لیہ(صبح پا کستان) لیہ شہرکے 20وارڈز کے محلوں جن میں محلہ عید گاہ،عید گاہ شمالی،بستی جوتہ،سجاد کالونی،بستی استرانہ،محلہ اسلم موڑ،چاہ سریں والا،محلہ شاہ لطیف،محلہ شاہ اشرف،محلہ کرنال والا،محلہ گجرانوالہ،محلہ انصاری،محلہ شاہ آبادیاں،محلہ قاضیاں والا،محلہ گریانوی والا،محلہ بزداراں والا،محلہ چاہ عمر والا،محلہ جکھڑ،محلہ اندر کوٹ،ماڈل ٹاؤن ،ہاؤسنگ کالونی،محلہ منظور آباد ،محلہ قادر،محلہ فیض آباد،محلہ چانڈیہ والا،خان دی ہٹی روڈکے مکینوں نے سروے کے دوران کہا کہ اس وقت صحت و صفائی سب سے بڑا مسئلہ بنا ہو ا ہے جس کی وجہ سے ہماری اور ہمارے بچوں ،خواتین و مردو بزرگوں کی زندگی کو اجیرن کردیا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ نئے بلدیاتی بلدیاتی سسٹم نے بھی ہماری گلیوں محلوں کے گندے پانی کے جوہڑ،گندگی کے ڈھیرختم نہ کیا جس سے ہمیں بہت سے توقعات وابستہ تھیں غریبوں کو ورثہ میں ملا ہوا گنجان آبادی والامحلہ جہان شاہ اور محلہ عید گاہ،محلہ فیض آباد،قادر آباد کی حالت تو انتہائی ابتر ہے اس وقت اہم ترین مسائل ہیں عملہ صفائی میں اکثریت سفید پوش لوگوں کی بھرتی ہے ،ارشد اقبال بودلہ المعروف ماما نے کہا کہ لیہ شہر کے اکثر گنجان آبادی والے محلوں میں نہ تو صفائی ہے اور نہ ہی سٹریٹ لائٹس اور نہ ہی سیوریج کا نظام موجود ہے ان محلوں کی تقریباً گلیاں گندے پانی کے جوہڑ کی شکل اختیار کر چکی ہیں سیوریج کا نظام 1990ء میں بنایا گیا تھا جو کہ اپنی مدت مکمل کرنے کے بعد مکمل طور پر چو ک ہو چکا ہے عملہ صفائی کی عدم توجہ اور میونسپل کمیٹی کی نااہلی نے یہاں کے لوگوں کی زندگی اجیرن کر کے رکھ دی ہے نئے بلدیاتی سسٹم کی بحالی نے بھی لوگوں کے مسائل حل نہ کئے منتخب کونسلر چیئرمین میونسپل کمیٹی کے انتخاب کے موقع پر اپنے قیمت وصول کرنے کے علاقہ محلہ کے مسائل کو بھول کر منظر نامہ سے غائب ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے عملہ صفائی بھی کونسلر کے ساتھ علاقہ سے غائب ہیں گلی محلوں میں سیوریج کے گندے پانی کے زمین میں سیپیج ہونے کی وجہ سے پینے کا پانی انتہائی ناقص ہو گیا ہے صفائی کا نطام مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے سیوریج سسٹم مکمل چوک ہے چیئرمین میونسپل کمیٹی حافظ جمیل احمد خان کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے افسران ٹائم پاس کر رہے ہیں اور چور بازاری لگی ہوئی ہے عملہ صفائی کہیں نظر نہیں آتا،حکیم محسن رضا اعظمی ،حاجی زاہد،لالہ ارشد خان،محبوب کھکھ،نیاز حسین نیازی نے کہا کہ بستی جوتہ کے لوگوں کے ساتھ میونسپل کمیٹی کا ایسا سلوک ہے کہ یہ علاقہ لیہ میں شامل ہی نہیں اس محلہ میں آج تک کوئی چھوٹا بڑا سرکاری ملازم نہیں آیا اور ہ ہی آج تک اس محلہ کی کبھی صفائی ہوئی ہے گلیاں گندگی سے اٹی ہوئی ہیں اور گندے پانی کے جوہڑ بن چکے ہیں اس موسم میں بھی مچھروں کی بہتات ہے،دیگر سہولیات تو دور کی بات ہے،محبوب حسین کھکھ نے کہا کہ کون کون سے مسئلہ سے آگاہ کریں یہ علاقہ تو مسائلستان ہے نہ یہاں پینے کا پانی صاف ہے اور نہ ہی رہنے کیلئے علاقہ صاف ہے شہریوں ارشاد حسین ،عبدالحفیظ،مصطفیٰ،عمران سبزی والا،لیاقت نائی،سلطان شاہ،محمد انور،غلام عباس،ارشاد حسین،صابر شاہ،محسن شاہ،مجاہد حسین،رشید بلوچ،سرور،ذیشان شاہ نے بتایا کہ صفائی کا نظام انتہائی ناقص ہے گندگی کے ڈھیر پڑے ہیں جس پر مکھیوں مچھروں کی افزائش ہو رہی ہے آلودگی نے جینا دوبھر کر رکھا ہے رات کو آے جانے میں بڑی تکلیف ہوتی ہے سٹریٹ لائٹ تو بالکل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ سیوریج سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے پانی گلیوں میں کھڑا