لیہ (صبح پا کستان) سینئر صحافی اور سماجی کارکن انجم صحرائی نے وزیر اعظم نواز شریف ، وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف سے مطا لبہ کیا ہے کہ حکومت پنجاب دریاءے سندھ کے کٹاءو سے بے گھر ہو نے والے متاثرین کو متبادل رہائشی زمینیں فراہم کرے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ نشیب میں دریاءے سندھ کا کٹاءو ایک انسا نی المیہ سے کم نہیں حکو مت سنجید گی سے نو ٹس لیتے ہو ءے اس مسئلہ کا مستقل بنیا دوں پر حل کرے ۔
صبح پاکستان کے ایڈ یٹر انچیف انجم صحرائی نے علاقہ نشیب میں دریاءے سندھ کے کٹاءو سے متا ثرین بے گھر افراد سے اظہار یکجہتی مہم کے سلسلہ میں موضع لو ہانچ نشیب میں دریاءے سندھ سے کٹاءو سے متا ثرہ بے گھر افراد سے ملاقات کی اور متا ثرین سے ان کی زبانی ان کی دکھ بھری داستانیں سنیں اور اپنی آ نکھوں سے ہو نے والے دریائی کٹا ءو کے ہو لناک منظر دیکھا ۔
یوں تو اس وقت سارا نشیب دریائی کٹا ءو کی زد میں ہے ، واڑہ سیہڑاں سے بکھری احمد خان تک دریا کا کٹا ءو جاری ہے دریا بستیوں کی بستیاں نگل گیا ہزاروں خاندان بے گھر ہو گءے ہیں ۔۔
اس وقت موضع لو ہانچ نشیب میں واقع چاہ بورنگ والا دریاءے سندھ کے کٹا ءو کا ایک ایسا خو فناک بڑا پوا ئنٹ ہے جہاں اس تیزی سے کٹا ءو جاری ہے جسے دیکھا جا سکتا ہے اس کی سنگینی کو محسوس کیا جا سکتا لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا ۔ دریا ءی کٹا ءو کی شدت کا اندازہ اس سے لگا یا جا سکتا ہے کہ ہمارے سامنے پندرہ بیس منٹ میں دریا تقریبا چار سے پانچ فٹ زمیں نگل گیا پانی کے ٹکراءو سے مٹی کے بڑے بڑے تودے ایسے گر رہے ہیں جیسے برف پگھلتی ہے
چاہ بورنگ والا پر دریاءی کٹا ءو کا شکار والی زمین کے مالک ارشاد عرف شادو نے ہمیں بتا یا کہ وہ دو بھائی ہیں ان کی کل زمین ساڑھے چار ایکڑ تھی جس میں سے صرف ایک یا دو کنال زمین کے علاوہ سا ری زمین دریا برد ہو چکی ہے جس رفتار سے دریا کا پانی زمین نگل رہا ہے لگتا ہے کہ کل تک یہ زمین بھی دریا برد ہو جا ءے گی ۔ بستی گلابی کے سعید احمد نے بتایا کہ گذشتہ دو دنوں میں چار سو فٹ سے زیادہ زیر کاشت زرعی رقبہ دریا برد ہوا ہے ۔
وہیں ہماری ملاقات ایک بزرگ غلام قاسم سے ہو ئی اس نے بتایا کہ کہ وہ دریا برد ہو نے والی بستی میں نو ایکڑ زر عی ارا ضی کا مالک تھا جو ساری ساری دریا برد ہو گئی اب وہ مزدوری کر کے اپنے اور اپنے بچوں کا پیٹ پا لتا ہے ۔ وہیں پر ملنے والے نو جوان محمد رمضان ، نیاز اور اعجاز کا کہنا تھا کہ دریائی کٹا ءو سے ہزاروں خاندان بے گھر ہو ءے ہیں ۔ صوبائی وزیر اعجاز احمد اچلانہ دو دفعہ اس علاقہ میں آ ءے انہوں نے وعدہ کیا کہ حکو مت دریائی کٹا ءو سے متا ثرین خاندانوں کو متبادل رہائشی زمین مہیا کر گی لیکن کو ئی پیش رفت نہیں ہو ئی ۔
وہیں ہم نے دریا کنارے ٹینٹ میں رہنے والے خاندا نوں سے بھی ملاقات کی وہاں میں نے دیکھا کہ دریا کنارے بہت سے ننھے منے بچے مچھلیاں پکڑنے میں مصروف تھے جب میں نے اعجاز سے پو چھا کہ ان بچوں کی تعلیم کا سلسلہ کیسا ہے تو اس کا کہنا تھا کہ جب والدین کے پاس مستقل رہائش ہی نہیں بچے کیا اور کیسے تعلیم حا صل کر سکتے ہیں ؟
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ دریاءے سندھ کے کٹاءو کی اس سنگین صورت حال میں ہمیں ضلعی انتظا میہ پو لیس یا کسی اور محکمہ کا کو ئی اہلکار نظر نہیں آ یا حا لانکہ حالات کی سنگینی کے سبب یہ ضروری ہے کہ وہاں حکو مت کی جانب سے ایمر جنسی ریلیف اور رہنمائی کے لئے کیمپ لگا ءے جائیں تاکہ اس انسانی المیہ کے شکار ہو نے والے لو گوں کو بر وقت مدد اور رہنمائی حا صل ہو سکے ۔۔
اس مو قع پر مہر محمد اسلم کلاسرہ ، ملک شبیر مڑل ، محمد سعید مو ہا نہ بھی ان کے ہمراہ تھے ۔