ڈیرہ غازیخان(صبح پا کستان)سیکرٹری زراعت پنجاب کیپٹن (ر) محمد محمود نے کہا ہے کہ صوبہ میں زراعت کی بہتری کیلئے آئندہ بجٹ میں اربوں روپے مختص کیے جا رہے ہیں . کپاس کی زیادہ رقبے پر کاشت اولین ترجیح ہے جس کیلئے افسران کو فیلڈ میں نکلنا ہو گا . اہداف حاصل نہ کرنے والے افسران کو جبری رخصت پر بھیجنے سمیت دیگر کارروائی عمل میں لائی جائے گی. کپاس اور سورج مکھی کے کاشتکاروں کو سپورٹ پرائس دلانے کیلئے کام کیا جا رہاہے . موجود بلڈوزرز کو ایئر کنڈیشنڈ کرنے کے ساتھ ساتھ مزید 40بلڈوزر خریدے جائیں گے . زیر زمین میٹھا پانی کو آبپاشی کے قابل بنانے کیلئے مزید چھ پاور ڈرل مشینیں خریدی جائیں گی اور موجود 19ڈرل مشینوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا . ڈیرہ غازیخان میں ہارٹیکل ریسرچ سب سٹیشن کو سٹیشن کا درجہ دینے کے ساتھ راجن پور میں کاٹن ریسرچ سب سٹیشن قائم کیا جائے گا .انہوں نے یہ بات ڈیرہ غازیخان میں پانچ اضلاع کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہی . انہوں نے ناقص کارکردگی پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت راجن پور جبری چھٹی پر بھیجنے ، نئے آفیسر کی تعیناتی ، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیرہ غازیخان کے تبادلہ کے بھی احکامات جاری کیے. سیکرٹری زراعت نے مختلف محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ 30جون تک کسان کارڈ کیلئے دو لاکھ کاشتکاروں کی رجسٹریشن اور ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کو یقینی بنایا جائے . کھاد ، پیسٹی سائیڈز ،مٹی او رپانی کی تجزیاتی رپورٹ ایک ہفتے کے اندر مکمل ہونی چاہیئے. ڈیرہ غازیخان ڈویژن میں انار ، بغیر بیج کے کنوں اوربیر سمیت بہتر اقسام کے پھلوں کے باغات کے فروغ کیلئے تحقیقات کی جائے .پرانی مشینری او رآلات کی نیلامی کا عمل 30جون سے قبل مکمل کر لیا جائے . انہوں نے بتایاکہ بلڈوزر کی طرز پر ڈرل مشین کی بھی آن لائن بکنگ یکم جولائی سے شروع کر دی جائے گی. انہوں نے کہاکہ کپاس کے علاقوں میں زرعی ٹیوب ویلوں کو کم سے کم تین گھنٹے مسلسل بجلی کی فراہمی کیلئے میپکو حکام سے بات کر لی ہے. اجلاس میں فصل ربیع ، خریف کے علاوہ محکمہ زراعت کے مختلف شعبوں کو دیئے گئے اہداف اور کارکردگی کا جائزہ لیاگیا.اجلاس میں ڈیرہ غازیخان ، راجن پو ر، مظفرگڑھ ، لیہ او ربکھر اضلاع کے ڈائریکٹرز ، ڈپٹی ڈائریکٹرز سمیت دیگر متعلقہ افسران موجود تھے .