ماہ صیام اور حکومتی پیکج
تحریر. محمد جنید جتوئی انفارمیشن آفیسر
ماہ صیام کو برکت اور فضلیت کے حوالے سے تمام مہینوں پر فوقیت حاصل ہے اسے برکتوں کے مہینے کا درجہ حاصل ہے . اللہ تعالی کے برگزیدہ بندے 11مہینے اس ماہ کا انتظار کرتے ہیں اور ماہ صیام کو باعث اعزاز کے ساتھ رحمت ، مغفرت اور دوزخ کی آگ سے نجات سمجھتے ہیں . ماہ صیام دوزخ کی آگ سے نجات کا ذریعہ ہے اور اللہ تعالی اپنے بندوں کی مغفرت کیلئے ماہ صیام کو بطور مہمان بھیجتے ہیں جو میزبانوں کیلئے رحمت اور برکت کے ساتھ ساتھ دوزخ سے نجات اور جنت میں اعلی مقام دلاتا ہے . بحیثیت مسلمان ہمارا ایمان ہے کہ اس ماہ روزے رکھ کر پانچ وقت کی نماز اور سنت تراویح کی ادائیگی قرآن پاک کی تلاوت ، سنت اعتکاف کی ادائیگی کے ساتھ نیکی کے کام اور اللہ کی راہ میں خرچ کر کے سحر و افطارمیں دعائیں اور اللہ کا کثرت سے ذکر کر کے دنیا وآخرت سنوار سکتے ہیں.
حکومت پنجاب نے رمضان پیکج 2017کا اعلان کر دیاہے اور اربوں روپے کی سبسڈی کا مقصد ماہ صیام میں روزہ داروں او رغریب عوام کو معاشی ریلیف دینے کے ساتھ ساتھ بہتر سہولیات فراہم کرنا ہے . صوبہ بھر میں 300سے زائد رمضان بازار قائم کیے جائیں گے اور پنجاب بھر کے 27ماڈل بازاروں کو بھی رمضان بازار کا درجہ دے دیاگیاہے . 24مئی سے رمضان بازار فنکشنل کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں . رمضان بازاروں میں318فیئر پرائس شاپس کے علاوہ انجمن تاجران ، پولٹری ایسوسی ایشن او ردیگر تاجر تنظیموں کے تعاون سے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں واضح کمی کی جائے گی. وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے محکمہ زراعت کے اہتمام زرعی فیئر پرائس شاپس میں کیلا ، سیب سمیت دیگر پھل اور سبزیاں ہول سیل نرخ پر دستیاب ہو ں گی جبکہ بیسن ، دال ، چنا، کھجور ، کیلا اور سیب پر سبسڈی دی جائے گی . رمضان بازاروں میں آٹا ، چینی اور دیگر اشیائے خوردونوش کے نرخ مارکیٹ سے کم ہوں گے . تمام رمضان بازاروں میں اشیاء کے نرخ ڈیجیٹل بورڈ کے ذریعے اردو میں آویزاں کیے جائیں گے اور سٹال کی ہر شئے پر قیمت کاکارڈ آویزاں کیا جائیگا . شہریوں بالخصوص بزرگ او رخواتین کے بیٹھنے کیلئے انتظام ، طبی امداد، پارکنگ ، سکیورٹی ، ٹریفک او ردیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی خواتین او ربچوں کیلئے علیحدہ انتظام کیا جائے گا لاؤڈ سپیکر ، جنریٹرز کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے گا. حکومت پنجاب کی طرف سے صوبہ بھر کی ڈسٹرکٹ و ڈویژنل انتظامیہ کو پیشگی انتظامات کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں .
وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے اہم رمضان بازاروں میں اشیاء کے معیار ، نرخ اور سہولیات کی فراہمی پر نظر رکھنے کیلئے ویڈیو لنک نظام نصب کرنے کی بھی
ہدایات جاری کر دی ہیں علاوہ ازیں 13وزراء، متعلقہ میئر ، کمشنر ز ، چیئرمین ضلع کونسل، ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز کو بھی مانیٹرنگ کیلئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں . رمضان بازاروں کے ساتھ ساتھ عام مارکیٹ میں بھی اشیائے خوردونوش پر نظر رکھی جائے گی. ضلع بھر کی انتظامیہ کو پرائس کنٹرول مجسٹریٹس از سر نو تشکیل دینے اور اچھی شہرت کے حامل افسران کو ذمہ داری سونپنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں . رمضان بازاروں میں اشیائے خوردونوش کے نرخ زیادہ وصول کرنے کی شکایت پر متعلقہ رمضان بازار کی انتظامیہ ذمہ دار ہوگی . رمضان بازاروں میں اعلی معیار کا دس اور 20کلو آٹا مخصوص رنگ کے تھیلوں میں فراہم کیا جائے گا اور چینی کی پیکنگ بھی مخصوص ہوگی . رمضان بازاروں میں انڈے ، گوشت کی وافر مقدار میں موجودگی یقینی بنانے کے ساتھ صوبہ بھر میں اہم مقامات پر مدنی دسترخوان قائم کرنے کی بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں . رمضان بازاروں میں شکایات سیل قائم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹال فری نمبرز کی تشہیر کی جائے گی. عام مارکیٹ میں اشیائے خوردنوش کے نرخوں کی چیکنگ ، ملاوٹ مافیا ، گرانفروشوں کے خلاف کارروائی کیلئے بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں .وفاقی حکومت کے زیر انتظام یوٹیلٹی سٹورز کے بھی ہر رمضان بازار میں کاونٹرز قائم کیے جاتے ہیں علاوہ ازیں مقررہ یوٹیلٹی سٹور پر پہلے مرحلے میں 700سے زائد اشیاء کی قیمتوں میں دو روپے سے پچاس روپے تک کی کمی کر دی گئی ہے جن میں مختلف کمپنیوں کے گھی ، کوکنگ آئل ، چائے ، مصالحہ جات ، کسٹرڈ ، کھجور ، مشروبات اور دیگر اشیاء شامل ہیں
کمشنر اللہ رکھا انجم نے ڈیرہ غازیخان ڈویژن میں 23رمضان بازار مقررہ تاریخ پر فنکشنل کرنے کیلئے انتظامیہ کو ہدایات جاری کردی ہیں جس کے تحت ضلع ڈیرہ میں چار ، راجن پو رمیں پانچ ، لیہ میں چھ اور ضلع مظفرگڑھ میں آٹھ رمضان بازار قائم کیے جائیں گے . مدنی دسترخوان کے قیام کے علاوہ گرانفروشی ، ذخیرہ اندوزی او رملاوٹ مافیا کے خلاف موثر کارروائی کیلئے واضح ہدایات جاری کر دی ہیں . 32سے زائد پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو روزانہ کی بنیاد پر کارروائی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں
بحیثیت مسلمان ہمارا پختہ یقین ہے کہ ماہ صیام میں والدین ، خاندان ، رشتہ دار ، ہمسایوں ، غریب ، مساکین اور روزہ داروں پر نیک مقصد کیلئے خرچ کرنا کا دوگنا ثواب و اجر ملتا ہے اس لیے ماہ صیا م میں سحری و افطاری کے علاوہ غرباء و مساکین پر زکواۃ اور فطرانہ سمیت دیگر ذرائع سے زیادہ سے زیادہ خرچ کیا جاتاہے . ماہ صیا م میں تاجر برادری پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ منافع کم سے کم کر کے روزہ داروں اور غریب عوام کو ریلیف دلانے کیلئے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں . جنرل بس سٹینڈ ، ریلوے سٹیشن اور دیگر اہم عوامی مقامات پر مسافروں اور غریب عوام کیلئے سحری و افطاری کا انتظام کیا جائے . عید پر بھی یتیم اور مساکین کا خاص خیال رکھا جائے او رانہیں خوشیوں میں شامل کیا جائے .