رہتاہے اورکھڑے پانی کی وجہ سے زیر زمین پانی بھی آلودہ ہو رہاہے ہے جس کی وجہ سے جگر اور پھپھڑوں کے مریض اس علاقہ میں بہت زیادہ ہو رہے ہیں محلہ عید گاہ کے رہائشی ملک ناصر حسین ارائیں،ملک شوکت حسین ارائیں،ارشد محمود چنا، کے مطابق سب سے اہم مسئلہ سیوریج سسٹم کی خرابی ہے ہیلتھ سہولیات نہیں ہیں، نکاسی آب کیلئے محکمہ بلدیات و دیگر سرکاری محکمہ کی نااہلی کی وجہ سے سڑکیں اور گلیاں روز بروز اونچے کئے جا رہے ہیں سیوریج کا مسئلہ حل نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے لوگوں کے مکانات نیچے اور سڑکیں اوپر ہوتی جا رہی ہیں ،گٹروں کے ڈھکن نہیں صفائی کی صورتحال انتہائی ابتر ہے،کئی کئی دن صفائی والا عملہ نہیں آتا گندگی کے ڈھیر ہیں،صفائی ناقص صورتحال ہے ہماری گلی کا روڈ دریائی بند پر جاتا ہے جس پر بڑی ٹریفک رواں دواں ہے جس کی وجہ سے آئے روز حادثات ہوتے ہیں، بستی شاہنواز کے رہائشیوں غلام علی گرمانی،خدا بخش،محمد یوسف،محمد کاشف ،مہر خرم شہزاد،عبدالسلام،غلام عباس،محمد صادق محمد امجد خان ،شمشیرنے کہا کہ صفائی ،،بجلی،صاف پانی ،گلیوں میں نالیاں سڑکیں بنانے کی بات کیا کریں اب تو یہاں کتوں نے جینا دوبھر کر دیا ہے کتوں کے غول در غول پھر رہے ہیں آوارہ کتوں کو مارنا شہروں میں بلدیات کی ذمہ داری ہے جو نہیں کر رہے، ہمارے افسرا ن اور حکمرانوں کا وطیرہ صرف لوٹنا اور عوام کو پریشان کر نا ہے، نئے بلدیاتی سسٹم نے بھی لوگوں کی پریشانی ختم نہ کی گلی محلے والے شدید پریشان ہیں گلیوں میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں سیوریج سسٹم بالکل تباہ ہو چکا ہے محمد نواز،ملک ذوالفقار حسین،سعید خان،شفیق خان میرانی،بدر خان ،حسرت خان نے کہا کہ محلہ شاہ لطیف،چاہ سریں والا ،محلہ گڑیانوی والا،شاہ آبادیاں کی گلیوں میں گندے پانی اور گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے رات کی تاریکی میں اکثر لوگ ان گندگی کے ڈھیرکی نظر ہو جاتا ہوں ،گلیوں میں گندا پانی اور گندگی کی ڈھیر کی وجہ سے آنے جانے کیلئے پریشانی ہے صفائی کا نظام بہتر ہو جائے تو کم از کم صاف ماحول میں رہنے کا تو حق دیا جائے انہوں نے مسلم لیگ کی حکومت کے خلاف بات کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کی جب بھی حکومت آتی ہے عوام مسائل کا شکار ہو جاتی ہے کبھی بھی عوام کی بھلائی کے فیصلے نہیں کئے جاتے صفائی ،سیوریج کی بات کس سے کریں افسران سنتے نہیں اور عملہ صفائی کام نہیں کرتا عملہ صفائی کی اکثریت افسران اور سیاسی لوگوں کے دفتروں اور ڈیروں پر ڈیوٹیاں دے رہے ہیں عوام کا اللہ حافظ ہے ،کرسچن کالونی کے مکینوں اصغر مسیحی،یوسف مسیحی،شمعون مسیح، ڈاکٹرپرویز ساگر،جوزف،کرسٹوفر ،امتیاز علی،وارث علی فیضان ،کامران اور دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ اس جدید ترقی یافتہ دور میں بھی کالونی بنیادی سہولیات سے محروم ہے کالونی میں نکاسی آب نہ ہونے کی وجہ سے جگہ جگہ گندے پانی کے تالاب بن گئے ہیں جن سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کالونیوں میں سہولیات فراہم کی جائیں اور عدم فراہمی پر ذمہ داروں کا نوٹس لیا جائے ،کنوینیئر صحت و صفائی کمیٹی افضال احمد خان نے کہا کہ لیہ سٹی کے 20وارڈوں میں عملہ صفائی موجود ہے جو روزانہ کی بنیاد پر صٖٖفائی کرتا ہے شہر بھر کی بہتر اندازمیں خدمت کی جا رہی ہے اور صحت صفائی کی طرف خصوصی توجہ دیئے ہوئے ہیں جہاں تک سیوریج سسٹم کی بات ہے اس بارے میں یہ ہے کہ میونسپل کمیٹی کے پاس جیٹنگ مشین موجود ہے لیکن وہ خراب تھی اور اس کی وائر خراب تھی جوکہ نئی منگوا لی گئی ہے دو سے تین روز میں گلی محلوں میں کھڑے پانی کو نکال لیا جائے گا