لیہ(صبح پا کستان)ڈپٹی کمشنرواجد علی شاہ نے موثر کارروائی کے ذریعے 2735کنال سرکاری اراضی ناجائزقابضین سے واگزار کروا کے فصلات قبضہ میں لے لیے ہیں ۔یہ کارروائی اسسٹنٹ کمشنر لیہ محمد عابد کلیار ،تحصیل دار محال شیخ عامر حیات اور ریونیو اہلکاروں محمد شفیق ،ممتاز حسین جکھڑ و رانا عبدالحمید نے عمل میں لائی ۔تفصیلات کے مطابق سال 1973 ء کی زرعی اصلاحات کے تحت تقریباََ4384 کنال اراضی دو زمینداراللہ بخش شاہ اور محمد بخش شاہ پسران جند وڈا شاہ سے بحق پنجاب لینڈ کمیشن سرنڈر کر دی تھیں اور مذکوران زمیندارڈی جی خان ڈویژن میں ہزاروں کنال اراضی کے مالک تھے اور انہوں نے موضع بلوچ خان کی اراضی مذکور اس لےئے سرنڈر کی کیونکہ اراضی مذکور پر اْس وقت دریا سندھ بہتا تھا اور اراضی مذکور دریا برد ہونے کی وجہ سے قابل استعمال نہ تھی۔بعد ازاں پنجاب لینڈ کمیشن نے اراضی مذکور بے زمین کسانوں کو بحساب ایک سو کنال عطیہ کر دی۔ جس پرتقریباََ 14 عطیہ داران نے اپنے اپنے حق میں عطیہ شدہ اراضی کے انتقالات تصدیق و منظور کروا لےئے اور وہ ریکارڈ مال میں مالکان درج ہو گئے جبکہ بقیہ 2735 اراضی پنجاب لینڈ کمیشن کی ملکیت میں موجود رہی۔ ریونیو ریکارڈ کی اس صورتحال کے پیش نظر گردونواح کے بااثر سیاسی شخصیات نے خود کو مذکورہ اراضی کا مالک ظاہر کرتے ہوئے اپنے من پسند افراد کو مذکورہ اراضی کی کاشت پر مامور کر دیا اور کاشتکاروں سے بطور مالکان ناجائز طور پرپیداوار وصول کرنے لگے۔ سال 1998-99 ء کے دوران ریکارڈ مال کی اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے موضع بلوچ خان کے عملہ مال نے ریونیوعملہ سے ساز باز کر کے جعلی و بوگس کاغذات عطیہ تیار کروا کے اْن پرڈسٹرکٹ لینڈ کمشنر مظفر گڑھ کے دستخط خود بنا کر اپنے من پسند اشخاص کو عطیہ کر دی۔ انکشاف ہونے پرایڈوکیٹ عبدالرشید خان گورمانی سابق یونین ناظم بکھری احمد خان نے ڈسٹرکٹ لینڈ کمشنر لیہ کو شکایت پیش کی جس پر تحقیقات شروع ہوئیں 2735کنال کی الاٹ منٹ کو جعلی و بوگس قرار دے کر خارج کر کے ریکارڈ مال میں 30-10-2003میں دوبارہ پنجاب لینڈ کمیشن 2735 کنال کا بروئے انتقالات مالک درج کرا دیا گیا۔ تاہم بااثر شخصیات نے خود کو 2735 کنال کے مالکان ظاہر کر تے ہوئے کاشتکاروں سے پیداوار وصول کرنے کا ناجائزسلسلہ جاری رکھا ۔ آخر کار شکایت کنندہ سابق یونین ناظم کی درخواست پر جملہ 2735کنال اراضی پنجاب لینڈ کمیشن کے حق میں واگزار کرانے کا حکم ڈپٹی کمشنر واجد علی شاہ نے دیا۔ جس پر اسسٹنٹ کمشنرلیہ کی سربراہی میں وا گزار کمیٹی تشکیل دی گئی۔ مذکورہ حکم کی پیشرفت میں اسسٹنٹ کمشنر لیہ نے اپنی ٹیم کے ہمراہ موقعہ پر پہنچے اور نہ صرف رقبہ مذکورہ ناجائز قابضین سے واگزار کروایا گیا بلکہ پنجاب لینڈ کمیشن کی زمین پر کاشت شدہ فصلات بحق پنجاب لینڈ کمیشن بذریعہ سپرداران برداشت کی گئیں۔ اور اس ضمن میں موثر کارروائی پر ناجائز قابضین نے بلاجواز طور پر منفی پراپیگنڈہ شروع کر رہے ہیں ۔جس کا حقیقت سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے۔ تاہم حاصل شدہ گندم کو بذریعہ نیلام عام فروخت کرنے کے بعد وصول شدہ رقم خزانہ سرکار میں جمع کروائی جائے گی۔