کروڑ لعل عیسن (ظاہر شاہ سے ) سردی کی آمد محکمہ ،فاریسٹ اور ٹمبر مافیاکا گٹھ جوڑ ،دن کو نشاندہی رات کو جنگلات کی تباہی ، کروڑ فتح پور روڈ پر محکمہ نے جنگلات کے ساتھ ساتھ اراضی کی این او سی اونے
پونے میں دے دی ، این او سی سکریٹری جنگلات کے علاوہ کوئی نہیں دے سکتا رشوت لیکر فرضی، جعلی این او سی جاری ہوئی ہیں اعلیٰ افسران سے لیکر گارڈتک لاکھوں روپے مالیتی سوختہ لکڑی چوری کرنے، جنگل کی اراضی اور پانی فروخت کرنے کی کمشنر ڈیرہ غازی خان، کنزیویٹر نوٹس لیں تفصیل کے مطابق سابق صوبائی وزیر ملک احمد علی اولکھ نے جہاں پنجاب بھر میں ہزارواں جنگلات دوبارہ آباد کیئے اور ان میں کروڑوں کی تعداد میں نئے پوداجات لگائے ضلع لیہ میں سب سے سہ فہرست تھا جہاں لاکھوں کی تعداد میں نئے قیمتی اشجار لگائے لیکن ان کے جانے کے بعد محکمہ کی کالی بھڑیوں اور ٹمبر مافیا کی گٹھ جوڑ نے مختصر عرصے میں جنگلات کوویران ومیدان بنادیاہے اوریہ سلسلہ بدستور جاری و ساری ہے بد نام زمانہ ینج افسر فتح پور، بلاکس افسران کروڑ ، فارسٹ گارڈز نے بین الضلعی اور بین الصوبائی ٹمبر مافیا کے عادی مجرموں کے ہمرا ہ جنگلوں اور نہروں پر تباہی مچائی ہوئی ہے ہر رات کولاکھوں روپے مالیت کے شیشم و سفیدہ جات کو کاٹا جارہا ہے راجن شاہ بلاک نمبر2 میں روازنہ کی بنیاد پر درختوں کی لکڑیاں پتہ جات کو ٹرالیوں اورڈالوں میں لوڈ میں لوڈ کر کے مارکیٹوں اور خشت بھٹہ جات پر سر عام فروخت کیے جارہے ہیں جبکہ قریشی نہر بھی ہر رات کو بڑے پیمانے پر سوختہ لکڑی کا ٹرک کولوڈکر ملتان کے ٹمبر مارکیٹ کے تاجروں کو فروخت کر رہے ہیں ساتھ ہی قریشی نہر پر طوفان اور آندھی کی وجہ سے گہرے ہوئے درختوں کو غائب کر دیا گیا ہے کاشتکاروں محمد عاشق ،عبدالرحمٰن شوکت رسول ربنواز ،پیر بخش، مرتضیٰ چودھری جہانگیر نے بتایا کہ شام ڈلتی ہی جنگل کے اہلکاراور ٹمبر مافیا کے افراد آ جاتے ہیں اور کٹائی شروع کر دیتے ہیں شکایت یا پولیس کواطلاع دینے کی صورت میں ہم پر جھوٹے بے بنیاد مقدمہ درج کر دیتے ہیں اس خوف ڈر کی وجہ سے کوئی بھی انھیں منع نہیں کرتے انھوں نے کہاکہ راجن شاہ بلاک نمبر2 کھیت نمبر62 میں موجود گڑے اور نکلالی گئی منڈیاں(جڑیں ) واضع ثبوت ہیں انھوں نے کہاکہ H-BEAT) ( ایچ بیٹ باؤنڈری جنوبی پر روزانہ بڑے بڑے موٹے شیشم کے درخت کا ٹرک اور ڈالے لوڈ ہورہے ہیں جن کے نشانات ابھی تک موجود ہیں انھوں نے کہاکہ رات کو درخت کاٹتے ہیں اور دن کو کاٹے ہوئے شیشم کے درختوں کے منڈیاں (جڑیں) نکالتے ہیں انھوں نے کہاکہ دن دیہاڑے قیمتی لکڑ کاٹ رہے ہوتے ہیں اہل علاقہ نے انھیں کئی مرتبہ رنگے ہاتھوں پکڑکر محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کے حوالے کیئے ہیں ہمیں تھانے لے جانے کو کہا جاتا ہے لیکن راستے ہی میں لکڑیوں سمیت چھوڑ دیاجاتا ہے خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے ماحولیات کی بہتری اور جنگلات کے تحفظ کے لئے ہنگامی بنیادوں پر پنجاب بھر میں جنگلات کے اراضیوں پر قابضین افراد کے خلاف کمشنرز اور ڈی سی اوز کے معاونت سے ٹاسک فورس تشکیل دی ہوئی ہے سیکڑوں ایکڑز اراضی واگزار بھی کرائی گئی ہے لیکن ضلع میں ایک انچ اراضی بھی واگزار نہیں کرائی گئی بلکہ محکمہ جنگلات کے ڈی ایف او لیہ اور بلاک آفیسران نے کروڑفتح پور روڈ پر عمر پارک کالونی اور ایل پی جی گیس فیکٹری کو جعلی ،فرضی این او سی جاری کی گئی ہیں جن کا ان کے پاس جاری کرنے کا اختیار تک نہیں ہے انھوں نے کہاکہ منہ مانگی رشوت وصول کرنے کے ساتھ ساتھ لاکھوں روپے کے سوختہ قیمتی درخت کاٹ کر غائب کیے گئے ہیں انھوں نے کہاکہ سابق صوبائی وزیر ملک احمد علی اولکھ نے سڑک کے دونوں اطراف میں نئے پودے پانی کے ٹیوب ویل لگائے تھے ان تعمیرات کی وجہ سے نئے پودے ختم اور جو بچ گئے انھیں پانی نہ پہنچے کی وجہ سے سوکھ کو ختم ہور ہے ہیں جوکہ ایک سوالیہ نشان ہے بلکہ محکمہ فتح پور رینج کروڑ بلاک نمبر2 میں رینج آفیسر اور بلاک آفیسر نے ہیڈ30000 پرمحکمہ ایری گیشن کے اہلکاروں کو درجنوں کنال اراضی دی ہوئی ہے جس پر تعمیر شروع ہے جبکہ ہیڈ 448پر محکمہ انہار و دیگر افراد نے مقانات اور دنکانیں تعمیر کی ہوئی اور کرایہ پر دیکر ہزاروں کما رہے ہیں فتح پور رینج ، بلاک نمبر2 کمپارٹمنٹ(کھیت) نمبر 62 موگہ نمبر300500پر بلاک آفیسر اور گارڈ نے جنگل کا ہفتہ وار53گھنٹے کاپانی ہزاروں روپے کے عوض قریبی زمیندارو کاشتکاروں پر فروخت کیا ہوا ہے واضح رہے کہ جب سے نئے ڈی ایف او لیہ تعنیات ہوئے ہیں تب سے لکڑی چوری میں بے تحاشہ اضافہ ہو گیا ہے انھوں وزیر اعلیٰ پنجاب ، سکریٹری فاریسٹ پنجاب کنزیویٹر ڈیرہ غازیخان سے مطالبہ کیا ہے کہ کرپٹ اہلکاروں کو تبدیل کیا جائے جنگلات اراضیوں کے حدود میں تعمیرات کی جانی کالونیوں کو روک کر جنگلات کو تحافط فراہم کیا جائے
رپورٹ ۔ظاہر شاہ پریس رپورٹر کروڑ لعل عیسن