ڈرپ آبپاشی نظام کی ترویج وقت کا ناگریز تقاضا ہے ۔ ظفر اللہ سندھو
لیہ (صبح پا کستان) پانی کی جنگ جیتنے کے لیے ڈرپ آبپاشی نظام کی ترویج وقت کا ناگریز تقاضا ہے یہ بات ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت ظفر اللہ سندھو نے حکومت پنجاب شعبہ آب پاشی اور دوآبہ فانڈویشن کے زیر انتظام تھندکلاں چوبارہ میں منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر منشاء علی ،ڈپٹی ڈائریکٹر ایگری کلچرل نویدعصمت کاہلوں،ڈی او زراعت فیض محمد کندی ،ڈی ڈی واٹر مینجمنٹ ریاض کلاسرہ ،ڈی ڈی لائیوسٹاک یاسین عطاری،ڈی ڈی زراعت چوبارہ خالد محمود اور ترقی پسند کاشتکاروں کی بڑی تعدا د موجودتھی۔ای ڈی او زراعت نے کہا کہ ڈرپ نظام آب پاشی سے نہ صرف پانی کی کمی کا مسلہ حل ہوگابلکہ زرعی اخراجات میں واضح کمی اور فی ایکٹر پیداوار میں مناسب اضافہ ہوگا ۔تقریب میں پراجیکٹ کی اہمیت و افادیت کاشکاروں کو 60%سبسڈائز نرخوں پر ڈرپ ایری گیشن کی تنصیب ،کاشتکاروں کو زرعی مداخل کے سلسلہ میں آبپاشی کے لیے معاشی سہولیات اور ڈرپ و سپرنیکلرایریگیشن کی تنصیب کے لیے ٹیکنیکل معلومات کے بارئے میں تفصیلی طورپر آگاہی دی گئی ۔پراجیکٹ ڈائریکٹر منشاء علی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ڈرپ آبپاشی نظام دنیاکے تمام ترقی یافتہ ممالک میں رائج ہے اوراس کے حوصلہ افزاء نتائج برآمدہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان جیسے زرعی ملک میں پانی کی شدید قلت ہے اورآئندہ سالوں میں یہ مسئلہ مزیدسگین ہونے کاخدشہ ہے لہذاضرورت اس امرکی ہے کہ کاشتکارڈرپ سسٹم کوبروقت اپنائیں تاکہ پانی کی کمیابی کامسئلہ نہ رہے۔انہوں نے کہاکہ محکمہ زراعت شعبہ آبپاشی اس سلسلہ میں کاشتکاروں کوہرممکن راہنمائی فراہم کررہاہے اورکاشتکاراس سہولت سے مستفیدہونے کے لئے مقامی افسران سے رابطہ کریں۔انہوں نے کہاکہ ڈرپ آبپاشی نظام کی تنصیب کے لئے دی جانے والی درخواستوں پرتین ماہ کے مختصرعرصہ میں عملدرآمدکویقینی بنایاجائے گا ۔انہوں نے کہا کہ اس آب پاشی نظام سے اخراجات میں 20سے 35فی صد کمی ہوگی جبکہ پانی کی 75%بچت ہوگی جبکہ آب پاشی کے وقت میں بھی 30فی صد کمی ممکن ہوسکے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سسٹم سے فصلوں کے زیر کاشت رقبہ میں4جبکہ اور پیداوار میں 13فی صد تک اضافہ ہوگا۔سیمینارسے ترقی پسندکاشتکاروں نے بھی خطاب کیا۔