جھنگ: (مانیٹرننگ ڈیسک) شہر سے 27 کلو میٹر دور حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ پیداوار کیلئے تیار ہے جبکہ آج 7 جولائی 2017ء کو وزیر اعظم 3 بجے دوپہر اس منصوبہ کا افتتاح کرنے جھنگ پہنچ رہے ہیں۔
نجی ٹی وی دنیا نیواز کے مطابق وزیر اعظم کی آمد کے پیش نظر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کرتے ہوئے پاور پلانٹ کی طرف جانے والے تمام راستے مکمل طور پر بند کر دیئے گئے ہیں۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بڑی تعداد میں پاور پلانٹ کے اندر اور اطراف میں تعینات کر دیئے گئے ہیں جبکہ وزیر اعظم کی آمد کیلئے ہیلی پیڈ بھی بنائے گئے ہیں۔ وزیر اعظم کی حویلی آمد کیلئے پاور پلانٹ اور اس کے اطراف میں تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور پاور پلانٹ کے اندر اور باہر سڑکوں کی صفائی اور مرمت و تعمیر کے کام کو بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔
1230 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والے اس منصوبہ پر 55 ارب روپے کی لاگت آئی ہے جس کو چینی اور پاکستانی انجینئرز نے مل کر انتہائی قلیل مدت میں مکمل کیا ہے۔ 2015ء میں منصوبہ کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے منصوبہ 2017ء میں مکمل ہو جانے کی نوید سُنائی تھی مگر 2017ء میں منصوبے کا صرف ایک حصہ مکمل ہو کر پیداوار کیلئے تیار ہوا ہے۔
وزیر اعظم کی طرف سے افتتاح کے بعد اس منصوبہ سے 760 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی جبکہ باقی 470 میگاواٹ بجلی 2018ء میں یہ منصوبہ سسٹم میں داخل کرے گا۔ ایل این جی بیسڈ اس منصوبہ کیلئے باہر سے گیس منگوانے کی غرض سے ہنگامی بنیادوں پر ٹرمینلز کی تعمیر اور پائپ لائنیں بچھانے کا عمل تیزی سے مکمل کیا گیا ہے۔ 2 سال سے بھی کم مدت میں مکمل ہونے والا یہ منصوبہ پیداوار دینے کیلئے تیار ہے۔
جھنگ میں حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ کا سنگِ بنیاد وزیر اعظم نواز شریف نے 16 اکتوبر 2015ء کو رکھا تھا۔ جھنگ شہر سے 27 کلو میٹر دور حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ پیداوار کیلئے تیار ہے جبکہ آج 7 جولائی 2017ء کو وزیر اعظم 3 بجے دوپہر اس منصوبہ کا افتتاح کرنے جھنگ پہنچ رہے ہیں۔ وزیر اعظم کی آمد کے پیش نظر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کرتے ہوئے پاور پلانٹ کی طرف جانے والے تمام راستے مکمل طور پر بند کر دیئے گئے ہیں۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بڑی تعداد میں پاور پلانٹ کے اندر اور اطراف میں تعینات کر دیئے گئے ہیں جبکہ وزیر اعظم کی آمد کیلئے ہیلی پیڈ بھی بنائے گئے ہیں۔ وزیر اعظم کی حویلی آمد کیلئے پاور پلانٹ اور اس کے اطراف میں تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور پاور پلانٹ کے اندر اور باہر سڑکوں کی صفائی اور مرمت و تعمیر کے کام کو بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔ 1230 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والے اس منصوبہ پر 55 ارب روپے کی لاگت آئی ہے جس کو چینی اور پاکستانی انجینئرز نے مل کر انتہائی قلیل مدت میں مکمل کیا ہے۔ 2015ء میں منصوبہ کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے منصوبہ 2017ء میں مکمل ہو جانے کی نوید سُنائی تھی مگر 2017ء میں منصوبے کا صرف ایک حصہ مکمل ہو کر پیداوار کیلئے تیار ہوا ہے۔ وزیر اعظم کی طرف سے افتتاح کے بعد اس منصوبہ سے 760 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی جبکہ باقی 470 میگاواٹ بجلی 2018ء میں یہ منصوبہ سسٹم میں داخل کرے گا۔ ایل این جی بیسڈ اس منصوبہ کیلئے باہر سے گیس منگوانے کی غرض سے ہنگامی بنیادوں پر ٹرمینلز کی تعمیر اور پائپ لائنیں بچھانے کا عمل تیزی سے مکمل کیا گیا ہے۔ 2 سال سے بھی کم مدت میں مکمل ہونے والا یہ منصوبہ پیداوار دینے کیلئے تیار ہے۔
source…
http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/395845