خوشبوئے قلم
بھارتی وزیرداخلہ کی پاکستان کوتقسیم کرنے کی دھمکی
محمدصدیق پرہار
siddiqueprihar@gmail.com
بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے پاکستان پربھارت کوغیرمستحکم کرنے کاالزام عائدکرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگرپاکستان نے دہشت گردی کی مددبندنہ کی تووہ ۰۱ حصوں میں ٹوٹ جائے گا۔بھارتی میڈیاکے مطابق مقبوضہ کشمیرکے ضلع کٹھوعہ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راج
ناتھ سنگھ نے الزام لگایاکہ پاکستان مذہبی بنیادوں پربھارت کوتقسیم کرنے کی سازش کررہا ہے۔لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوگا۔بھارت ۷۴۹۱ء میں مذہبی بنیادوں پرتقسیم ہوا۔لیکن بھارت کوایک بارپھرمذہبی بنیادوں پرتقسیم نہیں کیاجاسکتا۔اس نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے ذریعے مقبوضہ کشمیرکوبھارت سے الگ کرناچاہتا ہے۔لیکن اسے معلوم ہوناچاہیے کہ دہشت گردی بزدلوں کاہتھیارہے بہادروں کانہیں۔داعش بھارت میں م قدم جمانے میں ناکام رہی ہے۔ اس کاکریڈٹ بھارتی مسلمانوں کوجاتاہے۔اس نے دعویٰ کیا کہ بھارت دنیاکاواحدملک ہے جس میں مسلمانوں کے تمام ۲۷ فرقے بستے ہیں۔ جبکہ پاکستان جومذہب کی بنیادپرقائم ہوا۔۱۷۹۱ء میں دوحصوں میں تقسیم ہوگیا۔اس نے کہا کہ پاکستان بھارت کے خلاف دہشت گردی کی مددروک دے ورنہ وہ دوبارہ دس حصوں میں تقسیم ہوجائے گا۔اس نے کہا کہ ہم اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ پاکستان ہماراہمسایہ ملک ہے اوردوست بدلے جاسکتے ہیں ہمسائے نہیں۔جب وزیراعظم نوازشریف نریندرمودی کی تقریب حلف برداری کی شرکت کے لیے بھارت آئے تواس کامقصدصرف ہاتھ ملانانہیں تھابلکہ دلوں کا میل تھا۔صرف اتناہی نہیں و زیراعظم نریندرمودی پروٹوکول بالائے طاق رکھتے ہوئے نوازشریف فیملی کی ایک تقریب میں شرکت کے لیے لاہورپہنچ گئے۔ اس نے کہا کہ پاکستان بھارتی ارادوں کوسمجھنے میں ناکام رہاہے۔پاکستان نے اچھے تعلقات کی ہماری خواہش کاجواب پٹھان کوٹ، اڑی اورگرداسپورجیسے حملوں کی صورت میں دیا۔اس نے کہا کہ اگرپاکستان دہشت گردی کوکنٹرول نہیں کرسکتا اوربھارت کاتعاون چاہتا ہے توہم پاکستان سے اس لعنت کے خاتمے میں مددکرنے کوتیارہیں۔اس نے کہا ہم پاکستان کے ساتھ امن سے رہناچاہتے ہیں لیکن کسی قیمت پردہشت گردی سے سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔وز یر دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ مودی سرکارمزیدرہی توبھارت کواپنے ٹکڑے گننامشکل ہوجائے گا۔بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کے بیان پرردعمل ظاہر کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ بھارتی وزیرداخلہ کی دھمکی گیدڑبھبکی ہے۔لگتا ہے راج ناتھ بوکھلاہٹ میں ہوش کھوبیٹھے ہیں۔راج ناتھ کومعلوم نہیں کہ آج کاپاکستان کہاں کھڑا ہے۔پاکستان کودس ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی بھارتی وزیرداخلہ کی گیدڑبھبکی ردعمل کااظہارکرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ مودی سرکارکی موجودگی میں کسی اورکوبھارت کومذہب کی بنیادپرتقسیم کرنے کی کوشش کی ضرورت نہیں اوربھارت کومذہبی بنیادوں پر پاکستان نہیں بلکہ بی جے پی سرکارکی پالیسیاں تقسیم کررہی ہیں۔