لیہ(صبح پا کستان) دریائے سندھ میں پانی کے اتار چڑھاؤ سے کٹاؤ شدت اختیار کر گیا، سینکڑوں گھروں پر محیط دو انسانی آبادیاں دریا برد ہو گئیں، لاکھوں روپے کی فصلات تباہ ، ضلعی انتظامیہ و پنجاب حکومت کی لاپرواہی کے خلاف مکینوں کا شدید احتجاج، گو نواز گو، گو شوباز گوکے نعرے لگائے۔ موضع خان والا اٹھ مہار کے مقام پر جاری مسلسل دریائی کٹاؤ نے دو بستیاں جن میں بستی منگلا اور بستی کاٹھی کو مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔ شدید دریائی کٹاؤ کے باعث گھنٹوں میں کئی کئی فٹ اراضی دریا برد ہو رہی ہے۔ دریائی کٹاؤ کے باعث بے یار و مدد گار مکینوں کو اپنے اجڑے گھروں کا سامان اٹھانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے اور زندگی بھر کی محنت سے تعمیر کئے گئے مکانات قیمتی سامان کے ساتھ دریا برد ہوتے دیکھ کر مکین آنسو بہانے پر مجبور ہیں۔ بکھری احمد خان، شاہ والا کے مقام پر بھی دریائی کٹاؤ جاری ہے جس سے مکینوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ مکینوں نے اٹھ مہا ر کے مقام پر ضلعی انتظامیہ، مقامی سیاستدانوں، صوبائی وزیر برائے قدرتی آفات مہر اعجاز اچلانہ اور پنجاب حکومت کی لاپرواہی اور امداد کو نہ پہنچنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے گو نواز گو ، گوشوباز گو کے نعرے لگائے۔ مکینوں نے مطالبہ کیا کہ دس ماہ سے جاری کٹاؤکے باعث ان کے مکانات تباہ ہونے کے ساتھ ساتھ کروڑوں روپے کی فصلات تباہ ہو چکی ہیں مگر اشک شوئی کو کوئی نہیں پہنچا۔ مکینوں نے مطالبہ کیا کہ دریا برد ہونے والی اراضی کے متبادل تھل میں زمین فراہم کی جائے تاکہ آنے والی نسلوں کامستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