• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

ناجائز بچے اور بیمار معاشرہ ، تحریر ۔ ابوذر منجوٹھہ

webmaster by webmaster
جنوری 7, 2018
in First Page, کالم
0
ناجائز بچے اور بیمار معاشرہ  ، تحریر ۔ ابوذر منجوٹھہ

ناجائز بچے اور بیمار معاشرہ 
تحریر ۔ ابوذر منجوٹھہ

لیہ سے عمر شاکر صاحب کی وال سے ایک تصویر دیکھی جو کہ کوڑے پر پڑی تھی اور جس کو پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد مقامی تنظیم کے حوالے کر دیا جس کو دفنا دیا گیا۔ مجھے اس معصوم بچی کے ساتھ ساتھ پورا بیمار معاشرہ دفن ہوتا نظر آرہا تھا۔یہ کوئی پہلی تصویر نہ تھی نہ یہ پہلی بچی تھی آپ کو ایسے واقعات سُن پڑھ چکے ہوں گے جن میں کوڑے میں بچوں کی نعشیں پڑی ملیں گی یا کسی کتے کے منہ میں کسی بچے کی بازوں ، ٹانگ دیکھی ہوگی۔آپ کو ایک اور تصویر نظر آئی ہو گی جس میں ایک معصوم بچی جو کہ 6یا 7سال کی ہوگی اس کے ساتھ کسی نے زیادتی کر کے اس کو قتل کر دیا ہم کسی طرف جا رہے ہیں یہ کسی کو پتہ نہیں ۔
یہ سچ ہے آپ کو یہ کڑوا سچ قبول کرنا ہوگاآپ کو سارا گند یورپ امریکا میں نظر آتا ہے لیکن پاکستان کے اندر ایسے بہت سے واقعات ہوتے ہیں جن کی آج تک رپورٹ ہی نہیں کی جاتی اور اس سب کے لیے ہم سب صرف قصوروار عورت کو ہی ٹھہراتے ہیں۔ہم کو کچھ چیزیں تسلیم کرنا ہوگا ان میں سے ایک ہے سیکس انسان کی Basicضرورت ہے جیسے ہمیں بھوک لگتی ہے اور ہمیں کھانا کی طلب محسوس ہوتی ہے اسطرح یہ بھی انسان کی ضرورت ہے لیکن صرف ہم نے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرکے مسئلہ کا حل نکالا ہوا ہے کہ ہوا کچھ بھی نہیں ۔اسلامی قوانین کے مطابق بدکاری کی سزا سزائے موت بھی ہو سکتی ہے ۔ایک واقعہ میرے نظر سے گزارا جہاں ایک عورت نے ایک بچے کو جنم دیااور اس کو خدا کے در پر جا کر چھوڑ دیا کہ اب اللہ اور اس کے بندے اس کا خیال کریں گے وہاں کے مولوی صاحب کو جب پتہ چلا کہ یہ بچہ ناجائز بچہ ہے اور کوئی مسجد کی سیڑھیوں پر چھوڑ گیا ہے تو انہوں نے سارے نمازیوں کے ساتھ مل کر اس بچے کو سنگسار کروا کے مروا دیا مجھے کوئی بتا دے کہ اس میں بچے کا کیا قصور ہے؟جس کو قتل کیا گیا پہلے اس کے ماں باپ نے اور اس کے بعد اُس مولوی اور اس کے حمایتوں نے اسے مار ڈالا۔
مرحوم ایدھی صاحب ایسے موقع پر بہت یاد آتے ہیں جنہوں نے پورے پاکستان میں تین سو سے زیادہ سنٹر پر اپنے جھولے رکھے جس میں ایسے بچوں کو مارنے کی بجائے ان کے جھولے میں ڈال دیا جاتا اور ایدھی مرحوم ان کی ولدیت میں اپنا نام لکھوا دیتے تھے ۔ ان کی زندگی میں بیس بائیس ہزار بچوں کی ولدیت میں ایدھی کا نام لکھا گیا تھالیکن ایک مولوی صاحب نے ان کو بھی نا چھوڑا کیونکہ ان کی نظر میں ایدھی صاحب گناہ کو پرموٹ کر رہے ہیں۔
اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے انسان کی ضرورتوں کو سمجھتا ہے اس لیے وقت پر شادی کا حکم ہے۔لیکن ہمارے معاشرے نے شادی کو اتنا مہنگا کر دیا ہے کہ کوئی شادی کے متعلق نوجوان سوچ بھی نہیں سکتا اس لیے وہ اپنی ضرورت جو ناجائز طریقے سے پورا کرنے کے صورت میں ایسے راستے اپناتا ہے جو کہ غلط ہیں۔آج کے معاشرے میں شادی مہنگی اور زناء سستا ہوگیا ہے۔جہیز کی لعنت آج بھی موجود ہے جس کی وجہ سے کئی غریب کی بچیوں کے بالوں میں چاندی آگئی ہے۔گناہ بڑھیں گے نہیں تو کیا کم ہوں گے اس کے لیے ہمیں سب کو مل کر سوچنا ہوگا اور شادیوں کو سستا کرنا ہوگا ورنہ نتیجے آ پکے سامنے ہیں۔آپ نے کبھی کسی ایسی بس میں سفر کیا ہو جس میں روڈ ہوسٹس لڑکی ہوتو آپ کو ہمارے معاشرے کے متعلق پتہ چلے گا کہ جو 1000روپیے کے کرایہ میں اپنا حق سمجھا ہوتا ہے کہ کسی طرح اس لڑکی کو ہاتھ لگ جائے ۔ایک اور مسئلہ ہے جو قابلِ غور ہے وہ ہے کہ بچے وقت سے پہلے بالغ ہو رہے ہیں اس میں ایک کردار ہماری غذاکا ہے آپ نے آئے دن ٹی وی پر دیکھا ہوگا کہ کیسی مرغی کی آلائشوں سے اور مردہ جانوروں سے تیل نکالے جاتے ہیں اور وہ کیسے ہم خود استعمال کرتے ہیں اور کیسے ہمارے بچے استعمال کرتے ہیں خیر سے ایک اور اہم چیز جس نے کردار ادا کیا ہے وہ ہے نقلی دودھ۔ میرے ایک دوست نے لاہور ایک دوکان والے سے کھلے دودھ کی فرمائش کی تو دوکان والے نے کہامیرے پاس خشک دودھ ہوتا ہے آپ یہ لے لیں یہ بہترین ہوتا ہے خالص ہوتا ہے اُس نے کمال جواب دیا کہ اس دودھ میں وہ مزا کہاں جو کہ 100روپیے میں کھاد، بالصفاء پاؤڈر آئل اور کیمیکل ملے دودھ میں اکھٹا مل کر آتا ہے وہ بیچارہ ہم دونوں کا منہ دیکھتا تھا ۔جو کہ بالصفا پاؤڈر کے ذریعے سے بنایا جاتاہے ۔آکسی ٹوسن کا نام ضرور آپ نے سنا ہوگاآکسی ٹوسن کا استعمال آج کل جانوروں میں بہت زیادہ ہو گیا ہے اس سے جانور جلدی بہت سارا دودھ دیے دیتا ہے اور اس کے نقصانات کیا ہے جو بھی وہ دودھ استعمال کرتا ہے خصوصآ بچے وہ وقت سے پہلے بلوغت کو پہنچتے ہیں۔

