ارے دیکھو اسے کیا ہو گیا ہے .. انجم صحرائی
شفق کا رنگ پھیکا ہو گیا ہے لگے سورج کہیں پہ سو گیا ہے ہوا بھی تیز ہو تی جا ...
شفق کا رنگ پھیکا ہو گیا ہے لگے سورج کہیں پہ سو گیا ہے ہوا بھی تیز ہو تی جا ...
گھٹنے لگا ہے دم اب بات کیجئے اف یہ انتظار کرم اب بات کیجئے خامشی کے زہر نے کتنا ڈسا ...
اب مجھے ہر مذاق سہنا ہے تشنہ لب ہوں سراب سہنا ہے زندگی کے قرض ایسے اتریں گے بد لحاظ ...