خوشبوئے قلم
وزیراعظم نوازشریف کادورہ لیہ ایک نظرمیں
محمدصدیق پرہار
siddiqueprihar@gmail.com
کمال ہوگیابھائی کمال ، ایک میل لمباجلسہ یہ الفاظ وزیراعظم نوازشریف کے ہیں جوانہوں نے سپورٹس گراؤنڈ لیہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ابتداء میں کہے، وزیراعظم نوازشریف نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین کاایجنڈاجھوٹ اورالزام تراشی ہے،وہ ہمیں گالیاں نکالتے ہیں ہم گالی کاجواب گالی سے نہیں دیتے۔وہ روزجھوٹ بولتے ہیں ہم عوام کی خدمت پریقین رکھتے ہیں۔وہ کیسے قوم کے لیڈربن سکتے ہیں جن کی اپنی زبان ان کے قابومیں نہ ہو،عوام نے لیہ میں آج جس محبت سے نوازا،مجھے یقین ہوگیاہے کہ ماضی کی طرح دوہزاراٹھارہ کے الیکشن میں بھی مخالفین کوکامیابی نہیں ہوگی بلکہ ان کی ضمانتیں ضبط ہوجائیں گی، ان کاکہناتھا کہ شیراپنی جگہ کھڑارہتا ہے۔اس کے مقابلے میں سوگیدڑبھی آجائیں تواس کاکچھ نہیں بگاڑ سکتے،آج لیہ میں جتنابڑاجلسہ ہے اس میں مخالفین کی دس جلسیاں بھی سماسکتی ہیں۔پھربھی جگہ بچ جائے گی۔اسلام آبادمیں ان کی جلسی کی جھلکیاں دیکھیں تھیں وہاں کرسیاں خالی نظرآرہی تھیں۔ان کا کہناتھا کہ سال دوہزارتیرہ کے انتخابات میں لیہ کی عوام نے مخالفوں کوردکرکے ن لیگ کوووٹ دیاتھا۔آج کاجلسہ مجھے دوہزاراٹھارہ کی نویدسنارہا ہے ۔ نواز شریف نے کہا کہ ہم عوام کی خوشحالی کے لیے کام کررہے ہیں۔میراوعدہ ہے کہ لوڈشیڈنگ ہمیشہ کے لیے ختم ہوجائے گی۔ہم نے اس پرتیزی سے کام شروع کیا ہواہے۔حویلی، بہادرشاہ اوربلوکی میں بجلی گھروں کاجلدافتتاح ہوگا۔پچھلے چندہفتوں کے دوران بھی ہم نے نئے بجلی گھروں کاافتتاح کیا۔آنے والے دنوں میں بھی تیزی سے کام جاری رہے گا۔اگلے سال کے شروع تک دس ہزارمیگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی۔جب ایک مرتبہ بجلی آئے گی توکبھی نہیں جائے گی ۔وزیراعظم کہتے ہیں کہ ہم عوام کے لیے بجلی سستی کرناچاہتے ہیں۔کاشتکاروں کے لیے ٹیوب ویل کی بجلی بھی سستی کریں گے، ان کاکہناتھا کہ کاشتکاروں کوسستی کھادفراہم کررہے ہیں۔ نئی موٹرویزبن رہی ہیں۔سڑکیں بنائی جارہی ہیں۔لیہ سے تونسہ تک پل بنے گا،جس سے ایک سواسی کلومیٹرکافاصلہ کم ہوکرچوبیس کلومیٹر رہ جائے گا۔لیہ سے انڈس ہائی وے کاسفرصرف آدھے گھنٹے میں مکمل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف وعدے پورے کرتاہے ہم صرف فیتہ کاٹ کرنہیں چلے جاتے۔