جس پارٹی اورجس حکومت کی بنیاداورمنشورہی مذہبی جنونیت،تفریق، منافرت اورتشددپرمبنی ہو وہ کس منہ سے پاکستان پرالزام تراشی کرسکتی ہے۔انڈیامیں اقلیتوں کااستحصال ہورہا ہے۔وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کاپاکستان کو ٹکڑے کرنامحض ایک دیوانے کاخواب ہے۔جوانشاء اللہ کبھی شرمندہ تعبیرنہیں ہوگا۔جس حکومت کے ہاتھ مظلوم کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوں اورجہاں ریاستی جبرحکومتی پالیسیوں کاحصہ ہووہ کیسے دہشت گردی کی بات کرتے ہیں۔ہندومسلمان بھائی بھائی کی صدابلندکرنے والے ذرااپنے ماضی اورحال پر نظر ڈالیں اوردیکھیں کہ کس طرح ریاستی مشینری کابہیمانہ استعمال کرتے ہوئے کشمیریوں اورمسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جاتی ہے۔چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ اس وقت بی جے پی کی حکومت میں تمام اقلیتیں شدیدخطرات اورخوف کاشکارہیں۔بھارت کی موجودہ سرکارنے صرف کشمیرکوہی نہیں بلکہ پورے ہندوستان میں اپنے مذموم مقاصدکی خاطرمختلف مذاہب کے درمیان نفرت کی دیوارکھڑی کردی اورہندوستان کوایک میدان جنگ بنادیا ہے۔بابری مسجدسے لے کرگذشتہ چندسالوں میں مسلم اوراقلیت کش فسادات ہندوستان کی موجودہ حکومت کی سیاسی اورسرکاری پالیسی کامنہ بولتاثبوت ہیں۔وزیرداخلہ نے کہاکہ دہشت گردی کی وجہ پاکستان نہیں بلکہ وہ ملک ہیں جہاں انسانی حقوق کی پامالی،جبر،تشدداورمذہبی منافرت ریاستی پالیسی کاحصہ لیں۔ بھارتی حکومت پاکستان پرنقطہ چینی کی بجائے اپنی ان تنظیموں پرتوجہ دے جوجوآج بھی اشتعال انگیزی،مذہبی تعصب اوراقلیتوں کی نسل کشی اپناایجنڈاسمجھتی ہیں۔اندرونی معاملات میں مداخلت پربات کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ جس طرح بھارت بلوچستان اورملک کے دوسرے حصوں میں نہ صرف کھلے عام مداخلت کررہا ہے بلکہ اس کابرملااظہارواعتراف کررہا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں، کلبھوشن یادیواوردیگربھارتی ایجنٹوں کی گرفتاری اس امرکاواضح ثبوت ہیں مگرافسوس اس بات کا ہے کہ بھارت کی اشتعال انگیزی اورکھلم کھلامداخلت پرعالمی برادری خاموش ہے۔پاکستان امن چاہتا ہے مگرہندوستان کا تسلط واجارہ داری اورموجودہ بھارتی حکومت کی پرتشدد پالیسیاں کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔اوراس اصول پرتمام پاکستانی قوم متحدومتفق ہے۔آج ہندوستان کے حکمران آنکھیں کھول کردیکھیں توانہیں خودنظرآجائے گاکہ ان کی پالیسیوں نے جہاں ہندوستان کومنقسم اورانتشارکاشکارکردیاہے وہاں پاکستانی قوم کوان پالیسیوں کے خلاف اورزیادہ متحدکردیا ہے۔سردارآصف احمدعلی نے کہا ہے کہ بھارتی وزیرداخلہ عقل سے فارغ ہوچکے ہیں۔پاکستان کے ٹکڑے کرنے والاکسی ماں نے پیداہی نہیں کیا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سندھ طا س کوگزشتہ ۹ سوسال سے کوئی نہیں توڑسکاجبکہ گنگاطاس جوبھارت ہے کئی بارٹوٹ چکا ہے۔