لیہ (صبح پا کستان)ضلع لیہ میں یوریا کھاد اور کیمیکلز سے تیار کردہ دودھ کی فروخت کا انکشاف، مضر صحت کیمیکلز زدہ دودھ کی فروخت سے موذی امراض پھیلنے لگے ملاوٹ مافیا معصوم شہریوں کی جان سے کھیلنے لگا بااثر دودھ کے تاجروں نے ضلع بھر میں مضر صحت کیمیکلز سے دودھ بنانے کے کارخانے قائم کردیئے انتظامیہ کی آنکھوں سے اوجھل ہوکر جعلی دودھ کو ضلع بھر میں مختلف پوائنٹ بنا کر ہوٹلوں پر فروخت کرنے لگے، سروے کے مطابق ہوٹلوں ،ملک شاپ اور گھروں میں گوالوں کے ذریعے مضر صحت دودھ کی ترسیل سے ضلع بھر کے شہری اور خاص کر معصوم بچے موذی امراض کا شکار ہو رہے ہیں ہسپتالوں میں ایمر جنسی وارڈ میں آنے والے بیمار بچوں کی تشخیص سے یہ بات واضع ہو گئی ہے کہ بچوں میں کیمیکلز زدہ دودھ و ناقص بنائی گئی آئسکریم کے استعمال سے بچے پھیپڑوں ،گلے ،نمونیا و جگر و معدہ کے امراض میں مبتلا ہورہے ہیں،متعدد بار صحافتی حلقوں کی نشاندہی پر ضلعی انتظامیہ نے ملاوٹ مافیا کے خلاف کاروائیاں کیں جو کہ نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئیں ملاوٹ مافیا ایک دو روز ملاوٹ کا کام بند کرکے دوبارہ شروع کردیتا ہے نمائندہ کی تحقیق کے مطابق بااثر تاجران پیسہ کی لالچ میں ملاوٹ مافیا کی سرپرستی کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور ان کے مکروہ دہندوں کی پردہ پوشی اور اپنی سرپرستی میں دوبارہ شروع کرادیتے ہیں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے انسداد ملاوٹ مہم کی ٹیموں کو بھی بااثر ملاوٹ مافیا کی طرف سے دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے نتیجہ میں انسداد ملاوٹ مہم غیر مؤثر ہوجاتی ہے ،ناقص دودھ کے سروے کے دوران انکشاف ہوا کہ مضر صحت دودھ میں یوریا کھاد ،ناقص کوکنگ آئل و دیگر مضر صحت کیمیکلز کے مرکب سے تیار کیا جاتا ہے،شہریوں محمد بلال،نذر حسین،سکندر علی،نسیم اکبر،محمد عابد،محمد نعیم،فرمان علی،نذیر احمد و دیگر نے ضلعی انتظامیہ کو جعلی دودھ بنانے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