ہم کس طرف جا رہے ہیں کیسے ہم اخلاقی گراوٹ کا شکار ہو رہے ہیں ہمارے معاشرے میں اس بچے کو حرامی کہتے ہیں جو ناجائز تعلق سے پیدا ہوتا ہے اور میری نظر وہ انسان حرامی ہے جس نے اس کو پیدا کرکے چھوڑ دیا ۔ہمیں ایسے واقعات کی روک تھام کرنی ہوگی اس کا طریقہ ہے وقت کی شادیاں اور شادیوں کو آسان کرنا ہوگا۔ہم ایک بیمار معاشرے میں رہتے ہیں ہمیں یہ مانتے ہوئے اس کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ورنہ قتل ہونے والے بچے بروز قیامت ہمارا گریبان بھی ضرور پکڑیں گے۔

Tags: column by abuzar manjhota
Previous Post

لیہ ۔ یونین کونسل کی سطح پر کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیم کی تشکیل ،ڈاکٹر سجا د احمد کی زیر صدارت ریسکیو1122کاخصوصی اجلاس

Next Post

چوک اعظم ۔شہری اتحاد یوتھ ونگ تقریب حلف برداری ، چئیرمین میونسپل کمیٹی ملک ریاض ڈی ایس پی سعادت چوہان ضلعی صدر تحریک انصاف بشارت رندھاوہ سمیت سیاسی سماجی اور صحافتی شخصیات کی بھر پور شرکت