میں نے ہدایت کی ہے کہ پل کاکام مکمل ہوناچاہیے ،انہوں نے مزیدبتایاکہ اس پل کی تعمیرپرسات سوکروڑ روپے لاگت آئے گی۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم سی پیک پرکام کررہے ہیں،جس سے پاکستان مضبوط ہوگا ،عوام خوشحال ہوں گے،نیاپاکستان ہم بنارہے ہیں ، ترقی کاسفراسی طرح جاری رہے گا۔وزیراعظم نے لیہ تونسہ پل اورسڑک کاسنگ بنیادرکھا۔یہ پل کی لاگت نوازشریف بتاچکے ہیں ،اس کی لمبائی ایک سوچھپن کلومیٹرہے دونوں جانب کی سڑکوں کوملاکرمنصوبے کی کل طوالت دوسواکتالیس کلومیٹربنتی ہے۔اس سڑک اورپل کی تعمیرسے لیہ اورتونسہ کافاصلہ آدھے گھنٹے میں طے ہوگا۔وزیراعظم نواز شریف نے لیہ، چوک اعظم، فتح پوراورکروڑ لعل عیسن کے لیے سوئی گیس کی فراہمی کابھی اعلان کیا،وزیراعظم نے چک نمبرایک سواٹھائیس سے سمرانشیب تک پچاس کلومیٹرسڑک کی تعمیرکے احکامات بھی جاری کیے۔وزیراعظم نے اعلان کیا کہ ہیلتھ کارڈ سکیم میں لیہ کوبھی شامل کیاگیا ہے،چندروزمیں مختلف ٹیمیں لیہ میں آکرسروے کریں گی،جس کے بعدمستحقین کوہیلتھ کارڈ جاری کیے جائیں گے،جن کے ذریعے وہ حکومت کے خرچ پرعلاج معالجے کی سہولتیں حاصل کرسکیں گے ۔ وزیراعظم نے لیہ چوک اعظم دورویہ روڈ کے لیے فنڈز اورتھل کینال کی ری ماڈلنگ کااعلان بھی کیا۔نوازشریف نے اپنے خطاب کے دوران اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سمیت مسلم لیگ ن سے وابستہ سیاستدانوں کاالگ الگ نام لے تعریف کی، ملک غلام حیدرتھندکوپارٹی میں دوبارہ شمولیت پرخوش آمدیدکہا ۔ وزیر اعظم نوازشریف کے لیہ کے دورہ پرتبصرہ کرتے ہوئے صوبائی وزیراقدامات برائے قدرتی آفات مہراعجازاحمداچلانہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی طرف سے لیہ تونسہ پل، چوک اعظم ،کروڑ فتح پورکے لیے گیس کی فراہمی کے اعلان،گریٹرتھل کینال کی ری ماڈلنگ،ہیلتھ کارڈ کے اجراء پران کاتہہ دل سے شکریہ اداکرتے ہیں،ان منصوبوں سے علاقہ کی تقدیربدل جائے گی اورعوام خوشحال ہوں گے،مہراعجازاحمداچلانہ نے ان منصوبوں کے اعلان پرنوازشریف کوخراج تحسین پیش کیا۔
سابق وفاقی وزیربرائے دفاعی پیدوارسرداربہادراحمدخان سیہڑنے نوازشریف کے دورہ لیہ پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیہ تونسہ پل عسکری ضرورت کے تحت بنایاجارہا ہے جوکہ سی پیک کاحصہ ہے،میاں صاحب نے اپنی طرف سے ضلع لیہ میں سمرانشیب کے لیے ایک سڑک کااعلان کیاہے اوراپنی طرف سے کچھ نہ دیاہے۔سابق وفاقی وزیرنے کہا کہ لیہ تونسہ پل بننے سے لیہ تونسہ کے بہت سارے مواضعات دریابردی کاشکارہوجائیں گے،یہاں پرپل کے ساتھ سپر بند کا اعلان بھی کرناچاہیے تھا۔