لیہ(صبح پا کستان)نئے بلدیاتی سسٹم کے تحت لیہ شہر کی لگ بھگ40ہزار آبادی کو 20وارڈز میں تقسیم کرکے 20کونسلرز اور 7سپشل سیٹوں کو کونسلر منتخب کئے شہر کے محلہ عید گاہ،عید گاہ شمالی،بستی جوتہ،سجاد کالونی،بستی استرانہ،محلہ اسلم موڑ،چاہ سریں والا،محلہ شاہ لطیف،محلہ شاہ اشرف،محلہ کرنال والا،محلہ گجرانوالہ،محلہ انصاری،محلہ شاہ آبادیاں،محلہ قاضیاں والا،محلہ گریانوی والا،محلہ بزداراں والا،محلہ چاہ عمر والا،محلہ جکھڑ،محلہ اندر کوٹ،ماڈل ٹاؤن ،ہاؤسنگ کالونی،محلہ منظور آباد ،محلہ قادر،محلہ فیض آباد،محلہ چانڈیہ والاکے مکینوں کادیگر مسائل کے ساتھ ساتھ صحت و صفائی کا سب سے بڑا مسئلہ بنا ہو ا ہے
شہریوں کا کہنا ہے کہ نئے بلدیاتی بلدیاتی سسٹم نے بھی ہماری گلیوں محلوں کے گندے پانی کے جوہڑ،گندگی کے ڈھیرختم نہ کیا جس سے ہمیں بہت سے توقعات وابستہ تھیں غریبوں کو ورثہ میں ملا ہوا گنجان آبادی والامحلہ جہان شاہ اور محلہ عید گاہ،محلہ فیض آباد،قادر آباد کی حالت تو انتہائی ابتر ہے
آبادیاں زیادہ اور گلیاں چھوٹی ہیں صفائی ،بجلی لوڈ شیڈنگ اس وقت اہم ترین مسائل ہیں عملہ صفائی میں اکثریت سفید پوش لوگوں کی بھرتی ہے میاں معظم علی ایڈووکیٹ نے کہا کہ لیہ شہر کے اکثر گنجان آبادی والے محلوں میں نہ تو صفائی ہے اور نہ ہی سٹریٹ لائٹس اور نہ ہی سیوریج کا نظام موجود ہے ان محلوں کی تقریباً گلیاں گندے پانی کے جوہڑ کی شکل اختیار کر چکی ہیں سیوریج کا نظام 1990ء میں بنایا گیا تھا جو کہ اپنی مدت مکمل کرنے کے بعد مکمل طور پر چو ک ہو چکا ہے عملہ صفائی کی عدم توجہ اور میونسپل کمیٹی کی نااہلی نے یہاں کے لوگوں کی زندگی اجیرن کر کے رکھ دی ہے نئے بلدیاتی سسٹم کی بحالی نے بھی لوگوں کے مسائل حل نہ کئے عملہ صفائی کونسلرز کی بات ہی نہیں مانتے محکمہ صحت کی ملیریا لیبارٹری رپورٹ کے مطابق پورے ضلع کے ملیریا مریضوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ایک محلہ عید گاہ کی زیادہ ہے جہاں تک بجلی کی صورتحال ہے محلہ عید گاہ کے 4ٹرانسفارمر منظور ہونے کے باوجود آج تک نہیں لگائے جا سکے جس کی وجہ سے وولٹیج انتہائی کم ہیں جس کی وجہ سے الیکٹرانکس اشیاء کا بہت نقصان ہوتاہے ،پینے کا پانی انتہائی ناقص ہے صفائی کا نطامکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے سیوریج سسٹم مکمل چوک ہے چیئرمین میونسپل کمیٹی حافظ جمیل احمد خان کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے افسران ٹائم پاس کر رہے ہیں اور چور بازاری لگی ہوئی ہے عملہ صفائی کہیں نظر نہیں آتا، لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ تو اب عادی ہو چکے ہیں حالانکہ اس کی وجہ کاروبار مکمل تباہ ہو چکے ہیں لیکن پورے ملک کی طرح ہم بھی گذارا کر رہے ہیں۔
حکیم محسن رضا اعظمی ،غلام یٰسین،حاجی کالو،محمد حسین،اللہ بخش،محمد بخش،محمد قاسم،حکیم محمد بخش،مصطفیٰ،حسنین ناصر،منیر احمد ،محمد بخش،محمد اشرف،لقمان،محمد اشرف نے کہا کہ بستی جوتہ کے لوگوں کے ساتھ میونسپل کمیٹی کا ایسا سلوک ہے کہ یہ علاقہ لیہ میں شامل ہی نہیں اس محلہ میں آج تک کوئی چھوٹا بڑا سرکاری ملازم نہیں آیا اور ہ ہی آج تک اس محلہ کی کبھی صفائی ہوئی ہے گلیاں گندگی سے اٹی ہوئی ہیں اور گندے پانی کے جوہڑ بن چکے ہیں اس موسم میں بھی مچھروں کی بہتات