ہنر مند نوجوان، خوشحال پنجاب
تحریر ۔ نثار احمد خان
تعلیم یافتہ نوجوان کس بھی ملک و قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں انہی نوجوانوں کے کندھوں پر ملک و قوم اور ایک گھر کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے تعلیم کے ساتھ ساتھ مختلف فنون میں ماہر نوجوان ہی اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی سر انجام دے سکتے ہیں ۔پاکستان دنیا کے ان خوش نصیب ممالک میں شامل ہے جہاں نوجوانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے تاہم ملکی وسائل اورروزگار کے مواقع کم ہیں ان نوجوانوں کو کل پاکستان کی باگ دوڑ سنبھالنی ہے یہ طبقہ ٹیلنٹ میں کسی سے کم نہیں اور بیرون ملک پاکستانی ہنرمندنوجوانوں کی بڑی کھپت ہے۔یہی وجہ ہے کہ وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے نوجوانوں کے لیے فنی تربیتی کورسز کا وژن دیا ہے جس سے نہ صرف پاکستان کی تعمیر وترقی میں مدد ملے گی بلکہ یہ نوجوان طبقہ اپنے خاندان کے لیے باعزت روزگار کے قابل بھی ہوں گے۔
وزیر اعلی پنجاب کے وژن کو عملی جامہ پہنانے و بیروز گاری اور غربت کے خاتمے کیلئے ٹیوٹا کی مدد سے پڑھے لکھے بیروزگار نوجوانوں کو ملک وقوم کا ہنر مند نوجوان بنانے کے لیے ملکی و بین الاقوامی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے مختصر دورانیہ کے جدید کورسز متعارف کروا رہی ہے تاکہ پڑھے لکھے بیروزگار نوجوان مختلف کورسز میں تربیت حاصل کرنے کے بعد فوری روزگار کے یقینی مواقع حاصل کر سکیں۔وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے ویژن’’ ہنر مند نوجوان خوشحال پنجاب ‘‘ پروگرام کے تحت فنی تعلیم و نصاب اور وظیفہ فراہم کرنے کے علاوہ مختلف کورسز میں ٹریننگ کے تمام اخراجات ٹیوٹا کی ذمہ داری ہوگی جس کے تحت ٹیوٹا،پی وی ٹی سی،پی ایس ڈی ایف ،نجی شعبہ جات اور مختلف محکموں کے ذریعے5لاکھ 50ہزار افراد کو فنی تربیت دی جائیگی جب کہ حکومت پنجاب شارٹ ٹرم و لانگ ٹرم منصوبہ جات کے ذریعے پنجاب گروتھ سٹریٹجی 2018ء کے تحت تربیتی اداروں کے ذریعے 2018ء تک 20لاکھ نوجوانوں کو جدید ہنر سیکھا کر معاشی خود مختاری کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے فنی تعلیم سے بہرہ مند کیاجائے گا۔
نوجوانوں کو جدید فنی تربیت، روزگار کی فراہمی ،موثر نتائج کے حصول اور ویژن کے مطابق 20 لاکھ نوجوانوں پر مشتمل ہنر مند افرادی قوت کی تشکیل کے لئے صوبہ پنجاب کے پبلک سیکٹر میں قائم فنی تربیت کے اداروں کے نصاب ، تربیتی طریقہ کار اور انتظامی امور کی اپ گریڈیشن کی گئی ہے تاکہ نوجوان طبقہ کو جدیدفنی تربیت دی جائے۔ٹیوٹا ایک لاکھ 35 ہزار ، پی وی ٹی سی ایک لاکھ 20ہزار،پی ایس ڈی ایف 56ہزار 250جبکہ پرائیویٹ سیکٹر35ہزار نوجوانوں کو فنی تربیت فراہم کریں گے۔2018 تک 20 لاکھ افراد کو فنی تربیت کی فراہمی کے اس منصوبے کے لیے حکومت پنجاب 6.3ملین ڈالر کی خطیر رقم فراہم کر رہی ہے۔صوبہ کے فنی تربیت کے اداروں کی تنظیم نو ، نصاب کو جدید ضروریات سے ہم آہنگ کرنے اور تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں کو باعزت روزگار فراہم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کئے جارہے ہیں۔ جب کہ خلیجی ممالک میں پاکستانی ہنر مند لیبر فورس کی ڈیمانڈ پوری کرنے کے لیے نوجوانوں کو شارٹ کورسز کروائیں جارہے ہیں۔ پنجاب کے مختلف ٹیکنیکل ٹریننگ کے اداروں کے ذریعے 5لاکھ 50ہزار نوجوانوں کو مختلف ہنر سکھائے جائیں گے جبکہ استعداد کار ، معیار اور مناسب گورننس سسٹم کے ذریعے لیبر ایکسپورٹ میں بھی اضافے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ صنعتی و معاشی ترقی کے لئے ڈیمانڈ کے مطابق ہنر مند افرادی قوت ،مقابلے کے رحجان پر مبنی جدید فنی تربیت کی فراہمی اور سنٹر آف ایکسیلینس کے قیام کے علاوہ ہنر مندافراد کی تعداد میں اضافے ، پالیسی میکنگ اور مقامی و بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی ہنر مند افراد کی کھپت میں اضافے کے لئے سکلڈ ڈویلپمنٹ سیکٹوریل پلان2018ء بھی متعارف کروایا گیا ہے۔
فنی تربیت کے اداروں کی خود مختار ایگزامینیشن باڈی کا قیام ،کنسلٹنٹ فرم کے ذریعے ٹیکنیکل معاونت ، پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون سے تربیت حاصل کرنے والوں کے لئے ملازمت کی فراہمی کے علاوہ لیبر مارکیٹ مارکیٹ انفارمیشن سسٹم کو فعال کر کے ایسا موثرطریقہ کار وضع کیا جارہا ہے کہ جس کے ذریعے نہ صرف تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں کی معلومات اور صوبہ پنجاب کے انڈسٹریل سیکٹرکی تمام معلومات موجود ہوں گی ۔
فنی تعلیم و تربیت کے پروگرامز کے تحت بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے پاکستان کے لیے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ تکنیکی شعبوں میں مہارت و فنی تربیت حاصل کرنے والوں کو ملک کے اندر اور باہر باعزت روزگار کا حصول بھی باآسانی ممکن ہوگا۔حکومت پنجاب کے ان اقدامات سے بے روزگاری و غربت کی شرح میں خاطرخواہ کمی بھی ہوگی۔حکومت پنجاب کے یہ اقدامات قابل تحسین ہیں جس کے فوائد و ثمرات کے دور رس نتائج حاصل ہوں گے ۔