بھارتی وزیرداخلہ اپنے ملک کی فکرکریں پاکستان اپنادفاع کرناجانتاہے۔وفاقی وزیرمذہبی امورسردارمحمدیوسف نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف بری نظررکھنے والوں کومنہ توڑ جواب دیں گے۔ ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ تسنیم احمدنے کہا ہے کہ بھارت ہم پرغیرریاستی دہشت گردی کاالزام تولگاتاہے تاہم ہم بھاری ریاستی دہشت گردی کاشکارہیں۔بھارتی قیادت کے بیانات امن کے لیے خطرہ بن گئے۔ مودی سرکاریہ بات ذہن میں رکھے کہ پاکستانی قوم جذبہ جہادسے سرشاراسلام کے پرچم کی سربلندی اوروطن کے چپے چپے کے دفاع کے لیے تیارہے۔ممبرقومی اسمبلی سعیدخان منیس نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف حکومت کی ہمیشہ یہ پالیسی رہی ہے کہ خودبھی امن سے رہواورہمسایہ ممالک سے بھی برادرانہ سلوک رکھولیکن اس کایہ مطلب نہیں کہ ہم کسی سے خوف زدہ ہیں، ہم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔سعیدخان منیس نے کہا کہ بھارتی وزیرداخلہ کایہ بیان کہ پاکستان کے دس ٹکڑے ہوجائیں گے انتہائی قابل مذمت ہے بھارت ہماری فکرکرنے کی بجائے اپنے ریزہ ریزہ ہوتے ہوئے ملک کوسنبھالے۔بھارت کوسمجھ لینا چاہیے کہ یہ انیس سواکہتروالاپاکستان نہیں دوہزارسولہ والاپاکستان ہے۔جوایٹمی قوت بن چکاہے۔ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگرمسلط کی گئی توانجام ہندوستان کومعلوم ہوناچاہیے۔ ان کاکہناتھا کہ سلامتی کونسل،اقوام متحدہ کوبھارت کے ایسے بیانات کانوٹس لیناچاہیے۔ جنرل (ر)امجدشعیب کاکہنا ہے کہ بھارت اپنی فکرکرے۔پاکستان کادفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔بریگیدیئر(ر) فاروق حمیدکہتے ہیں کہ پاکستان کوٹکڑے کرنے کادیوانے خواب ہے۔ بریگیڈیئر(ر) غضنفرنے کہا ہے کہ بھارت خطہ کوجنگ کی طرف دھکیلناچاہتا ہے۔پاکستان بارے بھارتی پالیسی واضح ہے۔عبدالرحمن ملک نے کہا ہے کہ مظالم پرپردہ ڈالنے کے لیے بھارتی وزیرداخلہ پاکستان کے خلاف زبان درازی کررہا ہے۔پاکستانی حکومت کومنہ توڑ جواب دیناچاہیے۔انہوں نے بھارتی وزیرداخلہ کے بیان کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیرداخلہ مقبوضہ کشمیرمیں جاری مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کے خلاف بیان بازی کررہاہے۔کشمیراوردیگرریاستوں میں مسلمانوں پرمظالم کے پہاڑتوڑے جارہے ہیں۔بی جے پی کی پالیسی مذہبی منافرت اورانتہاپسندی کی بنیاد پر ہے۔اقوام متحدہ مودی سرکارکے ظلم وبربریت کانوٹس لے۔عبدالرحمن ملک نے مودی پرتنقیدکرتے ہوئے کہاکہ مودی کے بیانات اورپاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ”را“ کے ملوث ہونے سے واضح ہوگیا کہ بھارت خطے میں امن نہیں چاہتا۔
