لیہ(صبح پا کستان) ضلع لیہ میں چنے کی کا شت کے لئے کا شتکاروں کو سولر ٹیو ب ویل اور رین گن سبسڈی پر فراہم کر نے کی سکیم کا اجراء کیا جا رہا ہے۔ضلع میں دالیں ، آئل سیڈز ، کپاس کی بہتر پیدوار و بیما ریو ں سے محفوظ بیجو ں کی فراہمی پر بھر پور تو جہ دی جا ئے ۔ ضلع لیہ کو مزیدایک بلڈوزر فراہم کیا جا رہا ہے جس سے سالا نہ 3ہزار ایکڑرقبہ مزید قابل کا شت بنا یا جا ئے گا ۔ یہ بات سیکرٹری زراعت پنجا ب محمدمحمود ن ڈی سی آفس کے کمیٹی روم میں محکمہ زراعت کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پرڈپٹی کمشنرواجدعلی شاہ، ڈائریکٹر فارمز محمد یوسف تتلہ ،ڈائریکٹر زراعت ڈی جی خان شفقت حسین ،ڈپٹی ڈائریکٹر واٹر منیجمنٹ رشید احمد خان ، اے ڈی واٹر منیجمنٹ مہر با غ علی ، اے ڈی زراعت مہر ممتاز احمد ، انجینئر ورکشاپ وقار قریشی ، ایگری کلچر انجینئر نگ ورکشاپ عمر رندھاوا ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر واٹر منیجمنٹ ملک جا وید حسین ، ڈی ڈی سوئل فرٹیلٹی محمد اشرف بھٹی ، ڈی ڈی زراعت غلام رسول ، چوہدری خا لد محمو د ، ملک غلام فرید زرعی شعبہ سے متعلقہ تمام افسران نے شرکت کی ۔سیکرٹری زراعت نے کہا کہ پنجا ب حکو مت فوڈسیکورٹی کی ضا من کا شتکا روں کو جدید ٹیکنا لو جی سے متصف بھر پور آگا ہی کے ذریعے زرعی معیشت کے فروغ و استحکا م کے لئے تاریخی نو عیت کے اقداما ت عمل میں لا رہی ہے جس کے نتیجہ میں کا شتکاروں کی معاشی بہتری و سبز انقلا ب کی ترجیحا ت کو کا میا بی سے پا یہ تکمیل تک پہنچایاجا سکے ۔انہوں نے ہدایت کی کہ اراضی و پا نی کے تجزیہ کے نظام کو مزید مو ثر و فول پروف بنا تے ہو ئے دائرہ کارکو وسیع کیا جا ئے تا کہ کا شتکاروں کو درست فصلوں کی کاشت کے لئے تجاویز دی جا سکیں ۔کپاس کی فصل کو کیڑوں سے محفوظ رکھنے کے لئے باقیا ت کی تلفی کے ایس او پی پر عمل درآمد کی آگا ہی کے لئے نمبرداروں و یو سی چیئر مینوں کیلئے آگا ہی سیمینار منعقد کیے جا ئیں ۔ ناقص زرعی آلا ت سبسڈی پر فراہم کر نے والی فرمو ں سے معاہدے منسوخ کر کے فوری عمل درآمد کر نے والی فرمو ں کو ترجیح دی جا ئے ۔انہوں نے کہاکہ جعلی زرعی ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے اوراس سلسلہ میں کسی سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔انہوں نے کہاکہ جعلی مائیکرونیوٹراینٹس کے انسدادکے لئے چھاپے مارے جائیں تاکہ چھوٹے کاشتکاروں کی جمع پونجی کوئی لوٹ نہ سکے۔انہوں نے کہاکہ کچن گارڈننگ کی ترویج کے لئے شہروں میں بھی اس مہم کوپروان چڑھایاجائے تاکہ عوام نامیاتی مادوں اورسپرے سے پاک سبزیاں حاصل کرسکیں۔سیکرٹری زراعت نے مزیدکہا کہ حکومت پنجاب کی کسان کارڈسکیم کے تحت کاشتکاروں کی رجسٹریشن کے عمل میں تیزی لائی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ کاشتکاراس سکیم سے مستفیدہوسکیں۔ڈپٹی ڈائریکٹرزراعت نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ ضلع میں سال 2016کے دوران 38جدیدزرعی آلات کے سیٹ بذریعہ قرعہ اندازی تقسیم کئے گئے ہیں جبکہ امسال بھی اتنے ہی سیٹ تقسیم کئے جائیں گے۔ ضلع میں 1789کاشتکاروں کوجڑی بوٹیوں اوربیماریوں سے محفوظ گندم کے بیج کے 3406تھیلے تقسیم کئے گئے ہیں ۔ محکمہ کی طرف سے کسان کارڈکے لئے 34ہزارسے زائدکاشتکاروں کی رجسڑیشن مکمل کی جاچکی ہے جبکہ 11ہزارسے زائدکاشتکاروں کے نام کسان کارڈ کی ویب سائٹ پراپ لوڈہوچکے ہیں۔اجلاس میں بتایاگیاکہ اب تک 9ہزارسے زائدمٹی اورپانی کے نمونہ جات پڑتال کے لئے لیبارٹری بھیجے جاچکے ہیں ۔