لیہ(صبح پا کستان)جمعیت علماء اسلام ضلع لیہ کے زیر اہتمام مرکزی جنرل سیکرٹری جے یو آئی ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قا فلہ پر حملہ اور شہید کرنے والے ملزمان کی گرفتاری کیلئے ڈسٹرکٹ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ و دھرنا، احتجاجی دھرنا سے جمعیت علماء اسلام کے ضلع صدر مولانا ربنواز فاروقی ،ضلعی جنرل سیکرٹری قاری منور حسین، قاری خالد محمود، قاری محمد رمضان،حق نواز جوتہ ایڈووکیٹ،مولانا اصغر تمیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں بزدل دشمن معصوم لوگوں کی جان سے کھیل رہاہے ،ایسے لوگوں کو انسان کہنا انسانیت کی توہین ہے،جبکہ ملک دشمن عناصر کی بڑھتی ہو ئی تخریبی کاروائیاں پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی کار کر دگی پر سوالیہ نشان ہے ہمارا حکو مت سے مطالبہ ہے کہ وہ ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہو ئے واقعات کی روک تھام کے لیے سیکیورٹی ادروں کی کار کر دگی اور استعدادکو بڑھائیں، اسلام و ملک دشمن عناصر مساجد و مدارس اور علماء کو نشانہ بنا کر ملک میں غلبہ اسلام کی جدوجہد کو ناکام بنانا چاہتے ہیں مگر انہیں اپنے ناپاک عزائم میں ناکامی ہوگی۔مستونگ میں خودکش حملہ پْرانے سوالوں کو نئی زندگی دے گیایہ جمعیت علمائے اسلام پر چھٹا حملہ ہیپاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں جہاں اسکولوں کے معصوم بچوں، خواتین سمیت سیکیوریٹی فورسز کے نشانہ بنایا گیا وہیں سیاسی قائدین بھی دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہے۔خیبر پختونخواہ میں اے این پی کے قائد اسفندیار ولی خان، حاجی بشیر احمد بلور، اور ان کی جماعت کے سنیئر وزیر میاں افتخار کے صاحبزادے بھی اس دہشت گردی کی زد میں آئے۔ پیپلزپارٹی کی قائد محترمہ بینظیر بھٹو نے بھی شہادت کا رتبہ اسی دہشت گردی کے ہاتھوں پایا۔ بلوچستان میں جمعیت علماء اسلام کے قائدین بھی دہشت کا نشانہ رہے۔23 اکتوبر2014ء کو کوئٹہ کے صادق شہید گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کے بعد جب جمعیت علماء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمان بلٹ پروف گاڑی میں جلسہ گاہ سے باہر آئے تو کچھ ہی فاصلے پر میکانگی روڈ پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اْڑادیا جس میں جمعیت علماء اسلام کے سپاہ سالار سمیت متعدد شہید اور زخمی ہوئے تھے اس سے قبل ژوب اور قلعہ سیف اللہ کے درمیان گوال اسماعیل زئی کے علاقے میں اس وقت کے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا محمد خان شیرانی کو ریموٹ کنٹرول دھماکے سے اْڑانے کی کوشش کی گئی اس کے بعد پشین کے علاقے خوشاب خانوزئی میں مولانا محمد خان شیرانی جب جمعیت علماء اسلام کے ایک راہ نما کے گھر رات کو مہمان کی حیثیت سے گئے تھے تو خودکش حملہ آور ان کے گھر میں داخل ہوگیا اور خود کو دوسرے کمرے میں دھماکے سے اْڑا دیا جہاں مولانا محمد خان شیرانی کے بجائے دوسرے مہمان موجود تھے اس دھماکے میں بھی کئی بے گناہ اپنی جانوں سے ہاتھ دھوکر جام شہادت نوش کرگئے،اس کے بعد جمعیت علماء اسلام کے مرکزی راہ نما اور بلوچستان اسمبلی میں موجودہ اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع کو خانوزئی کے علاقے میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے سے شہید کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ اس کے بعد بلوچستان کے ضلع تربت میں جمعیت علماء اسلام کے ضلعی راہ نما مولانا احتشام الحق ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہو کر جام شہادت نوش کرگئے،تازہ ترین چھٹا واقعہ مستونگ کے قریب پیش آیا جہاں سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین اور جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری ایک مدرسے میں دستاربندی کی تقریب کے بعد قافلے کی صورت میں نکلے تو کچھ ہی فاصلے پر موجود خودکش حملہ آور نے قافلے کے قریب خود کو دھماکے سے اْڑادیا جس سے30 افراد شہید اور37 زخمی ہوگئے،دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے جمعیت علماء اسلام امن پسند سیاسی و مذہبی جماعت ہے جو ملک میں انارکی نہیں پھیلانا چاہتی جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے ہڑتال کی کال واپس لے لی ان کا کہنا تھا کہ ہڑتال کے باعث لوگوں کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا اور ویسے بھی رمضان المبارک آرہا ہے اور لوگ رمضان کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اس لیے ہڑتال کی ضرورت نہیں۔آج دہشت گردی کے خلاف جمعیت علماء اسلام کے زیراہتمام پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جا رہی ہیں ، جمعیت علماء اسلام کے قائدین نے کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف پرامن احتجاج کریں اور یہ ثابت کردیں کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔ احتجاجی دھرنے میں ضلع بھر سے سینکڑوں کارکنان نے شرکت کی۔