تحریر :نثاراحمد خان
کسی بھی قوم کی ترقی کا بنیادی زینہ علم ہے ۔تعلیم کی ترویج اور علم کاحصول ترقی کے لیے لازم و ملزوم ہیں چنانچہ یہ برملا کہا جا سکتا ہے کہ تیز رفتار ترقی کے ہدف کا حصول فروغ تعلیم سے ہی ممکن ہے ملک وقوم کو درپیش غربت ، بے روزگاری اور جہالت جیسے چیلنجز سے نمٹنے کا واحد ذریعہ تعلیم ہی ہے۔ تعلیم کی اسی ہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وطن عزیر میں بھی ہنگامی بنیادوں پر تعلیم میں بھر پور توجہ دی جارہی ہے۔ پنجاب حکومت نے صوبے میں شعبہ تعلیم کو پائیدار بنیادوں پر استوارکرنے کیلئے ٹھوس پالیسی اپنائی ہے۔طلبہ کو تما م ترتعلیمی سہولیات کی فراہمی کے لیے تعلیمی شعبے میں انقلابی اصلاحات کے جامع پروگرام پر عملدرآمدکیا جارہا ہے اور تعلیمی شعبے کی ترقی اور معیاری تعلیم کے فروغ کیلئے اٹھائے گئے مختلف اقدامات بروئے کار لائے جارہے ہیں جن میں دانش سکولز کا قیام کر کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے غریب گھرانوں کے بچوں کو تعلیم دینے کا منصوبہ، پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ سے طلباء و طالبات کو اربوں روپے کے تعلیمی وظائف کا اجراء ، پنجاب ایجوکیشن ، فروغ تعلیم کے لیے لاہور میں ملک کی تاریخ کا اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد پراجیکٹ نالج پارک کے قیام کا منصوبہ ،پوزیشن ہولڈرز طلبا و طالبات میں نقد انعامات کی تقسیم و بیرون ملک مطالعاتی دورے، لیپ ٹاپ کی میرٹ پر تقسیم اور دیگر انقلابی اقدامات فروغ تعلیم میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
طالب علموں کے لیے یہ انتہائی خوش قسمت، و خوش آ ئنداقدام ہے کہ حکومت پنجاب نے ہمہ قسمی تعلیم کے حصول کے لیے ہر سیکٹر میں ایسے رفاہی معاشی فلاحی پیکجز دیے ہیں جن سے معاشرے کے ایسے طبقات جو کبھی خواب میں بھی نہیں سوچ سکتے تھے کہ ہمارے گھرانے کی بیٹی یا بیٹا اعلی تعلیم حاصل کرسکتا ہے ایسا صرف اور صرف صوبہ پنجاب کے انتھک فکر مند محنتی خادم پنجاب محمد شہباز شریف کا مرہون منت ہے جنہوں نے مفت درسی کتب ،فیس سکالر شپ و فیسوں کی واپسی ،اعلی تعلیمی مراکز کی سیٹوں میں اضافہ ،بلاامتیاز وتفریق مالی کفالت کے لیے خدمت کارڈ ایسے پروگرام کا اجراء کرکے طالب علموں کو اپنی چھپی ہوئی صلاحتیں منوانے کا موقع فراہم کیا ہے اور والدین کے لیے معاشی بوجھ کو کم سے کم کیا ہے۔یکساں نصاب کے ذریعے شفاف امتحانی سسٹم کے تحت خالصتاً میرٹ کے تحت طالب علم حصول علم کی جانب روبہ عمل ہوکر اپنی منزل پارہے ہیں جو آئندہ ملک کی باگ ڈور سنبھالتے ہوئے زندگی کے تمام شعبوں میں خدمات سرانجام دیں گے۔
ترقی پسندلیڈر شپ کی پہلی ترجیح شعبہ تعلیم کا احیاء ہے اور اس پر فوکس کرنا ہوتا ہے اور جب علم کی شمع روشن ہوتی ہے تو ترقی کے درخود بخود وا ہونا شروع ہوجاتے ہیں پاکستان اگرچہ شرخ خواندگی میں ابھی اس مقام تک نہیں پہنچ سکاجسے تسلی بخش کہا جاسکے۔تاہم وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے اس سلسلہ میں اپنی سی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں اور ہمت نہیں ہار رہے اس کوشش کے نتیجہ میں واضح تبدیلیاں دیکھنے کو ملتی ہیں کہ مزدور اپنے بچوں کو کام پر بھیجنے کی بجائے سکول داخل کروا رہے ہیں اینٹوں کے بھٹہ جات پر شاید ہی کوئی قسمت کا مارا بچہ کام کر رہا ہو۔چائلڈلیبر ایکٹ کے خوف سے بھٹہ مالکان اور والدین بچوں سے مزدوری نہیں لے رہے اور وزیر اعلی کی طرف سے مفت تعلیمی پیکج اور ماہوار وظیفہ کے وجہ سے بھٹہ مزدور کے بچے زیور تعلیم سے آراستہ ہونے کے لیے سکول پہنچ رہے ہیں ۔اسی طرح پسماندہ اضلاع میں غریب والدین کے لیے دانش سکول قائم کیے گئے ہیں جہاں وہ اپنے غریب بچوں کو بہترین ماحول میں اعلی تعلیم حاصل کرتا ہوا دیکھ سکتے ہیں ۔وزیر اعلی کی طرف سے جاری کوششوں میں ایک بہترین کوشش طلبہ خصوصاًطالبات کو مفت تعلیم کے ساتھ دیگر ضرویات کے لیے خدمت کارڈ کا اجراء ہے ۔آج صوبہ بھر کے 16 پسماندہ اضلاع میں اس بنیادی سہولت کا بیک وقت اجراء کیا جارہاہے جس میں ضلع لیہ بھی شامل ہے۔حکومت پنجاب نے اس سلسلہ میں امسال 6ارب روپے کا بجٹ مختص کیا ہے جس سے 4لاکھ 60ہزار سے زائد طلبہ مستفید ہوں گے۔خدمت کارڈ 80فی صد سے زائد حاضری کے حامل طلبہ کو جاری کیا جائے گااور فی طالبعلم کو ایک ہزار روپے ماہوار دیے جائیں گے ۔طلبہ اس کارڈ کے ذریعہ ہر تین ماہ بعد اے ٹی ایم مشین سے اپنا وظیفہ حاصل کرسکیں گے۔یقینایہ ایک ایسا احسن اقدام ہے جس سے نہ صرف تعلیمی و دیگر اخراجات میں معاونت ملے گی بلکہ طلبہ اور والدین کو اس ضمن میں لاحق پریشانی کے خاتمہ میں بھی مدد ملے گی اور پاکستا ن کی شرخ خواندگی میں تیز ی سے اضافہ بھی ممکن ہوگا۔
زیور تعلیم پروگرام روشن پاکستان کی نوید ہے اور اس خوشخبری کو پورے ملک میں سناناوقت کا ناگریز تقاضہ ہے تاکہ ہر بچہ علم کے حصول کے بعد وطن کی خدمت کرکے