لیہ ( کامران تھند سے )ٹی ایم اے کی درخت مکاؤ آلودگی بڑھاوٗ مہم شروع ، تاروں کے نقصان کا اندیشہ، شہر کی خوبصورتی تباہ، کروڑوں روپے کا نقصان،گورنمنٹ کی طرف سے آلودگی مکاو،درخت لگاوٗ مہم،واپڈا کی طرف سے درخت کٹاوٗ،آلودگی بڑھاوٗ مہم۔تفصیل کے مطابق لیہ شہر کو خوبصورت بنانے کے لیے عرصہ دراز سے لیہ کے سیاسی و سماجی حلقوں کے علاوہ ٹی ایم اے لیہ بھی اپنا حصہ ڈال رہی ہے اور شہر بھر میں سڑکوں اور نہر کے کناروں کے ساتھ مختلف قسم کے درخت لگائے گئے اور سبزہ زار لگایا گیا۔ جس پر عوام کے دئے گئے ٹیکسوں کی مد میں کروڑوں روپے خرچ ہوئے، سبزہ زار کو شہر میں چرنے والیاں بھیڑ بکریاں کھا گئی اور ان پودوں کو بھی کئی مرتبہ یہ بھیڑ بکریاں، و مختلف جانور نقصان پہنچا چکے ہیں، بہرحال سڑکے کناروں پر یہ درخت چند دنوں میں تناور درخت نہیں بنے اس کے لئیے عوام کے خون پسینے کی کمائی کے ساتھ ٹی ایم اے لیہ کے ورکرز کی محنت شامل ہے نے کئی سالوں کے بعد یہ درخت تیار ہوئے ہیں۔یہ درخت لیہ شہر کی عوام کے لئیے ایک خوبصورت نظارہ بھی پیش کرتے تھے اور آلودگی کو کم کر کے عوام کو صاف ستھری ہوا مہیا کرنے میں اپنا کردار ادا کرہے تھے لیکن کچھ دنوں سے محکمہ واپڈا کی جانب سے جس کا کام عوام کو بجلی کی سہولیات مہیا کرنا ہے جو کہ اس میں ناکام ہے اور عوام کو لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ناکوں چنے چبوا رکھے ہیں اور عوام میں اپنا مقام کھو چکا ہے،نے لیہ شہر کی خوبصورتی کو ختم کرنے اور عوام کو صاف ستھری ہوا سے بھی محروم کرنے کے لئیے درختوں کی کٹائی کی مہم شروع کر دی، مہم کیا شروع کی درختوں کو نقصان پہنچانا شروع کردیا۔واپڈا کے ورکروں نے ٹی ایم اے لیہ کی سالہا سال کی محنت پر پانی پھیرتے ہوئے اور عوام کے کروڑوں روپوں کا نقصان کرتے ہوئے ان درختوں کی اس طرح کٹائی کی کہ اب ان درختوں کے صرف تنے نظر آرہے ہیں،اس بابت جب ایکسین واپڈا سے رابطہ کیا گیا تو انکا کہنا تھاکہ درختوں کی شاخیں بجلی کی تاروں کو چھو رہی تھی اور اس سے لائن لاسز کا خطرہ ہوتا ہے، اس لئیے ان درختوں کا کاٹا جا رہا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے اگر ان درختوں سے تاروں کو خطرات تھے تو کیا واپڈا نے ٹی ایم اے لیہ کو اس بارے میں آگاہ کیا، کیا ٹی ایم اے لیہ نے ان درختوں کی کٹائی اپنے مالیوں سے کیوں نہ کرائی، اور ان درختوں کی کٹائی کو صرف تاروں تک محدود کیوں نہ کیا گیا۔ اگر تاروں سے کچھ فاصلے پر کٹائی کی جاتی تو درخت بچ سکتے تھے صرف شاخیں کاٹنی پڑتی۔۔ کیا واپڈا کے اہلکاروں نے گھر کے استعمال کے لئیے ان درختوں کو اس طرح نقصان جان بوجھ کر تو نہیں پہنچایا تا کہ سال بھر کا ایندھن یہاں سے حاصل کر لیا جائے۔۔۔ اس بات کا جواب کون دے گا ؟