• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

اردو کالم ۔ عدم برداشت … تحریر ۔ محمد بلال جٹ

webmaster by webmaster
جنوری 18, 2016
in First Page, کالم
0

عدم برداشت
تحریر ۔ محمد بلال جٹ
1917743_10206815152870454_4817910446733350415_nعدم برداشت ہمارے معاشرے کا ایک اہم اور خطر ناک مسلہ بنتا جا رہا ہے بڑھتا ہوا عدم برداشت ہمارے معاشرے پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہیاعدم برداشت کی وجہ سے ہی ہمارے معاشرے میں افراتفری بدامنی اور بے چینی کی لہر دور گئ ہے اور ہمارے معاشرے سے میانہ روی ،رواداری،تحمل مزاجی اور انصاف جیسی خوبیوں کا دور دورہ نہیں ہے عدم برداشت کی بہت ساری زندہ مثالیں ہمارے سامنے ہیں میں اپنی ذاتی زندگی کا ایک مشاہدہ بیان کروں گاجس میں عدم برداشت کا عنصر تھا
میں وفاقی دارلحکومت جی ۱۱ مرکز میں ایک پھل فروش کے پاس کھڑا تھا کہ ایک صاحب نے ریڑھی بان سے نرخ پوچھے اور نرخ کم کرنے کو کہاجس پر ریڑھی بان غصے میں آگیااور کہاچلتے بنیں وہ صاحب شرمندگی سے چپ ہوکر چلے گے ہمارے معاشرے کا یہ رْخ دیکھ کر میں بہت تشویش کا شکار ہوا ٹریفک کا اشارہ توڑنا،وارڑن سے لڑاء،کنڈکٹر کا سواریوں سے،سواریوں کا کنڈکٹر سے چھوٹی چھوٹی بات پر اْلجھ پڑنادست و گریبان ہو جانا یہ سب عدم برداشت کی مثالیں ہیں ہر کوئ اپنی بات منوانا چاہتا ہے جو کسی نے دیکھا پڑھابس وہ سچ ہے دوسرے کے مؤقف کو سننے کی زحمت گوارا نہیںی کی جاتی ہر فرد دوسرے کی بات کو برداشت کرنے کی بجاے کھانے کو دوڑتا ہے ہر کوئی بے صبری ،بے چینی اور بلا وجہ غصے کا شکار دکھائی دیتا ہے عدم برداشت اور عدم رواداری کے بڑھتے ہوءے رجحان کی وجہ سے تشدد کے دل دہلا دینے والے واقعات رونما ہو رہے ہیں جن کا ذکر روزانہ اخبارات میں ہو تا ہے کہیں حوا کی بیٹی کو ہوس کا شکار بنایا جا رہا ہے تو کہیں غریب پر زمیندار نے کتے چھوڑ دؤے یا ہاتھ پاؤں کاٹ دأے اس ضمن میں ہمارے جاں سے پیا رے نبی اکرم کی بہت سی احادیث سے رہنمائ ملتی ہے آپ نے فرمایا :تم میں سے جو شخص حق پرہوتے ہوتے ہوے جھگڑا چھوڑ دے تو میں جنت میں اْس کے اعلی درجے کا ضامن ہوں ہمارا دین اسلام بھی برداشت اور رواداری کا درس دیتا ہے غرضیکہ دنیا کا کوئی بھی دین عدم برداشت کا درس نہیں دیتا ہے
عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے اس رجحان کے پیچھے بے شمار محرکات ہیں جس کے ہم سب ذمے دار ہیں جس کی سب سے بڑی ذمے دار حکومت ہے بڑھتی ہوئی بے روزگاری ،انصاف کی عدم فراہمی،مہنگائی اورعدم تحفظ ہے حکومت کو چاھےأ کہ وہ مؤثر اقدامات کرے اساتذہ کو چاھےأ کہ وہ طالب علم کو نصاب پڑھانے کے علاوہ اُس کی اخلاقی تربیت بھی کرے اُس کو رواداری اوربرداشت کا درس دے ۔میڈیا کو بھی اس سلسلے میں مثبت اقدامات اُٹھانا ہوں گے منفی رویوں اور کرداروں پر مبنی پروگرام نہ بنائے جائیں ایکشن سے بھرپور فلمیں دیکھ کر آج کا نوجوان لڑائی جھگڑا کرنے کا شوقین نظر آتا ہے ہیرو بننا چاہتا ہے جھُک جانے کو باعث شرم سمجھتا ہے والدین کو چاہئیے وہ اپنے بچوں کی درست انداز میں تربیت کریں ہمارے سیاست دانوں کو چاھئیے کہ وہ بھی اپنے اندر قوت برداشت پیدا کریں دوسری جماعت کے موقف کو درست تسلیم کرنے میں اپنی شکست محسوس نہ کریں بلکہ اپنے اندر قوت برداشت اور بڑکپن کا ثبوت دیں سیاست دانوں کے بیانات چاہے وہ اخبارات میں ہوں یا ٹی وی کے کسی ٹاک شو میں ہمیشہ جارحانہ ہوتے ہیں ٹاک شوز میں سیاستدانوں کو لڑتے دیکھ کر ہماری قوم میں عدم برداشت فروغ پا رہا ہے غرضیکہ ہمیں ایک کامیاب قوم بننے کے لئے ہر سطح پر اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ معاشرے میں قوت برداشت ،تحمل مزاجی اور رواداری کو فروغ دیا جا سکے اور ہر سو پھیلی ہوئی بے چینی،افراتفری اور دہشت گردی کی فضا کو ختم کیا جا سکے۔

Previous Post

کوٹ سلطان ۔ تاجر برادری کا اجلاس ، انجمن تاجران کی نئی اور فعال باڈی بنانے کافیصلہ

