لیہ(صبح پا کستان)لیہ کے تین ڈاکٹروں کی برطرفی ، وائی ڈی اے نے بحالی کے لئے حکام کو ایک ہفتے کی مہلت دے دی، لیہ کے رہائشی ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب پر انتظامی معاملات میں بے جامداخلت ، کونسلر بھائی کی مدد کے لئے سیاسی دباؤ کے شکار کرنے کا الزام، ڈاکٹروں کو نوکری سے فارغ کر نے کے لئے ایم ایس کے لکھے خط پر شدید رعمل ، ینگ ڈاکٹرز کی ہسپتال میں ہنگامی آرائی، ایم ایس آفس کا گھیراؤ، ڈی جی ہیلتھ و افسران کے خلاف نعرے بازی، ایم ایس اور ڈی جی کے تبادلہ کا مطالبہ، ملتان و ڈیرہ کے ریجنل عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس ۔ سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کے حکم پر ڈسٹرکٹ ہسپتال لیہ کے تین میڈیکل آفیسر ڈاکٹر وقاص اچلانہ، ڈاکٹرزوہیب ایوب اور ڈاکٹر احمد سلیم کو مس کنڈیکٹ کے الزام کے تحت نوکری سے فارغ کئے جانے پر YDAکی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ گزشتہ روز ریجن ملتان اور ڈیرہ غازی خان کے ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے عہدیداران بھی تنظیمی ساتھیوں کی مدد کے لئے لیہ پہنچے جہاں ڈسٹرکٹ ہسپتال کے کانفرنس رو م میں میٹنگ کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے انتظامی فیصلے کے خلاف مظاہر ہ کیا۔ مظاہرہ کی قیادت وائی ڈی اے لیہ کے صدر ڈاکٹر شاہد تنویر نے کی۔ ینگ ڈاکٹرز نے ایم ایس آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے ڈی جی ہیلتھ پنجاب اور ان کے مقامی کونسلر بھائی اور ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر غلام اکبر بھٹی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ بعدا زاں ملتان سے آئے وائی ڈی اے کے صدر ڈاکٹر فیصل عزیز، ڈیرہ غازی خان ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر انجم بلوچ، وائی ڈی اے لیہ کے صدر ڈاکٹر شاہد ، وائی ڈی اے ڈسٹرکٹ ہسپتال کے صدر عاطف منظور نے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹروں کی برطرفی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے سیاسی غنڈہ گردی سے تعبیر کیا۔ وائی ڈی اے عہدیداران نے الزام عائد کیا کہ چند روز قبل ڈی ایچ کیو ہسپتال کی ایمرجنسی میں لیہ کے رہائشی ڈی جی ہیلتھ پنجاب کے بھائی کونسلر کے ساتھ توتکرار کے پیش آنے والے واقعہ کو بنیاد بناتے ہوئے ڈاکٹروں کو انتقامی سیاسی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان کا کہناتھا کہ وائی ڈی اے کسی بھی ڈاکٹر کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں ہونے دے گی ، آج پیغام دے رہے ہیں کہ ایسا کرنے والے نہ صرف پچھاتیں گے بلکہ انہیں نشان عبرت بنایا جائے گا۔ انہوں نے ایم ایس ڈاکٹر غلام اکبر پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ادارے کا انتظامی سربراہ ہونے کے ناطے اپنے ڈاکٹرز کا دفاع کرنے کی بجائے انہوں نے ڈی جی کے سیاسی بھائی کے سامنے گھٹنے ٹیکے اور کارروائی کے لئے حکام کو خط تحریر کیا جو ایم ایس کے تسلیمی انکار کے باوجود منظر عام پر آچکا ہے۔ انہوں نے ڈی جی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملازمین پر ڈنڈا چلانے کے بجائے انہیں اپنے بچے سمجھتے ہوئے برتاؤ کریں اور ڈاکٹروں کو فی الفور بحال کیاجائے بصورت دیگر وائی ڈی اے لیہ کی کال پر پنجاب بھر میں ایسا ردعمل سامنے آئے گا جسے حکومت برداشت نہیں کر سگی گی۔ عہدیدران کا کہنا تھا کہ اگر وائی ڈی اے گورنمنٹ کو لگام ڈال سکتی ہے اور شہباز شریف کے سامنے بھی کھڑا نہیں رہ سکتا تو ڈی جی اور ایم ایس کیا چیز ہیں۔ وائی ڈی اے کے ریجنل عہدیدران نے لیہ کے ینگ ڈاکٹرز کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا اور کہاکہ ان کی کال پر پنجاب بھر کے ہسپتالوں پر ہٹرتال کر دی جائے گی۔ ضلعی صدر وائی ڈی اے ڈاکٹر شاہد تنویر نے الزام عائد کیا کہ مقامی ڈی ایچ کیو ہسپتال میں انولیڈیشن بورڈ ، ایل پی کے اجراء میں ایم ایس نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے جس کی تحقیقات کے لئے ڈی سی او سے انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں۔ عہدیدارا ن نے وائی ڈی اے پنجاب کی جانب سے اختیار ات کے ناجائز استعمال پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب اور ایم ا یس ڈسٹرکٹ ہسپتال کے خلاف ایک ہفتے کے اندر انضباطی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹر اور مریضو ں کے بیچ جھگڑوں کا دفاع کرتے ہوئے تنظیمی عہدیداران کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں ادویات کی کمی معاملات کے بگاڑ کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز پر مس کنڈیکٹ کا لگایا گیا الزام درست نہیں، سیاسی شخصیات کو انتظامی دباؤ پر پروٹول نہ دیا تھا نہ دیں گے، علا ج کی سہولت غریب اور امیر کے لئے برابر ہونی چاہیے جس کے لئے پہلے بھی آواز بلند کر تے رہے ہیں ۔ وائی ڈی اے عہدیداران ایک ہفتے تک مطالبات تسلیم نہ ہونے پر اجلاس بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل سامنے لانے کا اعلان کیا۔
رپورٹ ۔ عبد الرحمن فریدی پریس رپورٹر