دریائی کٹاو کے متاثرین و قدرتی آفات کا قومی دن
تحریر : مہر کامران تھند
آج ملک بھر میں ڈیزاسٹر ڈے منایا جا رہا ہے اس دن کے حوالے سے مختلف تقاریب ،سیمینار و ریلیاں نکالی جا رہی ہیں ملک بھر کی طرح لیہ میں بھی آگاہی و زلزلہ اور قدرتی آفات کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کی جائے گی ریلییوں میں سرکاری و غیر سرکاری ادارے ، تنظیمیں ،وکلاء ، صحافی تنظیموں سمیت طلباء ، اساتذہ و سول سوسائٹی شریک ہوں گی ۔۔ مانا کہ 8 اکتوبر 2005 کوپاکستان کے شمالی علاقہ جات میں آنے والے خطرناک زلزلہ نے تباہی مچا دی تھی ۔۔ جس سے پاکستان کے ان علاقوں میں ایک قیامت کا منظر تھا ، لوگوں کے گھر ، کاروبار تباہ ہو گئے تھے اسوقت حکومت وقت و مختلف ممالک نے انکی اخلاقی ، و ہرقسمی امداد کی تھی اور دوبارہ بحالی کی کوشش کی گئی تھی لیکن آج بھی 100% کی بحالی آج بھی نہ ہوسکی
اس کے علاوہ 2010 میں آنے والے سیلاب نے پاکستان کے کئی متعدد شہروں سمیت لیہ کے نشیبی علاقے میں بھی ایک تباہی مچا دی تھی ، یہاں بھی لوگوں کے گھر ، مکان ، زمینیں اور کاروبار دریائے سندھ کا پانی بہا کر لے گیا تھا ۔۔اس کے علاوہ لیہ میں دریائے سندھ کے کٹاو کی وجہ سے لاکھوں افراد ہزاروں گھر ، سینکڑوں بستیوں کو متاثر کر گیا جن میں زیادہ تر آج بھی دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ۔۔ ان کے پاس رہائش کے لئیے مکانات نہ ہیں ، ایکڑوں کے گھروں میں رہنے والے آج مرلوں کے گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں اور زمینوں کے دریا بدر ہونے کی وجہ سے زریعہ معاش بھی نہیں رہا یہ دریائی کٹاو کے متاثرین آج بھی بحالی کے لئیے حکومتی توجہ کے منتظر ہیں ۔۔۔۔قدرتی آفات کے قومی دن کے موقع پر ہم لیہ میں جو ریلی نکال رہے ہیں ہمیں چاہئیے کہ ہم آج ان دریائے سندھ کے کٹاو متاثرین کے لئیے آواز بھی بلند کرنی چاہئیے ۔۔