لیہ کوکچھ نہ دے کرلوگوں کے زخموں پرنمک چھڑکاگیا،ایم ایم روڈ دورویہ نہ ہونے سے حادثات معمول بن گئے ہیں۔ایم ایم روڈ کو دو رویہ نہ کرکے لیہ کی عوام کومایوس کیاگیا۔این اے ایک سواکیاسی کی عوام کوکچھ نہ دیا،تحصیل کروڑ اورتحصیل چوبارہ کی عوام کوبھی مایوس کیاگیا۔تحصیل چوبارہ کا تو میاں صاحب نے اپنے خطاب میں ذکرتک نہیں کیا۔جلسہ میں لوگوں کی کم تعدادنے مسلم لیگ ن کی قیادت کومایوس کیا،لیہ کی عوام نے مسلم لیگ ن کی پالیسیوں سے مایوس ہوکرجلسہ میں شرکت نہ کرکے عدم اعتمادکیا ہے۔ایک قومی اخبارمیں لیہ کے سینئرصحافی نے تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وزیراعظم کی مصروف ترین شیڈول میں لیہ آمدسے لیگی قیادت بھرپورفائدہ نہ اٹھاسکی،وزیراعظم ان دنوں پانامہ لیکس ، ڈان لیکس سمیت دوسرے اہم ترین ایشوزکی وجہ سے غیرمعمولی مصروف شیڈول رکھتے ہیں،اس پس منظرمیں میاں محمدنوازشریف کادورہ لیہ ہرخاص وعام کے لیے غیرمعمولی اہمیت اختیارکرچکاتھا۔مقامی لیگی قیادت کے عجلت میں ترتیب دیے گئے پروگرام، لیگی قائدین ارکان اسمبلی کے خطابات میں وہ وہ چیزجس کی بجاطورپرتوقع کی جارہی تھی نظرنہیں آئی،خاص طورپرلیہ کوسی پیک پراجیکٹ میں شامل کرنے، بجلی سے محروم دیہات کوبجلی کی فراہمی،صحت اورٹیکنیکل ایجوکیشن ادارے،وفاقی حکومت کے ادارہ جات کی کسی شاخ کے مطالبہ کی کوئی آوازسامنے نہ آئی۔لوکل ایشوزخاص طورپروہ حل طلب مسائل جوبراہ راست وفاقی حکومت کے دائرہ اختیارمیں آتے ہیں یاپھروزیراعظم کی سفارش سے صوبائی حکومت کی توجہ دلائی جاسکتی تھی کی بازگشت سٹیج سے نہ سنائی دی گئی۔مقامی لیگی قیادت میں پائے جانے والے اختلافات میں کمی لانے اورلیگی لیڈرشپ کوایک پیج پرلانے کے حوالے سے کوئی موومنٹ نظرنہ آئی۔جلسہ گاہ کے سٹیج کی تیاریوں کے حوالے سے ان سائیڈ سٹوری کے مطابق لیگی ایم این اے کروڑ صاحبزادہ فیض الحسن کی کوشش تھی کہ ان کے پولیٹیکل پارٹنرچوہدری اطہرمقبول کوسٹیج پرجگہ مل جائے۔جبکہ لیگی ایم این اے سیّد ثقلین شاہ اورایم پی اے چوہدری اشفاق میں تناؤ دیکھنے میں آیا۔وزیراعظم کے لیہ جلسہ میں صوبائی وزیزڈیزاسٹرمنیج منٹ مہراعجازاحمداچلانہ اوردیگرایم اپی ایزقیصرخان مگسی ، چوہدری اشفاق کوخطاب کاموقع نہ مل سکا،البتہ مہراعجازاچلانہ کی درخواست پروزیراعظم کاتھل کینال کی ری ماڈلنگ کے مطالبہ کی منظوری جنوبی پنجاب کے چاراضلاع کے کاشتکاروں کے لیے خوشخبری ہے، وزیراعظم کے جلسہ کی کامیابی سرکاری ملازمین کی حاضری کے بعدیونین کونسلزکے چیئرمین وکونسلرزکے مرہون منت رہی۔وزیراعظم نے چیئرمین ضلع کونسل سمیت کسی چیئرمین کانام نہیں لیا۔ صحافیوں سمیت کئی شخصیات نے جلسہ گاہ کابائیکاٹ کیا۔
