لیہ( صبح پا کستان )معروف شاعر ،محقق ،نقاداور دانش ور ڈاکٹر افتخار بیگ کی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج لیہ میں اردو مجلس مباحثہ کے زیر اہتمام خصوصی نشست کا انعقاد کیاگیا۔تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔تلاوت کلام پاک کا شرف محمد یوسف لغاری نے حاصل کیا۔تقریب کے دو سیشن تھے۔پہلے سیشن میں ڈاکٹر افتخار بیگ صدر شعبہ اردو نے اپنی شخصیت ،تعلیم،زندگی کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میں نے زندگی ادب سے سیکھی ہے اور کتاب سے لگاو ہی نے میری زندگی کی ترجیحات کوتبدیل کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ علم وادب سے ہی زندگی کی مشکلوں کو آسان بنایا جاسکتا ہے۔احترام انسانیت ہی زندگی کا سب سے بڑا درس ہے ہمیں اعتراف اور احترام کو اپنا نا ہوگاتاکہ معاشرہ کسی ڈھب پرآسکے ورنہ جی تو ہم سبھی رہے ہیں۔پرنسپل گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج مہر اختر وہاب نے ڈاکٹر افتخار بیگ کی شخصیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر افتخار بیگ بنیاد ی طور پرترقی پسند انہ سوچ کے حامل ہیں۔انہوں نے ہمیشہ انسانیت کے فروغ کی بات کی ہے اور انہوں نے درس انسانیت کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا ہوا ہے۔ ڈاکٹر ظفر عالم ظفری سابق چیئرمین بور ڈ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر افتخار بیگ سے میر اتعلق بہت پرانا ہے میں نے ان کو ہمیشہ علم دوست پایا ہے یہ ہمیشہ نت نئے علم کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں ان کی نئی تصنیف ’’درد لفظوں میں سانس لیتا ہے‘‘اردو شاعری میں ایک خوب صورت اضافہ ہے۔ڈاکٹر انور نذیر علوی نے کہا ہے ڈاکٹر افتخار بیگ نے اس شعری مجموعے میں سیاسی ،سماجی اور معاشی موضوعات پر قلم فرسائی کی ہے ۔پروفیسر اختربھٹی نے کہاکہ درس وتدرس سے وابستہ ہوئے مجھے 12سال کا عرصہ ہو چکا ہے۔اس عرصہ ڈاکٹر افتخار بیگ کی رہنمائی اور مفیدمشورئے ہمیشہ میرے ساتھ رہے ہیں جس پر مجھے فخر ہے۔رانا عبدالرب نے کہا کہ ڈاکٹر افتخار بیگ کے فکر و فن پر گفتگو تو نہیں کرسکتا مگر میں چند ایک اعترافات کرنا چاہتا ہوں کہ میں ڈاکٹر افتخار بیگ کو بطور استاد ،محسن ،دوست،ہمرازبہت اچھا پایا ہے انہوں نے ہمیشہ مجھے اپنے بچوں کی طرح پیار دیا ہے۔جمشید ساحل نے کہ ڈاکٹر افتخار لیہ کے ادب حلقے کے لیے ایک سرمایہ ہے جس سے ہر خاص و عام مستفید ہورہا ہے۔پروفیسر ریاض راہی اور رضا کاظمی نے ڈاکٹر افتخار بیگ منظوم خراج عقید ت پیش کیا ۔علاوہ ازیں ڈاکٹر افتخار بیگ کی کتاب ’’درد لفظوں میں سانس لیتا ہے‘‘کی رونمائی مہر اختر وہاب،ڈاکٹرظفر عالم ظفری اور ملک امیر محمدملک نے کی۔اس موقع پر ڈاکٹر افتخار بیگ نے نمایاں کارکردگی کے حامل طلبہ محمد یوسف لغاری،اعجاز حسین،خلیق لغاری، مظہر حسین،صبا نورین کو اپنی نئی کتاب تحفتاًدی۔اس تقریب کے روح رواں ڈاکٹر جرات عباس شاہ اور پروفیسر سبحان سہیل چانڈیہ تھے۔