پانامہ لیکس ، نواز شریف نے اپنے خاندان کو احتساب کے لئے پیش کر دیا ۔ تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن کا قیام
اسلام آباد (مانیٹرننگ ڈیسک ) پانامہ لیکس کے حوالے وزیرِاعظم میاں محمد نواز شریف نے خاندان پر لگنے والے الزامات کی تحقیقات کے لیے عدالتِ عظمیٰ کے ریٹائرڈ جج پر مشتمل عدالتی کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کرتے ہو ءے کہا کہ الزام لگانے والوں کو چاہیے کہ وہ عدالتی کمیشن کے سامنے پیش ہوں اور اپنے الزامات کے حق میں ثبوت پیش کریں۔
ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے ان پر اور ان کے اہلِ خانہ پر الزامات عائد کر رہے ہیں لیکن وہ چاہتے ہیں کہ حقائق عوام کے سامنے آئیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ الزامات کی تازہ لہر کے مقاصد بخوبی سمجھتے ہیں لیکن وہ اپنی توانائیاں اس پر ضائع نہیں کرنا چاہتے۔
اپنے خطاب میں وزیرِاعظم میاں نواز شریف نے اپنے خاندان کے کاروبار اور اثاثوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کا خاندان محنت اور دیانت داری سے اس مقام تک پہنچا ہے اور انہوں نے کبھی ایک پیسہ بھی غلط طریقے سےنہیں کمایا۔جب کہ ان کا خاندان اس وقت بھی جب وہ سیاست میں نہیں تھے اور سیاست میں آنے کے بعد بھی ہمیشہ احتساب کی زد میں رہا ہے یہ الزامات 25سال پرانے ہیں اور کچھ لوگ الزامات کی سیاست کر کے ہمیں اپنی منزل سے دور کرنا چا ہتے ہیں جب کہ میری تر جیحات ایک روشن اور اند ھیروں سے نکلا ہوا پا کستان ہے اور ہم اپنے مقاصد کے حصول کے لئے جدو جہد کر رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ انہوں نے یا ان کے خاندان کے کسی فرد نے قومی امانت میں رتی بھر بھی خیانت نہیں کی۔اور ہم نے تو وہ قرض بھی اتارے ہیں جو ہم پر واجب بھی نہ تھے۔ میرے خاندان نے پونے چھ ارب کے واجب الادا قرضوں کی ایک ایک پائی ادا کی۔
اپنے خطاب کے آغاز میں انہوں نے اپنے خاندان کے کاروباری پس منظر سے بھی قوم کو آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے صاحبزادے حسن نواز 1994ء سے لندن اور حسین نواز2000ء سے سعودی عرب میں مقیم ہیں۔