ہے،دیگر سہولیات تو دور کی بات ہے،محبوب حسین کھکھ نے کہا کہ کون کون سے مسئلہ سے آگاہ کریں یہ علاقہ تو مسائلستان ہے نہ یہاں پینے کا پانی صاف ہے اور نہ ہی رہنے کیلئے علاقہ صاف ہے شہریوں ارشاد حسین ،عبدالحفیظ،مصطفیٰ،عمران سبزی والا،لیاقت نائی،سلطان شاہ،محمد انور،غلام عباس،ارشاد حسین،صابر شاہ،محسن شاہ،مجاہد حسین،رشید بلوچ،سرور،ذیشان شاہ نے بتایا کہ صفائی کا نظام انتہائی ناقص ہے گندگی کے ڈھیر پڑے ہیں جس پر مکھیوں مچھروں کی افزائش ہو رہی ہے آلودگی نے جینا دوبھر کر رکھا ہے رات کو آے جانے میں بڑی تکلیف ہوتی ہے سٹریٹ لائٹ تو بالکل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ سیوریج سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے پانی گلیوں میں کھڑا رہتاہے اورکھڑے پانی کی وجہ سے زیر زمین پانی بھی آلودہ ہو رہاہے ہے جس کی وجہ سے جگر اور پھپھڑوں کے مریض اس علاقہ میں بہت زیادہ ہو رہے ہیں محلہ شاہ لطیف کے رہائشی محمد شماعیل کے مطابق سب سے اہم مسئلہ سیوریج سسٹم کی خرابی ہے ہیلتھ سہولیات نہیں ہیں،حافظ محمد علی ایڈ ووکیٹ نے کہا کہ نکاسی آب کیلئے محکمہ بلدیات و دیگر سرکاری محکمہ کی نااہلی کی وجہ سے سڑکیں اور گلیاں روز بروز اونچے کئے جا رہے ہیں سیوریج کا مسئلہ حل نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے لوگوں کے مکانات نیچے اور سڑکیں اوپر ہوتی جا رہی ہیں ،گٹروں کے ڈھکن نہیں صفائی کی صورتحال انتہائی ابتر ہے،کئی کئی دن صفائی والا عملہ نہیں آتا گندگی کے ڈھیر ہیں ،لوڈ شیڈنگ نے بھی جینا حرام کیا ہو ا ہے ،ارشاد حسین،عالمگیر،ظفر اقبال،محبوب الہی،دلدار حسین،ریاض حسین،سیف الرحمن،اللہ بخش،محمد عارف،محمد عباس،محمد صہیب،محمد قبال، عاشق حسین،محمد عمران علی،سید افضل شاہ،محمد نواز کھوکھر،خورشید محمد،محمد آصف،سید ناصر شاہ،عبدالسلام،شوکت علی نے کہا کہ صفائی ناقص صورتحال ہے ہماری گلی کا روڈ دریائی بند پر جاتا ہے جس پر بڑی ٹریفک رواں دواں ہے جس کی وجہ سے آئے روز حادثات ہوتے ہیں بڑی ٹریفک کا خاتمہ اور سپیڈ بریکر بنائے جائیں محمد رمضان ، اعجاز حسین ، سیف اللہ ، محمد حسین ، محمد عثمان نے کہا کہ گلی کی پکی سٹرک کئی سالوں سے رپیئر نہ ہونے کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی۔سٹرک کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔گزشتہ چار سال سے سڑک کے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے پر ممبران اسمبلی اور متعلقہ اداروں کو باربار آگاہ کرنے کے باوجود سڑک کو مرمت یا دوبارہ نہیں بنایا جا سکا ہے محلہ
شاہنواز کے رہائشیوں غلام علی گرمانی،خدا بخش،محمد یوسف،محمد کاشف ،مہر خرم شہزاد،عبدالسلام،غلام عباس،محمد صادق محمد امجد خان ،شمشیرنے کہا کہ صفائی ،،بجلی،صاف پانی ،گلیوں میں نالیاں سڑکیں بنانے کی بات کیا کریں اب تو یہاں کتوں نے جینا دوبھر کر دیا ہے کتوں کے غول در غول پھر رہے ہیں آوارہ کتوں کو مارنا شہروں میں بلدیات کی ذمہ داری ہے جو نہیں کر رہے، ہمارے افسرا ن اور حکمرانوں کا وطیرہ صرف لوٹنا اور عوام کو پریشان کر نا ہے ،محمد اکرم ،سعید احمد ،محمد نعیم ،عبدالرؤف خان ،محمد ایوب ،محمد خالد ،ایوب احمد ،محمد اختر ،کریم نواز ،محمد انور ،محمد جمیل ،ضمیر احمد ،غلام شبیر ،باسط الرحمن مکی ،غلام عباس ،محمد