لیہ سے وابستہ ایک بزرگ صحافی نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ میں وزیراعظم نوازشریف کے جلسہ کاصحافیوں کے طرف سے کیے گئے بائیکاٹ کی رودادکچھ اس طرح لکھی ہے کہ وزیراعظم کے لیے بنائے گئے ایک میل پرمحیط پنڈال میں اگرجگہ نہ ملی تولوکل میڈیاکارکنوں کو(یہ ایک میل کاجلسہ نوازشریف نے بولا ہے ورنہ میں جانتاہوں کہ میل کتنالمباہوتاہے)مقامی صحافی کیوں جلسہ میں شریک نہ ہوسکے،ظاہرہے جب کسی جرنلسٹ سے کہاجائے گاتم تشریف لائیں مگرنہ تم نے دیکھنا ہے نہ بولنا ہے نہ لکھنا ہے توجوصحافی ہے وہ تویہی کہے گا نا کہ بھائی میں کیوں اورکس لیے آؤں۔وزیراعظم روزملتے ہیں ٹی وی پرآج بھی نظرآجائیں گے سوایساہی ہوا۔مقامی دفتراطلاعات والوں نے جب لوکل میڈیاکویہ کہہ کردعوت دی کہ وزیراعظم کی میڈیاکوریج آپ نہیں کریں گے،کیمرہ آپ نہیں لائیں گے،لیکن آپ مہمان وہ بھی گونگے، بہرے، اندھے مہمان بن کر آنا چاہتے ہیں توتشریف لے آئیں سوبسم اللہ،ظاہرہے اس انوکھی پیشکش پریہی ہوناتھا کہ صحافتی تنظیموں ،سبھی صحافیوں نے یہی فیصلہ کیاکہ مٹی پاؤ۔ پی ٹی وی زندہ باد اورسبھوں نے اپنے معززمہمان وزیراعظم کے شوکولائیودیکھااورسنا،میرے لیے یہ فخراوراعزازکی بات ہے کہ میرے نوجوان صحافی دوستوں نے جلسہ گاہ سے دوررہتے ہوئے بھی ذمہ داری نبھائی۔سنیئرصحافی مزیدلکھتے ہیں کہ کاش وزیراعظم لیہ تونسہ پل کے تعمیرکی مجوزہ جگہ تشریف لے جاتے توانہیں پتہ چلتاکہ علاقہ نشیب میں دریابردہونے والے بے سروسامان اوربے خانماں لوگوں کولیہ تونسہ پل وعدہ سے زیادہ ہمدردی، امداد،بحالی اورآبادکاری کی ضرورت ہے،وہ مزید لکھتے ہیں کہ ہسپتال ، روزگار،ایئرپورٹ ،میڈیکل کالج، یونیورسٹی یہ سب مطالبات دھرے کے دھرے رہ گئے۔اورکچھ نہیں ایک مکمل ہسپتال ہی مانگ لیتے۔
انجمن تاجران کے وفدکو جلسہ گاہ میں جانے سے سیکیورٹی اداروں کے روکنے پرانجمن تاجران نے جلسہ گاہ کابائیکاٹ کیا جبکہ تنظیم کے ساتھی عہدیداران کوانٹری پاس نہ دینے پرمسلم لیگ لائرفورم ضلع لیہ کے صدر حسنین خان مگسی ایڈووکیٹ نے اپناانٹری پاس لینے سے انکارکردیا۔ ضلع لیہ کی تحصیل کروڑ لعل عیسن سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پروزیراعظم کے دورہ لیہ پریوں تبصرہ کیا ہے کہ لیہ کی عوام کی واحدضرورت یہ پل تھی جس کاتیس سال بعدآج پھر افتتاح کیاگیا،کوئی یونیورسٹی نہیں ،کوئی ہسپتال نہیں،ایم ایم روڈکاذکرنہ ہی لیہ کروڑ کارپٹ روڈ کاذکر،نہ دل کے مریضوں کے لیے کوئی ہسپتال نہ ٹراماسنٹر،کوئی انڈسٹری بھی لیہ کے مقدرمیں نہ آسکی۔