لیہ(صبح پا کستان)ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سردار شہاب الدین خان سیہڑ ایم پی اے پی پی پی نے ڈسٹرکٹ پریس کلب لیہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی بجٹ 2017-18سب سے بڑا بجٹ ایک ہزار نو سو ستر ارب کا بجٹ پاکستان پیپلز پارٹی مسترد کرتی ہے یہ لفظوں کا ہیر پھیر ،ایلوکیشن نہ کرکے حکومت نے دھوکہ بازی کی ہے 637ارب روپے میں ہمارے پسماندہ ضلع کی ایلوکیشن نہ ہونے کے برابر ہے پاکستان پیپلز پارٹی نے این ایف سی دیا پنجاب کی حکومت پی ایف سی کرتی وسائل کی تقسیم پسماندگی کی بنیاد پر کی جاتی ہے پی ایف سی کرنے سے ہمارا اضلاع میں حکومت کو خرچ کرنا پرتا ہے پی ایف سی نہ کرکے حکومت پنجاب غیر قانونی اقدام کررہی ہے ،پی ایف سی کرنے سے ضلع لیہ کا شیئر 8ارب سے زائد بنتا ہے جنوبی پنجاب کو بجٹ میں بالکل نظر انداز کردیاگیا ،وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف نے لیہ تونسہ پل کا دورہ لیہ کے موقع پر اعلان کرکے وفاقی بجٹ میں صرف ڈیڑھ ارب روپے رکھ کر لولی پاپ دیا گیا اپر پنجاب کے تمام منصوبے جن میں اونج ٹرین،میٹرو بس کے منصوبے فل فنڈڈ ہوتے ہیں جبکہ جنوبی پنجاب کے تمام منصوبوں پر صرف ٹوکن رقم رکھ دی جاتی ہے لیہ چوک اعظم روڈ کیلئے پنجاب اسمبلی کے پیش کردہ بجٹ میں ایک روپیہ بھی نہیں رکھا گیا وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے لولی پاپ دیا کہ لیہ دورہ کے دوران اس منصوبہ کا اعلان کیا جائے گابہادر کیمپس کیلئے بھی معمولی رقم رکھ کر ہمارے جذبات کے ساتھ کھیلا گیا ہے پنجاب اسمبلی کا پیش کردہ بجٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کیجنوبی پنجاب صوبہ کے مطالبہ کو سچ ثابت کردیا ہے خادم اعلیٰ پنجاب کو پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب کے جھوٹے نعرہ کو ختم کردینا چاہیئے ،میرے پورے حلقہ میں ایک بھی کالج نہیں ہے ان لوگوں کا قصور صرف یہ ہے کہ یہاں سے پاکستان پیپلز پارٹی کا ایم پی اے منتخب ہوا ہے جنوبی پنجاب کی دی جانے والی فنڈنگ روٹین کی ہے ہمارے علاقوں دیجانے والی ترقیاتی سکیموں کی فنڈنگ کام نہ کروا کرواپس اٹھا لی جاتی ہے اسی اسمبلی نے جنوبی پنجاب اور بہاولپور کو صوبہ بنانے کی قرار داد منظور کرکے اس پر عملدرامد صرف اس لئے نہیں کیا کہ وسائل ہمارے ہاتھوں میں آجائیں گے آئندہ آنے والے الیکشن میں جنوبی پنجاب کی عوام ان لوگوں کو اپنا نمائندہ منتخب کریں جو صرف آپ کے حقوق کی آواز بلند کریں مسلم لیگ ن کی حکومت کشکول توڑنے کے دعویٰ کرنے والے 7سو12 ارب کا قرضہ پہنچ گیا وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کا خرچہ روزانہ 19لاکھ روزانہ خرچہ،980افراد پر عملہ،ربر سٹیمپ گورنر ہاؤس کا روزانہ 9لاکھ روپے خرچ کرتا ہے پرویز الہی کے دور میں صوبہ پنجاب 33ارب روپے کا مقروض تھا،پنجاب حکومت نے ابھی تک زراعت کی واضع پالیسی کا اعلان بھی نہیں کرسکی،140ارب زراعت سمیت مختلف محکموں کے رکھ دیئے گئے لیکن کسی بھی محکمہ کا واضع تقسیم نہ کیا گیا نوکر شاہی کا بنا ہو ا بجٹ مسلم لیگ ن کی پنجاب حکومت نے پیش کیا جو عوام کی خیر خواہ نہیں ایجوکیشن اور ہیلتھ اتھارٹی بنا دی گئی جس کو چلانے کیلئے 230ارب روپے رکھ کر ریٹائرڈ ملازمین کو ڈمی چیئرمین بنا کر تخت لاہور نے اپنی بالا دستی قائم کی ہے اگر اتھارٹیوں نے ادارے چلانے ہیں تو افسران اور محکمے ختم کریں،ضلع لیہ کی عوام اورمسلم لیگی ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کو اپنی آنکھیں اس بجٹ کے بعد کھول دینی چاہیئے کہ ہماری پسماندگی اس بجٹ کے بعد اور زیادہ ہو جائے گی۔وزیر اعلیٰ پنجاب کو فلور آف ہاؤس غلط کہ چکا ہوں جمشید دستی کی گرفتاری حکومت کی نااہلی اور انتقامی کاروائی ہے۔