اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دفتر خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان اور عوام امریکی صدر کے اعلان کی دوٹوک مخالفت کرتے ہیں، ایسے اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں اس فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، پاکستان اس معاملے پراوآئی سی کے حالیہ اعلامیے کی توثیق کرتاہے۔
ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کر کے مسلمانوں کے خلاف’’ طبلِ جنگ‘ بجا دیا
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہارکرتے ہیں پاکستان خودمختار،آزاداورمستحکم فلسطینی ریاست کے قیام کاخواہاں ہے۔
پاکستان کا امریکی سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کی مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکی فیصلے کی مخالفت میں عالمی برادری کےساتھ ہیں ،امریکی اقدام عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے جس سے مشرق وسطی کے امن عمل کو دھچکا لگا گے۔ امریکی فیصلے سے مشرق وسطی میں پریشانیاں بڑھیں گی اور قیام امن کی راہ میں مسائل آئیں گے۔ خطے میں صورتحال بگڑنے سے پہلے امریکافیصلے پرنظرثانی کرے سلامتی کونسل اقوام کے چارٹرکے مطابق نوٹس لے۔
واضح رہے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدرنے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کادارالحکومت تسلیم کرلیا،اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں تمام مذاہب کے لو گ پرسکون زندگی گزارسکتے ہیں۔
source…
http://dailypakistan.com.pk/national/07-Dec-2017/690877