حضرت امام حسین علیہ السلام کا مشن ہمارے لیے مشعل راہ ہے
تحریر . منصوراحمد سکھانی
mansoordgk@gmail.com
محرم الحرام کو اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہونے کا شرف حاصل ہے . یہ بابرکت اور مقدس مہینہ حضرت امام حسین علیہ السلام او ران کے عزیز و اقارب کی عظیم قربانی سے شروع ہوتا ہے اور اس کااختتام بھی قربانی پر ہوتا ہے جس قوم کے سال کی ابتداو انتہا قربانی پر ہو تو اس کی عملی زندگی میں بھی قربانی کو بڑا عمل دخل حاصل ہے . بلاشبہ مسلمانان عالم حضرت امام حسین علیہ السلام کی یادمناتے ہیں . نواسہ رسول ﷺ کی عظیم قربانی اور ان کا مشن ہمارے لیے مشعل راہ ہے . اسلام میں جانی و مالی قربانیوں کی زیادہ تاکید کی گئی ہے . واقعہ کربلا حق و باطل کے درمیان ایک معرکہ تھا جس میں حق کا بول بالا ہوا اور باطل دنیا سے مٹ گیا . حسینیت زندہ ہے اور قیامت تک زندہ رہے گی اور اس کے مقابلے میں یذیدیت ہمیشہ کیلئے مٹ گئی . مسلمان حضرت محمد ﷺ او راہلبیت ؑ سے والہانہ عقیدت رکھتے ہیں اس لیے ہمیں چاہیئے کہ ہم مشن حسینی کو جاری و ساری رکھیں اور ہر میدان میں حق کا ساتھ دیں. ظلم و تشدد کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں اور اپنی صفوں میں مضبوط و مستحکم اتحاد پیدا کریں تاکہ کسی وقت حق کے مقابل باطل آئے تو خود ہی پاش پاش ہو جائے. بحیثیت مسلمان بھی ہم بھائی بھائی ہیں اور تمام دنیائے اسلام کے مسلمان آپس میں رشتہ اخوت میں منسلک ہیں . رسول اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ مسلمان آپس میں بھائی ، بھائی ہیں اب اس فرمان کی نسبت سے ہمیں اپنے ملک میں بھائی چارے سے رہنا چاہیئے اور فروعی اختلافات ختم کرکے ملک کی ترقی میں اہم کردارادا کرنا چاہیئے جیسا کہ روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ہمارے ارد گرد قرب وجوار میں حالات زیادہ بہتر نہیں ہیں اور دشمن اپنے ناپاک ارادوں کیساتھ تاک میں ہے اور نقصان پہنچانے کا موقع تلاش کر رہاہے . محرم الحرام کے مقدس مہینے میں ہم سب کا فرض ہے کہ موجودہ حالات میں اتحاد ویکجہتی کا مظاہرہ کریں . ہم آہنگی ، رواداری اور بھائی چارے کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے . پوری قوم کو ملک کے استحکام کیلئے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا ہو گا او راپنے تمام فروعی اختلافات پس پشت ڈال کر ملک دشمن عناصر کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہونا ہو گا . بدامنی کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کیلئے ملک کے کونے کونے میں امن و محبت کا پیغام پہنچانا ہو گا . موجودہ حالات میں ہم سب کا فرض ہے کہ آگے آئیں اور ملک کی سا لمیت و بقا کیلئے مثالی کردارادا کریں . ہمیشہ کی طرح اس دفعہ بھی امن وامان ک قیام اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے بھر پور کردارادا کرنا ہو گا . اس مقصد کیلئے ملی و مذہبی فریضہ سرانجام دینے کے عزم کا اعادہ کریں چیئرمین متحدہ علماء و کنوینر پنجاب سب کمیٹی برائے امن و خطیب بادشاہی مسجد لاہو رمولانا عبدالخبیر آزاد نے ملک دشمن عناصر کے مذموم مقاصد کو ناکام بنانے کیلئے پاکستان بھر کے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام اور دیگر نمائندوں پر مشتمل باہمی اتحاد قائم کیا ہے جس کی وجہ سے گزشتہ کئی سالوں سے ملک میں مجموعی طو رپر امن و امان کی فضا قائم ہے . زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افرا د اس بات پر متحد و متفق ہیں کہ وہ کسی کو بھی شرانگیزی اور تخریب کاری کی اجازت نہیں دیں گے اور انتظامیہ سے مکمل تعاون کرتے ہوئے دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیں گے . موجودہ حالات میں ہر مسلمان کا مذہبی و دینی فریضہ ہے کہ وہ اپنے حلقہ اثر میں اتحاد و اتفاق کا درس دے او راپنی باقی زندگی مشن حسینی ؑ کے تابع بسر کرے . شرانگیزی کو ناپسند کرے کسی کو ناپسندیدہ بات یا مذہب کے خلاف اکسانے کی بات نہ کرے جس سے ملکی حالات پر برا اثر پڑے . مسلمانوں کا شیوہ ہے کہ وہ حسن اخلاق ، رواداری ، اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کریں . علمائے کرام ، ذاکرین حضرات کو بھی وقت کی نزاکت کو محسوس کرتے ہوئے فروعی اختلافات سے پرہیز کرنا چاہیئے. اپنے خطبات اور مجالس میں احتیاط برتتے ہوئے رواداری او رشائستگی کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے . ایام عاشورہ کے دوران زیادہ سے زیادہ صبر کا مظاہرہ کرنا چاہیئے.