لیہ کی تیس لاکھ آبادی کی غربت کیسے کم ہوگی،ترقی کاکوئی پلان بھی نہیں دیاجب ہسپتال نہیں ہوں گے توہیلتھ کارڈ کاکیافائدہ ۔ جب ہمارے زخمی اورمریض ملتان پہنچتے پہنچتے راستے میں ہی اللہ کوپیارے ہوجاتے ہیں جبکہ حلقہ این اے ایک سواکیاسی میں ایک روپے کامنصوبہ نہ دیاگیا ،شلجموں سے مٹی جھاڑنے کے لیے کروڑ فتح پورکے لیے گیس کااعلان سفیدجھوٹ کے سواکچھ نہیں۔
یہ وزیراعظم نوازشریف کی عوام سے محبت ہے کہ وہ اپنی قیمتی مصروفیات سے وقت نکال کرلیہ آئے، لیہ تونسہ پل کا سنگ بنیادرکھ کرلیہ کی عوام کادیرینہ مطالبہ پوراکردیا ۔امیدکی جانی چاہیے کہ مذکورہ منصوبہ سمیت وزیراعظم کے تمام اعلان کردہ منصوبے جلد مکمل بھی ہوجائیں گے۔یہ جومختلف شکوے سامنے آئے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ لیہ کی عوام کووہ منصوبے نہیں مل سکے جس کی توقع تھی۔کروڑ سے ممبرقومی اسمبلی صاحبزادہ فیض الحسن نے وزیراعظم سے فتح پورچوک اعظم کوسوئی گیس دینے، تھل کینال کی ری ماڈلنگ اوردریائی کٹاؤ کوروکنے کے لیے اقدامات کرنے ایم ایم روڈ کودورویہ کرنے کے مطالبات کیے جبکہ لیہ سے ممبرقومی اسمبلی سیّدثقلین شاہ بخاری نے لیہ چوک اعظم دورویہ روڈ کے لیے فنڈزفراہم کرنے، چوک اعظم ،کروڑ کوسوئی گیس دینے، لیہ کوہیلتھ کارڈ سکیم میں شامل کرنے، لیہ کوڈویژن بنانے اورچک نمبرایک سواٹھائیس سے سمرانشیب تک سڑک تعمیرکرنے کے مطالبات کیے، ہردوممبران قومی اسمبلی کے کون کون سے مطالبات وزیراعظم نوازشریف نے منظورکیے یہ آپ اس تحریرمیں پڑھ چکے ہیں۔دونوں ایم این ایزکوجومطالبات کرنے چاہییں تھے وہ بھی اس تحریر میں شامل ہیں۔ممبران قومی اسمبلی کولیہ کے بے گھراورکرائے کے مکانوں میں رہنے والوں کے لیے رہائشی منصوبے ، ریلوے اسٹیشن لیہ کی تعمیرومرمت، سال ہا سال سے بندتھل ایکسپریس کی بحالی، بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب اورٹرپنگ کے پیش نظرضلع لیہ کی حدودمیں واقع گرڈ اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن اورصحافی کالونی کے قیام کے مطالبات بھی کرنے چاہییں تھے۔ دوہزارترہ کے انتخابات میں مسلم لیگ ن کوجوکامیابی ملی اس میں میڈیاکابھی نمایاں کردارہے۔وزیراعظم نوازشریف لیہ میں صحافی کالونی منظو کرکے لیہ کے صحافیوں سے کیے جانے والے اس نامناسب سلوک کاازالہ کریں۔بہت سے لوگ وزیراعظم کے دورہ لیہ سے مطمئن بھی دکھائی دیے۔