Next Post

لیہ ۔ مطالبات تسلیم ہونے پر کلرکوں کا جشن ،وزیر اعلی پنجاب کا شکریہ

Next Post

لیہ ۔ مطالبات تسلیم ہونے پر کلرکوں کا جشن ،وزیر اعلی پنجاب کا شکریہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025

عدم برداشت تحریر ۔ محمد بلال جٹ 1917743_10206815152870454_4817910446733350415_nعدم برداشت ہمارے معاشرے کا ایک اہم اور خطر ناک مسلہ بنتا جا رہا ہے بڑھتا ہوا عدم برداشت ہمارے معاشرے پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہیاعدم برداشت کی وجہ سے ہی ہمارے معاشرے میں افراتفری بدامنی اور بے چینی کی لہر دور گئ ہے اور ہمارے معاشرے سے میانہ روی ،رواداری،تحمل مزاجی اور انصاف جیسی خوبیوں کا دور دورہ نہیں ہے عدم برداشت کی بہت ساری زندہ مثالیں ہمارے سامنے ہیں میں اپنی ذاتی زندگی کا ایک مشاہدہ بیان کروں گاجس میں عدم برداشت کا عنصر تھا میں وفاقی دارلحکومت جی ۱۱ مرکز میں ایک پھل فروش کے پاس کھڑا تھا کہ ایک صاحب نے ریڑھی بان سے نرخ پوچھے اور نرخ کم کرنے کو کہاجس پر ریڑھی بان غصے میں آگیااور کہاچلتے بنیں وہ صاحب شرمندگی سے چپ ہوکر چلے گے ہمارے معاشرے کا یہ رْخ دیکھ کر میں بہت تشویش کا شکار ہوا ٹریفک کا اشارہ توڑنا،وارڑن سے لڑاء،کنڈکٹر کا سواریوں سے،سواریوں کا کنڈکٹر سے چھوٹی چھوٹی بات پر اْلجھ پڑنادست و گریبان ہو جانا یہ سب عدم برداشت کی مثالیں ہیں ہر کوئ اپنی بات منوانا چاہتا ہے جو کسی نے دیکھا پڑھابس وہ سچ ہے دوسرے کے مؤقف کو سننے کی زحمت گوارا نہیںی کی جاتی ہر فرد دوسرے کی بات کو برداشت کرنے کی بجاے کھانے کو دوڑتا ہے ہر کوئی بے صبری ،بے چینی اور بلا وجہ غصے کا شکار دکھائی دیتا ہے عدم برداشت اور عدم رواداری کے بڑھتے ہوءے رجحان کی وجہ سے تشدد کے دل دہلا دینے والے واقعات رونما ہو رہے ہیں جن کا ذکر روزانہ اخبارات میں ہو تا ہے کہیں حوا کی بیٹی کو ہوس کا شکار بنایا جا رہا ہے تو کہیں غریب پر زمیندار نے کتے چھوڑ دؤے یا ہاتھ پاؤں کاٹ دأے اس ضمن میں ہمارے جاں سے پیا رے نبی اکرم کی بہت سی احادیث سے رہنمائ ملتی ہے آپ نے فرمایا :تم میں سے جو شخص حق پرہوتے ہوتے ہوے جھگڑا چھوڑ دے تو میں جنت میں اْس کے اعلی درجے کا ضامن ہوں ہمارا دین اسلام بھی برداشت اور رواداری کا درس دیتا ہے غرضیکہ دنیا کا کوئی بھی دین عدم برداشت کا درس نہیں دیتا ہے عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے اس رجحان کے پیچھے بے شمار محرکات ہیں جس کے ہم سب ذمے دار ہیں جس کی سب سے بڑی ذمے دار حکومت ہے بڑھتی ہوئی بے روزگاری ،انصاف کی عدم فراہمی،مہنگائی اورعدم تحفظ ہے حکومت کو چاھےأ کہ وہ مؤثر اقدامات کرے اساتذہ کو چاھےأ کہ وہ طالب علم کو نصاب پڑھانے کے علاوہ اُس کی اخلاقی تربیت بھی کرے اُس کو رواداری اوربرداشت کا درس دے ۔میڈیا کو بھی اس سلسلے میں مثبت اقدامات اُٹھانا ہوں گے منفی رویوں اور کرداروں پر مبنی پروگرام نہ بنائے جائیں ایکشن سے بھرپور فلمیں دیکھ کر آج کا نوجوان لڑائی جھگڑا کرنے کا شوقین نظر آتا ہے ہیرو بننا چاہتا ہے جھُک جانے کو باعث شرم سمجھتا ہے والدین کو چاہئیے وہ اپنے بچوں کی درست انداز میں تربیت کریں ہمارے سیاست دانوں کو چاھئیے کہ وہ بھی اپنے اندر قوت برداشت پیدا کریں دوسری جماعت کے موقف کو درست تسلیم کرنے میں اپنی شکست محسوس نہ کریں بلکہ اپنے اندر قوت برداشت اور بڑکپن کا ثبوت دیں سیاست دانوں کے بیانات چاہے وہ اخبارات میں ہوں یا ٹی وی کے کسی ٹاک شو میں ہمیشہ جارحانہ ہوتے ہیں ٹاک شوز میں سیاستدانوں کو لڑتے دیکھ کر ہماری قوم میں عدم برداشت فروغ پا رہا ہے غرضیکہ ہمیں ایک کامیاب قوم بننے کے لئے ہر سطح پر اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ معاشرے میں قوت برداشت ،تحمل مزاجی اور رواداری کو فروغ دیا جا سکے اور ہر سو پھیلی ہوئی بے چینی،افراتفری اور دہشت گردی کی فضا کو ختم کیا جا سکے۔

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.