راجن پور( صبح پا کستان )ملک کی ترقی کا انحصار زراعت کی ترقی پر ہے ۔محکمہ زراعت کے افسران و فیلڈ آفیسرز کاشتکاروں وکسانوں کو ان کے علاقوں میں جا کر جدید زراعت سے آگاہی دیں اورسیمینارز منعقد کرائے جائیں تاکہ جدید زراعت سے فائدہ اٹھا کر ملکی زرعی پیداوار میں اضافہ کو ممکن بنایا جا سکے اور برآمدات میں بھی اضافہ ہو۔ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد افضل خان ناصر نے ’’پھل کی مکھی کے نقصانات اور آم کا تحفظ‘‘ بارے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر چیئرمین میونسپل کمیٹی راجن پور کنور کمال اختر ،سی ای او تعلیم ثناء اللہ سہرانی،ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع ارشد گجر،ڈپٹی ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ ملتان خالد محمود،ڈپٹی ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ ڈیرہ محمد ارشاد،اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ الیاس رضا کلاچی،زراعت آفیسرز محمد حنیف خان مشوری،راحت حسین راشد،حیات بیگ،اشرف قریشی کے علاوہ کاشتکاروں اور کسانوں نے بھی شرکت کی۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ الیاس رضاکلاچی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آم کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں میں پھل کی مکھی سب سے زیادہ خطر ناک کیڑا ہے جس سے پھل کی کوالٹی کے ساتھ ساتھ برآمدات بھی شدید متاثر ہو رہی ہے ۔پھل کی مکھی گھریلو مکھی ہے ۔اس مکھی کے تدارک کے لئے انہوں نے بتایا کہ باغات میں جڑی بوٹیوں کا مکمل طور پر خاتمہ کریں۔باغات میں گرے ہوئے پھل کو روزانہ کی بنیاد پر اکٹھا کریں اور تین فٹ گہرا گڑھا کھود کر دبا دیں۔نر مکھی کے کنٹرول کے لئے باغات میں پانچ جنسی پھندے فی ایکٹر لگائیں۔جبکہ مادہ مکھی کے کنٹرول کے لئے ہر دس دن بعد پروٹین ہائیڈ و لا ئیزیٹ کا سپرے کریں۔ہر دس سے پندرہ دن بعد نئے پھندے لگائیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع ارشد گجر نے بتایا کہ کسانوں کو ان کی دہلیز پر زراعت سے آگاہی کا سلسلہ جاری ہے ۔ہمارا فیلڈ زراعت آفیسر علاقوں میں جا کر کسانوں کو معلومات فراہم کرتا ہے ۔مزید راہنمائی کے لئے محکمہ زراعت کے شعبہ پیسٹ وارننگ اور توسیع عملہ سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