لیہ (صبح پا کستان)نشیبی علاقے کے دریائے سندھ کٹاؤ متاثرین کی حالت قابل رحم ، انسانی فضلہ ملا پانی پینے پر مجبور ، بچوں میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ، متاثرین کی انتظامیہ سے فوری اقدامات اٹھانے کی اپیل ، تفصیلات کے مطابق لیہ کے نشیبی علاقے میں دریائے سندھ کے پانی کے اتار چڑھاؤ کے باعث جاری کٹاؤ سے بے گھر ہونیوالے متاثرین کی حالت بتدریج قابل رحم ہوتی جارہی ہے ۔ دریائی بندوں پر پناہ لینے والے چھوٹے سے جھونپڑوں نما کمروں میں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں ۔ لیٹرین اور باتھ روم کی سہولت میسر نہ ہونے پر انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ متاثرین انسانی فضلہ ملا پانی پینے پر مجبور ہیں جس سے بچوں میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے ۔ سینئر صحافی و سماجی کارکن انجم صحرائی نے علاقے کا دورہ کرنے کے بعد اس موضوع پر میڈیا نمائندوں کو بتایا اس مو قع پر عنائت اللہ کاشف ایڈووکیٹ بھی مو جود تھے ، انہوں نے کہا کہ مناسب خوراک نہ ملنے ، چھت میسر نہ آنے اور خصوصاً علاج معالجے کی سہولیات دستیاب نہ ہونے پر لوگ مشکلات کا شکار ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ فضلہ ملا پانی پینے سے بچوں میں ہیپاٹائٹس کی بیماریاں پھیل سکتی ہیں جن کے جان لیوا ہونے کا خدشہ ہے ، متاثرین کٹاؤ نے ضلعی انتظامیہ لیہ اور حکام بالا سے صورتحال کا نوٹس لینے اور اصلاح احوال کیلئے بروقت اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے مطا لبہ کیا کہ حکو مت پنجاب دریائے سندھ سے کٹا ؤ کے بے گھر متاثرین کو تر جیحی بنیادوں پرمتبادل رہائشی زمینیں فراہم کرے