سرگودھا (مانیٹرننگ ڈیسک ) سرگودھا کے نواحی علاقے چک 95شمالی میں درگاہ علی محمد گجر کے گدی نشین نے چاقوﺅں اور ڈنڈو ں کے وار کر کے دربار پر آئے 20زائرین کو قتل جبکہ 4کو زخمی کر دیا ۔مرنے والے سائلین کی لاشیں برہنہ حالت میں موجود تھی جن کے جسموں پر بدترین تشدد کے نشانات تھے۔دربارعلی محمد گجر 2 سال قبل آبادی سے دورتعمیرکیاگیاتھا۔واقعے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے حکام سے رپورٹ طلب کر تے ہوئے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کر دی ہے۔جاں بحق افراد میں ڈی ایس پی میانوالی کا بیٹا محمد حسین بھی شامل ہے جودرگاہ پر موجود تھا۔جب کہ لیہ لوکل میڈ یا کے ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ دھمال ڈالتے تشدد سے ہلاک ہو نے والے افراد میں کروڑ لعل عیسن لیہ کے دو افراد بھی شا مل ہیں لیکن ابھی سرکاری ذراءع سے اس خبر کی تصدیق نہیں ہو سکی ۔
ڈیلی پاکستان آن لائن کے مطابق سرگودھا کے نواحی علاقے چک 95شمالی میں رات 12بجے کے قریب درگاہ علی محمد گجر کے متولی عبدالوحید نامی ملزم نے اپنے ساتھیو ں کی مدد سے سائلین کو کو نشہ آور مشروب پلا کر بے ہوش کرنے کے بعدڈنڈوں اور چاقوﺅں کے وار کر دیے جس کے نتیجے میں 20افراد جاں بحق اور 4زخمی ہو گئے ۔ جاں بحق ہونے والوں میں 16مرد اور 4خواتین شامل ہیں جبکہ 4 خواتین زخمی ہیں جنہیں ڈسٹرکٹ ہسپتال سرگودھا منتقل کر دیا گیا ہے ۔ واقعے کے بعد پولیس نے درگاہ کے گدی نشین عبدالوحید اور اس کے دیگر 2ساتھیوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر سرگودھالیاقت علی چٹھہ کا کہنا ہے کہ درگاہ علی محمد گجر2 سال قبل آبادی سے باہر تعمیر کی گئی تھی جہاں گزشت رات متولی عبدالوحید کا درس سننے کیلئےسائلین کی بڑی تعداد جمع تھی تاہم ملزم نے انہیں نشہ آور مشرو ب پلا نے کے بعد اس وقت تشدد کانشانہ بنایا جب احاطے میں دھمال ڈالی جا رہی تھی۔
ملزم نے اپنے ساتھیوں کی مددسے سائلین پر ڈنڈوں اور خجروں سے حملہ کیااور 20افراد کو قتل کر دیا ۔ بعض سائلین نے بھاگ کر اپنی جان بچائی تاہم واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ،ریسکیو ٹیموں اور ایدھی کے اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر برہنہ حالت میں موجود لاشوں اور زخمیو ں کو ہسپتال منتقل کر دیا جبکہ ملزم عبدالوحید اور اس کے دیگر 2ساتھیوں کو گرفتار کر لیا ۔
عبدالوحید الیکشن کمیشن سرگودھا کا ملازم ہے جو ہفتے میں 2بار درگاہ پر سائلین کو درس دیتا ہے تاہم اس سے قبل بھی اس کی جانب سے سائلین پر تشدد کیا جا تا رہا ہے ۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں اور مرنے والوں کے جسموں پر چاقوﺅں اور ڈنڈوں کے واضح اور شدید نشانات موجود ہیں جنہیں بری طرح تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے ۔مرنے والوں کا تعلق ملک کے مختلف علاقوں سے ہے ۔واقعے کے بعد ایک شخص کی لاش درگاہ کے قریب کھیتوں سے برآمد ہوئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد کی ذہنی حالت درست معلوم نہیں ہوتی تاہم واقعہ درگاہ کی گدی نشینی کا شاخسانہ معلوم نہیں ہوتا ، واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے درگاہ اور علاقے کو گھیرے میں لیا ہے اور علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے ۔
source….
http://dailypakistan.com.pk/sargodha/02-Apr-2017/553347