لیہ(صبح پا کستان)ڈائریکٹر بہاؤلدین زکریا یونیورسٹی بہادر کیمپس لیہ ڈاکٹر مبشر حسین نے خواتین کے حقوق کے عالمی دن کے موقع پربی زیڈ یو بہادر کیمپس اور منسٹری آف ہیومن رائٹس پاکستان کے اشتراک سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین مبین اسلام نے اپنے پیروکاروں کی ہر سطح پر تربیت کا جو انتظام کیا ہے اس سے مثالی معاشرہ وجود میںآتا ہے اسلامی اقدارو تعلیمات نے عورت کو جس طرح تحفظ فراہم کیا ہے اسکی نظیر نہیں ملتی انہوں نے کہا کہ 20کروڑ پاکستانیوں کا ہے جس میں عورت کو ماں بہن،بیٹی جیسے مقدس رشتوں میں تسلیم کیا جاتا ہے مگر فارن میں عورت کو صرف محبوبہ کا درجہ دیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ اسلام کو اوڑھنا بچھونا بنا لیا جائے تو معاشرہ آئیڈل بن سکتا ہے اور انتہا پسندی ختم ہو جائے گی ریجنل ڈائریکٹر منسٹری آف ہومن رائٹس مسز لبنیٰ منظور نے کہا کہ حکومت پاکستان وویمن حقوق کی حفاظت اور انکے خلاف تشدد آمیز واقعات کی روک تھام کیلئے قانون سازی کررہی ہے اور حقوقا کی پامالی میں ملوث ذمہ داران کو سخت کاروائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کہا کہ متاثرہ خواتین و حضرات بچوں کی ہر قسم کی امداد کی جاتی ہے ،سینئر قانون دان میاں نور الہی ایڈووکیٹ نے کہ کہ عورت کی آدھی گواہی کے دعویدار مغالطہ کا شکار ہیں اور عورتوں کے خلع کا حق تسلیم نہ کرنے والے علماء اپنی بیٹیوں کیلئے عدالتوں سے ریلیف لیتے ہیں پاکستان میں عورتوں کے قانون وراثت اور دیگر قوانین میں عورتوں کے حقوق کا اب تحفظ بھی کیا جا رہا ہے اور عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کو جلد نمٹایا جا رہا ہے اور مختلف حملون کی کم سزاؤں پر نظر ثانی کرکے سخت کردیا گیا ہے ،سیمینار سے پروفیسر راشد سعید ،ڈپٹی ڈائریکٹر ہیومن رائٹس کاشف علی انچارج دارالامان فرخندہ قیوم نے بھی عورتوں کے حقوق کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ،آخر میں ہاؤس اوپن کرکے سوال جواب کے سلسلہ کے علاوہ مہمانوں میں شیلڈ بھی تقسیم کی گئیں۔