Next Post
چوک اعظم ۔شہری اتحاد یوتھ ونگ تقریب حلف برداری ، چئیرمین میونسپل کمیٹی ملک ریاض ڈی ایس پی سعادت چوہان ضلعی صدر تحریک انصاف بشارت رندھاوہ سمیت سیاسی سماجی اور صحافتی شخصیات کی بھر پور شرکت

چوک اعظم ۔شہری اتحاد یوتھ ونگ تقریب حلف برداری ، چئیرمین میونسپل کمیٹی ملک ریاض ڈی ایس پی سعادت چوہان ضلعی صدر تحریک انصاف بشارت رندھاوہ سمیت سیاسی سماجی اور صحافتی شخصیات کی بھر پور شرکت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025

ناجائز بچے اور بیمار معاشرہ  تحریر ۔ ابوذر منجوٹھہ

لیہ سے عمر شاکر صاحب کی وال سے ایک تصویر دیکھی جو کہ کوڑے پر پڑی تھی اور جس کو پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد مقامی تنظیم کے حوالے کر دیا جس کو دفنا دیا گیا۔ مجھے اس معصوم بچی کے ساتھ ساتھ پورا بیمار معاشرہ دفن ہوتا نظر آرہا تھا۔یہ کوئی پہلی تصویر نہ تھی نہ یہ پہلی بچی تھی آپ کو ایسے واقعات سُن پڑھ چکے ہوں گے جن میں کوڑے میں بچوں کی نعشیں پڑی ملیں گی یا کسی کتے کے منہ میں کسی بچے کی بازوں ، ٹانگ دیکھی ہوگی۔آپ کو ایک اور تصویر نظر آئی ہو گی جس میں ایک معصوم بچی جو کہ 6یا 7سال کی ہوگی اس کے ساتھ کسی نے زیادتی کر کے اس کو قتل کر دیا ہم کسی طرف جا رہے ہیں یہ کسی کو پتہ نہیں ۔ یہ سچ ہے آپ کو یہ کڑوا سچ قبول کرنا ہوگاآپ کو سارا گند یورپ امریکا میں نظر آتا ہے لیکن پاکستان کے اندر ایسے بہت سے واقعات ہوتے ہیں جن کی آج تک رپورٹ ہی نہیں کی جاتی اور اس سب کے لیے ہم سب صرف قصوروار عورت کو ہی ٹھہراتے ہیں۔ہم کو کچھ چیزیں تسلیم کرنا ہوگا ان میں سے ایک ہے سیکس انسان کی Basicضرورت ہے جیسے ہمیں بھوک لگتی ہے اور ہمیں کھانا کی طلب محسوس ہوتی ہے اسطرح یہ بھی انسان کی ضرورت ہے لیکن صرف ہم نے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرکے مسئلہ کا حل نکالا ہوا ہے کہ ہوا کچھ بھی نہیں ۔اسلامی قوانین کے مطابق بدکاری کی سزا سزائے موت بھی ہو سکتی ہے ۔ایک واقعہ میرے نظر سے گزارا جہاں ایک عورت نے ایک بچے کو جنم دیااور اس کو خدا کے در پر جا کر چھوڑ دیا کہ اب اللہ اور اس کے بندے اس کا خیال کریں گے وہاں کے مولوی صاحب کو جب پتہ چلا کہ یہ بچہ ناجائز بچہ ہے اور کوئی مسجد کی سیڑھیوں پر چھوڑ گیا ہے تو انہوں نے سارے نمازیوں کے ساتھ مل کر اس بچے کو سنگسار کروا کے مروا دیا مجھے کوئی بتا دے کہ اس میں بچے کا کیا قصور ہے؟جس کو قتل کیا گیا پہلے اس کے ماں باپ نے اور اس کے بعد اُس مولوی اور اس کے حمایتوں نے اسے مار ڈالا۔ مرحوم ایدھی صاحب ایسے موقع پر بہت یاد آتے ہیں جنہوں نے پورے پاکستان میں تین سو سے زیادہ سنٹر پر اپنے جھولے رکھے جس میں ایسے بچوں کو مارنے کی بجائے ان کے جھولے میں ڈال دیا جاتا اور ایدھی مرحوم ان کی ولدیت میں اپنا نام لکھوا دیتے تھے ۔ ان کی زندگی میں بیس بائیس ہزار بچوں کی ولدیت میں ایدھی کا نام لکھا گیا تھالیکن ایک مولوی صاحب نے ان کو بھی نا چھوڑا کیونکہ ان کی نظر میں ایدھی صاحب گناہ کو پرموٹ کر رہے ہیں۔ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے انسان کی ضرورتوں کو سمجھتا ہے اس لیے وقت پر شادی کا حکم ہے۔لیکن ہمارے معاشرے نے شادی کو اتنا مہنگا کر دیا ہے کہ کوئی شادی کے متعلق نوجوان سوچ بھی نہیں سکتا اس لیے وہ اپنی ضرورت جو ناجائز طریقے سے پورا کرنے کے صورت میں ایسے راستے اپناتا ہے جو کہ غلط ہیں۔آج کے معاشرے میں شادی مہنگی اور زناء سستا ہوگیا ہے۔جہیز کی لعنت آج بھی موجود ہے جس کی وجہ سے کئی غریب کی بچیوں کے بالوں میں چاندی آگئی ہے۔گناہ بڑھیں گے نہیں تو کیا کم ہوں گے اس کے لیے ہمیں سب کو مل کر سوچنا ہوگا اور شادیوں کو سستا کرنا ہوگا ورنہ نتیجے آ پکے سامنے ہیں۔آپ نے کبھی کسی ایسی بس میں سفر کیا ہو جس میں روڈ ہوسٹس لڑکی ہوتو آپ کو ہمارے معاشرے کے متعلق پتہ چلے گا کہ جو 1000روپیے کے کرایہ میں اپنا حق سمجھا ہوتا ہے کہ کسی طرح اس لڑکی کو ہاتھ لگ جائے ۔ایک اور مسئلہ ہے جو قابلِ غور ہے وہ ہے کہ بچے وقت سے پہلے بالغ ہو رہے ہیں اس میں ایک کردار ہماری غذاکا ہے آپ نے آئے دن ٹی وی پر دیکھا ہوگا کہ کیسی مرغی کی آلائشوں سے اور مردہ جانوروں سے تیل نکالے جاتے ہیں اور وہ کیسے ہم خود استعمال کرتے ہیں اور کیسے ہمارے بچے استعمال کرتے ہیں خیر سے ایک اور اہم چیز جس نے کردار ادا کیا ہے وہ ہے نقلی دودھ۔ میرے ایک دوست نے لاہور ایک دوکان والے سے کھلے دودھ کی فرمائش کی تو دوکان والے نے کہامیرے پاس خشک دودھ ہوتا ہے آپ یہ لے لیں یہ بہترین ہوتا ہے خالص ہوتا ہے اُس نے کمال جواب دیا کہ اس دودھ میں وہ مزا کہاں جو کہ 100روپیے میں کھاد، بالصفاء پاؤڈر آئل اور کیمیکل ملے دودھ میں اکھٹا مل کر آتا ہے وہ بیچارہ ہم دونوں کا منہ دیکھتا تھا ۔جو کہ بالصفا پاؤڈر کے ذریعے سے بنایا جاتاہے ۔آکسی ٹوسن کا نام ضرور آپ نے سنا ہوگاآکسی ٹوسن کا استعمال آج کل جانوروں میں بہت زیادہ ہو گیا ہے اس سے جانور جلدی بہت سارا دودھ دیے دیتا ہے اور اس کے نقصانات کیا ہے جو بھی وہ دودھ استعمال کرتا ہے خصوصآ بچے وہ وقت سے پہلے بلوغت کو پہنچتے ہیں۔ ہم کس طرف جا رہے ہیں کیسے ہم اخلاقی گراوٹ کا شکار ہو رہے ہیں ہمارے معاشرے میں اس بچے کو حرامی کہتے ہیں جو ناجائز تعلق سے پیدا ہوتا ہے اور میری نظر وہ انسان حرامی ہے جس نے اس کو پیدا کرکے چھوڑ دیا ۔ہمیں ایسے واقعات کی روک تھام کرنی ہوگی اس کا طریقہ ہے وقت کی شادیاں اور شادیوں کو آسان کرنا ہوگا۔ہم ایک بیمار معاشرے میں رہتے ہیں ہمیں یہ مانتے ہوئے اس کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ورنہ قتل ہونے والے بچے بروز قیامت ہمارا گریبان بھی ضرور پکڑیں گے۔

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.