بھارت کے وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے قیام پاکستان اورسقوط ڈھاکہ پرتنقیدکرتے ہوئے پاکستان پرمذہبی منافرت پھیلانے کاالزام عائدکرتے ہوئے پاکستان کے دس ٹکڑے ہونے کی دھمکی دی ہے۔یہ مذہبی منافرت پاکستان نہیں بھارت خودپھیلارہا ہے۔جیساکہ وزیرداخلہ پاکستان چوہدری نثارعلی خان نے بابری مسجد کاحوالہ دے کربھارتی سرکارکی مذہبی منافرت پرمبنی پالیسیوں کواورواضح کیا ہے۔بابری مسجدشہادت مذہبی منافرت پھیلاناہی ہے۔ گجرات فسادات کس کویادنہیں ہوں گے۔ہزاروں مسلمانوں کوشہیدکرکے ظلم وبربریت کی وہ انتہاکردی کہ یہ بھارت کی تاریخ کابدنماداغ بن گئی ہے۔ بھارت میں آئے روزگائے ذبح کرنے،گائے کاگوشت کھانے کے بہانے بناکرمسلمانوں پرجوظلم وتشددکیاجاتاہے اسے کون نہیں جانتا۔یہ خبربھی آئی کہ بھارت میں بریانی سے گائے کاگوشت ڈھونڈنے کے لیے فورس تیارکرلی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کونمازجمہ کی ادائیگی اورجشن عیدمیلادالنبی منانے سے روکنامذہبی منافرت پھیلانانہیں تواورکیا ہے۔بھارتی وزیرداخلہ نے پاکستان پردہشت گردی کی مددکرنے کاالزام عائدکیاہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت خوددہشت گردی کی مددکررہا ہے۔سرحدپرآئے روزبلااشتعال فائرنگ یہ دہشت گردی نہیں تواورکیاہے۔گذشتہ کئی دہائیوں سے کشمیرمیں اس کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔کشمیریوں پرپیلٹ گن کااستعمال کرکے انہیں بینائی سے محروم کیاجارہا ہے۔ بھارتی حکومت کی اس بربریت پرعالمی برادری بھی خاموش ہے اورانسانی حقوق کے ٹھیکیداربھی۔عالمی برادری نے بھارتی حکومت کی اس دہشت گردی سے آنکھیں بندکررکھی ہیں۔سینیٹرعبدالرحمن ملک اورایم این اے سعیدمنیس نے اقوام متحدہ سے بھارت کے ایسے بیانات کانوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔عالمی برادری تب اس طرح کے بیانات کانوٹس لیتی جب پاکستان کاکوئی وزیربھارت کے خلاف اس طرح کے بیانات جاری کرتا۔بھارت کے خلاف پاکستان کی طرف سے دیے گئے ثبوتوں پرخاموشی اختیارکرلیناعالمی برادری کے دوہرے معیارکی ایک اورواضح مثال ہے۔بھارتی وزیرداخلہ نے پاکستان کے دس ٹکڑے ہونے کی دھمکی دی ہے اس کے جواب میں وزیردفاع خواجہ آصف احمدعلی نے درست ہی کہا ہے کہ مودی سرکارمزیدرہی توبھارت کواپنے ٹکڑے گننامشکل ہوجائے گا۔بھارتی وزیرداخلہ نے پاکستان کے خلاف اپنے عزائم کااظہارکرتے ہوئے بہت بڑی دھمکی دی ہے۔ پاکستان کی طرف سے وہ ردعمل سامنے نہیں آیاجوآناچاہیے تھا۔صرف دووفاقی وزراء اورایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کی طرف سے اس گیدڑبھبکی کاجواب دیناکافی نہیں ہے۔ یہ تحریر لکھنے تک حکمران سیاسی جماعت سمیت کسی سیاسی جماعت کے سربراہ کی طرف سے بھارت کے وزیرداخلہ کے اس دھمکی آمیزبیان کے جواب میں ہم نے کسی اخبارمیں ردعمل نہیں پڑھااورنہ ہی کسی نیوزچینل پر سناہے۔پاکستان کوتقسیم کرنے کابیان تواب سامنے آیاہے جبکہ سازشیں مسلسل جاری ہیں۔قارئین کویادہوگاکہ کسی دورمیں آزادبلوچستان کی باتیں بھی ہونے لگیں تھیں۔بھارتی ایجنٹ بھی اسی بلوچستان سے پکڑاگیا ہے۔بھارتی وزیرداخلہ کے پاکستان کوتقسیم کرنے کے بیان پرحکومت پاکستان پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اورآل پارٹیزکانفرنس بلاکربھارت اورعالمی برادی کویہ پیغام دے کہ پاکستان کے دفاع اورتحفظ کے لیے ہم سب ایک ہیں۔وطن کی حفاظت کرنابھی ہم جانتے ہیں اوردشمن کوجواب دینا بھی۔