انتخاب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو مگر پھول نہ خو شبو نہ صبا ہے پیارے
شاعر ۔ شہباز نقوی
کوئی جھونکا کوئی آ ہٹ نہ صدا ہے پیارے
میرے دروازے سے دستک بھی خفا ہے پیارے
کتنے لفظوں سے تراشا ترا پیکر میں نے
تو مگر پھول نہ خو شبو نہ صبا ہے پیارے
نا تمامی کا وہی زہر اترتا دیکھوں
آ کہ پھر میرا بدن ٹوٹ رہا ہے پیارے
یوں تو ہر شخص بچھرنے کے لئے ملتا ہے
تیرا دکھ سب سے الگ ، سب سے جدا ہے پیارے
تو بھی چھپ چھپ کے مری یاد میں رو لیتا ہے
یہ بھی میں نے ترے لوگوں سے سنا ہے پیارے
تجھ میں بھی حو صلہ ترک زمانہ کم ہے
میرے رستے میں بھی دیوار انا ہے پیارے
…………………
انتخاب کے عنوان کے تحت شاعروں کا منتخب کلام پیش کیا جا تاہے ۔
آپ بھی اس محفل میں شر کت کر سکتے ہی
اپنا کلام اپنی تصویر کے ساتھ ہمیں ای میل کریں
subhepak.com