چوک اعظم( صابر عطاء سے )خانہ بدوش بچی ہوش میں آگئی ۔ملزمان زیادتی کرنا چاہتے تھے ۔انکار پر چھریاں ماریں ۔ایک نے پکڑے رکھا دوسرے نے چھریاں ماریں۔مضروبہ۔دو دن بعد بھی مقدمہ درج نہ ہوسکا ۔لیڈی ڈاکٹر نے ابھی تک حتمی رزلٹ نہیں دیا ۔تفتیشی آفیسر ۔ملزمان با اثر رزلٹ کی راہ میں رکاوٹ ہیں ورثاء کا احتجاج ۔تفصیل کے مطابق گزشتہ روز علی چوک میں چھریوں کا نشانہ والی خانہ بدوش مضروبہ عظمیٰ ہوش میں آگئیں ۔اس نے بتایا کہ ملزم علی اور اس کاساتھی اس کے ساتھ زیادتی کرنا چاہتے تھے ۔میں گلی سے گزری تو وہ وہاں موجود تھے انہوں نے مجھے گھسیٹا میرے انکار پر ملزم علی کے ساتھی نے مجھے بازو سے پکڑا اورملزم علی نے مجھے چھریاں ماریں ۔میرے چھوٹے کزن اور دیگر بچوں نے شور ڈالا تو انہوں نے ان بچوں پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی ۔دو روز گذرنے کے بعد بھی واقعہ کا پرچہ درج نہیں ہو سکاتفتیشی آفیسر مرید حسین نے نمائندہ کو بتایا کہ لیڈی ڈاکٹر کی طرف سے ابھی تک حتمی رزلٹ نہیں دیا گیا ،جس کی وجہ سے قانونی کاروائی میں دیر ہو رہی ہے۔
بچوں کے ورثاء نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان با اثر ہیں اور وہ کاروائی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایس ایچ او پر اعتماد ہے کہ وہ ہمیں انصاف ضرور دیں گے ۔انہون نے کہا کہ ہمیں خانہ بدوش سمجھ کر نظر انداز کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم سخت احتجاجی لائحہ عمل اپنائیں گے ۔
ایس ایچ او وسیم اکبر خان لغاری نے نمائندہ کو بتایا کہ ہمارے نزدیک سب برابر ہیں اور ہم کسی دباؤ میں آئے بغیر انصاف اور قانون کے تقاضے پورے کریں گے ۔