سلیمان نے بتایاکہ دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ یہاں کا سب سے اہم مسئلہ منشیات فروشی کا دھندہ ہے جس پرپولیس مکمل خاموش ہے اور ہماری نسل نو تباہ ہونے لگی ہے ،اس سے کئی خاندان اجڑ گئے ،سینکڑوں ماؤں کے شہزادے لقمہ اجل بن گئے ،با اثر منشیات فروش کھلے عام منشیات فروشی میں مصروف ہیں منشیات فروشوں کی تعداد میں روز بروزاضافہ ہو رہا ہے ، اکثر گلیوں میں منشیات فروشی کے بڑے مراکز بنے ہوئے ہیں جہاں با اثر منشیات فروش انتہائی دیدہ دلیری سے چرس ،ہیروئن اور شراب کھلے عام فروخت کرتے دکھائی دیتے ہیں ،جس کی وجہ سے نسل نو کی بڑی تعداد نشہ کی لت میں پڑ رہی ہے ،جس سے جرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ،ایسے منشیات فروشوں کے خلاف فی الفور کریک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہیں،محمد قیصرنے کہاکہ نئے بلدیاتی سسٹم نے بھی لوگوں کی پریشانی ختم نہ کی گلی محلے والے شدید پریشان ہیں گلیوں میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں سیوریج سسٹم بالکل تباہ ہو چکا ہے محمد نواز،ملک ذوالفقار حسین،سعید خان،شفیق خان میرانی،بدر خان ،حسرت خان نے کہا کہ محلہ شاہ لطیف،چاہ سریں والا ،محلہ گڑیانوی والا،شاہ آبادیاں کی گلیوں میں گندے پانی اور گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے رات کی تاریکی میں اکثر لوگ ان گندگی کے ڈھیرکی نظر ہو جاتا ہوں ،گلیوں میں گندا پانی اور گندگی کی ڈھیر کی وجہ سے آنے جانے کیلئے پریشانی ہے صفائی کا نظام بہتر ہو جائے تو کم از کم صاف ماحول میں رہنے کا تو حق دیا جائے انہوں نے مسلم لیگ کی حکومت کے خلاف بات کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کی جب بھی حکومت آتی ہے عوام مسائل کا شکار ہو جاتی ہے کبھی بھی عوام کی بھلائی کے فیصلے نہیں کئے جاتے صفائی ،سیوریج کی بات کس سے کریں افسران سنتے نہیں اور عملہ صفائی کام نہیں کرتا عملہ صفائی کی اکثریت افسران اور سیاسی لوگوں کے دفتروں اور ڈیروں پر ڈیوٹیاں دے رہے ہیں عوام کا اللہ حافظ ہے ،کرسچن کالونی کے مکینوں اصغر مسیحی،یوسف مسیحی،شمعون مسیح، ڈاکٹرپرویز ساگر،جوزف،کرسٹوفر ،امتیاز علی،وارث علی فیضان ،کامران اور دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ اس جدید ترقی یافتہ دور میں بھی کالونی بنیادی سہولیات سے محروم ہے کالونی میں بجلی کے کھمبے نہ ہونے کی وجہ سے تاریں زمین پر پڑی ہیں جو آئے روز حادثات کا سبب بن رہی ہیں کالونی میں نکاسی آب نہ ہونے کی وجہ سے جگہ جگہ گندے پانی کے تالاب بن گئے ہیں جن سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کالونیوں میں سہولیات فراہم کی جائیں اور عدم فراہمی پر ذمہ داروں کا نوٹس لیا جائے
چیئرمین بلدیہ حافظ جمیل احمد خان ،وائس چیئرمین سید گلزار حسین شاہ بخاری نے کہا کہ لیہ سٹی کے 20وارڈوں میں عملہ صفائی موجود ہے جو روزانہ کی بنیاد پر صٖٖفائی کرتا ہے شہر بھر کی بہتر اندازمیں خدمت کی جا رہی ہے اور صحت صفائی کی طرف خصوصی توجہ دیئے ہوئے ہیں جہاں تک سیوریج سسٹم کی بات ہے اس بارے ضلعی انتظامیہ اور حکومت پنجاب کو سروے کر کے سیوریج پلان بنا کر دیا ہوا ہے جوکہ پورے لیہ شہر جس میں لیہ سٹی کے20 وارڈز شامل ہیں منظوری اور بجٹ کے بعد کام شروع کر دیا جائے گا