ضلع لیہ کا سپوت ایک عہد ساز شخصیت میجر شا می
سندھ رینجرز کے بہادر نامور افسر محمد مختیار عرف میجر شامی کل 12 نومبر 2016بروز ہفتہ کو چہلم منایا جا رہا ہے رسم چہلم کی تعزیتی تقریب ان کے آ با ءی گاءوں لیہ میں منعقد ہو گی ۔
محمد مختیار نو نومبر 1955 کو لیہ میں پیدا ہوءے تعلیم مکمل کر نے کے بعد 6 جو لاءی 1973میں سندھ ریجرز میں ملاز مت اختیار کی ۔ تھوڑے ہی رعرصے میں محمد مختیار پا کستان ریجرز کے ایک بہادر افسر میجر شا می کے نام سے مشہور ہو گءے
دوران کراچی آپریشن میجر شا می نے دہشت گردی کے خلاف بطور کمانڈر بڑی جر آت مندی سے کام کیا انہوں نے سا بق گورنر سندھ حکیم سعید کے قاتلوں کی گرفتاری کے علاوہ نامی گرامی دہشت گرد نعیم شری کو ہلاک کیا جو اس وقت پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ سر کی قیمت والا دہشت گرد تھا ۔حکومت نے اس کے سر کی قیمت پچاس لاکھ رو پے رکھی ہو ئی تھی ۔ نعیم شری اور اس کے ساتھہ دہشت گردوں کے خلاف مقا بلہ میں میجر شامی کو پانچ گو لیاں لگیں تھیں جن میں سے ایک گولی دم آ خر تک ان کے جسم کے اندر رہی اور قبر میں بھی ان کے ساتھ ہی چلی گئی ۔
دہشت گردی کے خلاف میجر شامی کی بہادرانہ خد مات کے اعزاز میں حکومت نے انہیں نہ صرف ایس آ ر کے عہدے پر تر قی دی بلکہ مرحوم کے لئے تمغہ شجاعت کا بھی اعلان کیا گیا ۔ جو کہ بعد میں سیاسی فیصلوں کی نذر ہو گیامیجر شامی کے بڑے بیٹے ملک عمران کہتے ہیں کہ میرے والد میجر شا می کو یہ اعزاز تمغہ شجا عت 14اگست 1996 کو صدر پا کستان نے دینا تھا جو نہ مل سکا ۔عمران نے صدر پا کستان وزیر اعظم پا کستان چیف آف آ رمی سٹاف اور ڈی جی رینجرز سے اپیل کی کہ حکومت کی طرف سے ان کے مرحوم والد میجر شامی کے لءے اعلان کردہ اعزاز تمغہ شجاعت بحال کیا جاءے
میجر شامی نے 2009 میں کڈ نیپر کے خلاف بھی انتہائی کامیاب اور اہم آ پریشن کءے جس میں انہوں نے کئی خاندانوں کے چسم و چراغ اور سرکاری اہلکاران کو بھی بازیاب کرایا
اس مخلص انسان دوست کے بارے اتنا ضرور لکھنا چا ہوں گا کہ انہوں نے دوران ملازمت ضلع لیہ کے بے شمار نو جوانوں کی حو صلہ افزاءی کی اور انہیں میرٹ کے مطابق ملاز مت کے حصول میں رہنماءی کی مرحوم کہا کرتے تھے ۔۔کہ خالق کی شکر گزاری خلق کے ساتھ نیکی کرنا ہے ضلع لیہ کی دھرتی کا یہ مایہ ناز سپوت نے ہمارا اثا ثہ تھا لیہ کے لوگ آج بھی انہیں یاد کرتے ہیں اور ان کے لیہ میں وہ ایک بہادر اور مخلص انسان دوست شخصیت کے طور پر ہمیشہ یاد رہیں گے ۔
میجر شامی تیری عظمت کو سلام ، تیری جرآت کو سلام اور اس عظیم ماں کو سلام جس کی گود میں تو نے آ نکھ کھو لی اور جس نے اپنی تر بیت سے ملک کی ٘حبت انسانوں سے دوستی اور اپنی دھرتی سے وفا کا سبق تجھے پڑھایا اور سکھایا ۔
میجر شا می پاکستان ریجرز میں بیالیس سال خدمات انجام دینے کے بعد جولائی 2015 میں ریٹائر ہو ءے اور 6 اکتو بر 2016 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے
دعاہے کہ ملک مختیار عرف میجر شامی اللہ تعالی کے حضور بھی سرخرو ہوں اور اللہ کے حبیب محمد مصطفی کی شفاعت بھی ان کا مقدر بنے آ مین ۔۔