SUBH.E.PAKISTAN LAYYAH
اداریہ
گیس ری فلنگ کاروبار یا موت کا بیو پار
فتح پور روڈ چوک اعظم پر واقع بلوچ پٹرول پمپ کے عقب میں گیس ری فلنگ کی دکان اس وقت پر آ گ کے شعلوں سے بھڑک ا ٹھی جب دکان میں موجود امجد نے گیس سلنڈر کو چیک کر نے کے لئے ماچس کی دیا سلا ئی جلائی ۔امجد کی زند گی تھی جو وہ ان آگ کے شعلوں سے بچ کے بھاگ گیا اور یہ بھی اللہ کا کرم ہوا کہ گیس کے سلنڈروں والی دکان میں لگنے والی آگ پر ریسکو ، فائر بر گیڈ اور ضلعی انتظامیہ اور عوام کی کا وشوں سے قا بو پا لیا گیا اور شہر ایک بڑی تبا ہی سے بچ گیا وگرنہ سال 2007 میں فیصل آ باد روڈ پر جلال مارکیٹ کی گیس سلنڈروں کی دکان میں لگنے والی وہ آگ چوک اعظم کے شہری یقیناً ابھی نہیں بھو لے ہوں گے جس میں کئی افراد جان بحق ہو گئے تھے ۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسی امجد کا بھائی چند ہفتے قبل فیصل آباد روڈ چوک اعظم پر گیس ری فلنگ کرتے ہو ئے شدید زخمی ہوا تھا ۔
گیس ری فلنگ کے ایسے واقعات کی خبریں ہمیں روز سننے اور پڑ ھنے کو ملتی ہیں اور ایسے گیس ری فلنگ سے ہو نے والے اندود ہناک واقعات میں مرنے اور جھلسنے والے بد نصیب افراد کی تعداد بھی بہت زیادہ ہو تی ہے ۔
کہا جاتا ہے کہ ملکی قوانین کے تحت گیس ری فلنگ ایک غیر قا نو نی کاروبار ہے لیکن یہ ایک افسوسناک حقیقت ہے کہ پورے ملک کی طرح ضلع لیہ میں بھی اس کاروبار کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے اگر آپ سروے کریں تو کوئی بازار چوک سڑک ، گلی محلہ آپ کو ایسا نہیں ملے گا جہاں اس گیس ری فلنگ کاروباری مافیا نے اپنی فرنچائز نہ بنائی ہو ئی ہو یہی نہیں لیہ شہر میں تو اہم ترین سڑکوں پر واقع دکانوں میں مسا فر ویگنوں کے لئے گیس سلنڈروں میں ایل پی جی گیس ری فلنگ کی جاتی ہے ۔ اور کو ئی پو چھنے والا نہیں ۔ حالانکہ ویگن میں گیس سلنڈر پھٹنے سے ہو نے والے کئی حادثات سا منے آ چکے ہیں لیکن گیس ری فلنگ کاروبار کے نام پر موت کا بیو پار کر نے والے یہ موت کے بیو پاری کھلے عام موت بیچ رہے ہیں ۔آئے روز گیس سلنڈروں میں لگنے والے آگ کے شعلے معصوم جانوں کو نگل رہے ہیں ۔ اور یہ سب ان ذمہ دار اداروں کی ناک کے نیچے ہو رہا ہے جو قا نوں پر عملدرآمد کرانے کے ذمہ دار ہیں ۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ حکو مت پنجاب گیس ری فلنگ کاروبار بارے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کر نے کے لئے واضع حکمت عملی تر تیب دے تاکہ آ ئے روز گیس ری فلنگ حادثات سے ہو نے والے جانی اور مالی نقصان سے بچا جا سکے ۔
انجم صحرائی ایڈ یٹر انچیف