خصو صی رپورٹ
ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ چوک اعظم مسائل کا شکار
ہنر مندنوجوانوں سے ہی خوشحال پاکستان کا خواب پورا ہو سکے گا
تحریر ۔۔۔ محمد عمر شاکر
ہنر مندنوجوان ہی کسی ملک قوم معاشرے خاندان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اندرون ملک یا بیرون ملک اپنے ہنر کے سبب شب و روز محنت کر کے معاشی ترقی کرنے والے افراد کو معاشرے میں نہ صرف قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے بلکہ دوسرے نوجوانوں کو انکے نقش قدم پر چلنے کی تلقین کی جاتی ہے پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل کا قیام 1998ء ایکٹ کے تحت عمل میں لایا گیا جسکا مقصد غریب اور نادار لوگوں کو مفت فنی تعلیم فراہم کرنا ہے تاکہ یہ نوجوان اپنے ہنر کے بل بوتے پر محنت کر کے اندرون ملک یا بیرون ملک محنت کر کے باعزت روز گار کماکر خاندان کی کفالت کرنے کیساتھ ساتھ ملک کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کر سکیں
پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل کے تحت پنجاب بھر میں 241ادارے قائم کیے گئے جن میں 92شعبہ جات میں ہنر مندی کی تعلیم سے نوجوانوں کو بہرہ مند کر رہے ہیں 2005ء میں ووکیشنل ٹریننگ انسٹییٹوٹ چوک اعظم کا قیام عمل میں لایا گیا جہاں سے 1400سے زائد طلبہ طالبات مختلف شعبہ جات میں امتحان پاس کر چکے ہیں ان میں سے اکثر طلبہ طالبات مختلف اداروں میں ملازمتیں کر رہے ہیں ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹوٹ چوک اعظم میں پانچ شعبہ جات قائم ہیں 1۔کمپیوٹر (میل فی میل)2۔الیکٹریکل (میل)ڈایس میکنگ (فی میل )ایمبراٹیڈی(فی میل )اور بیوٹیشن (فی میل)شامل ہیں بیوٹیشن کا شعبہ رواں سال شروع کیا گیا ہے ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹوٹ چوک اعظم کا سب کیمپس چوبارہ میں بھی قائم ہے جہاں مختلف شعبہ جات میں طلبہ طالبات کو کورس کرائے جاتے ہیں
ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ چوک اعظم قبل ازیں ایم ایم روڈ پر شہر سے باہر قائم کیا گیا تھا جس کی وجہ سے طلبہ طالبات کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاحافظ محمد سہیل ایڈمن آفیسر ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹوٹ چوک اعظم کی رائے اور داجل میں ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹوٹ کو سرکاری بلڈنگ میں شفٹ کرنے کے ڈی سی او کے احکامات کے ثبوت کے بعد اپریل 2015ء میں ممبر صوبائی اسمبلی قیصر خان مگسی کی کوششوں سے ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹوٹ چوک اعظم کو محکمہ صحت کی خالی ہونے والی عمارت رورل ہیلتھ سنٹر اندرون شہر میں شفٹ کر دیا گیا جسکے لئے ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹوٹ چوک اعظم کے پرنسپل حافظ ضیاء الرحمن سنئیر ایریا منیجر عنصر محمود پریذنٹ DBOMشیخ فیاض نے کوشش کی اندرون شہر ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ چوک اعظم میں شفٹ ہونے سے سابقہ سالوں کی نسبت رواں سال داخلہ کے لئے اپلائی کرنے والے طلبہ و طالبات کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا سات سے زائد طلبہ طالبات نے داخلے کے لئے اپلائی کیا جن میں سے انٹریوٹیسٹ کے بعد پرنسپل ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹوٹ چوک اعظم حافظ ضیاء الرحمن ملک مشتاق ڈپٹی ایڈ منسٹرزکوۃ ڈیرہ غازیخان میاں محمد خالد ڈسٹرکٹ زکوۃ آفیسر کی سر براہی میں بننے والی کمیٹی نے 300طلبہ طالبات کے داخلے مکمل کیے اس موقع پر مہر غلام محمد میلوانہ ممبر ضلعی زکوۃ کمیٹی لیہ بھی موجود تھے
ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ چوک اعظم میں زیر تعلیم طلبہ طالبات کو ماہانہ پانچ سو روپیہ مفت کتب متف یونیفارم مہیا کیا جاتاہے کورس کے اختتام پر 90فیصد سے زائد حاضری والے طلبہ طالبات کو امتحان میں شامل کیا جاتاہے کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ طالبات پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل کی جانب سے سند جاری کی جاتی ہے جوکہ ملک بھر کے سرکاری نیم سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں تسلیم کی جاتی ہے بیرون ملک بھی مختلف اداروں اس سند کو تسلیم کیا جاتاہے
ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ چوک اعظم پانچ ایکڑ آراضی پر قائم ہے جہاں بیس کے قریب رہائشی کواٹرز ہیں محکمہ صحت کے ملازمین ابھی تک کچھ کواٹرز پر قابض ہیں جبکہ عدم توجہی کی سبب کچھ کواٹرز ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر بھوت بنگلوں میں تبدیل ہو رہے ہیں ملک ارسلان تھہیم یوتھ کونسلر میونسپل کمیٹی چوک اعظم نے پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل صوبہ پنجاب کے ڈائریکٹر سمیت ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹوٹ چوک اعظم میں دوسرے شعبہ جات بھی ترجیحی بنیادوں پر جاری کیے جائیں صوبہ بھر میں اتنی وسیع آراضی پر شائد ہی کوئی ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹوٹ قائم ہو جہاں عمارت اور سٹاف کے لئے رہائشی کواٹرز طلبہ کے لئے گراونڈ کی سہولیات میسر ہوں
عوامی سماجی حلقوں نے ڈی سی لیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ صحت کے ملازمین سے ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹوٹ چوک اعظم رہائشی کواٹرز فوری خالی کراکر انہیں تحصیل ہیڈ کواٹرہسپتال میں انکے لئے مختص راہش گاہوں میں بھیجا جائیے ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ چوک اعظم کی باونڈری وال بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکارہے ملکی حالات اور سیکورٰٹی کو مد نظر رکھتے ہوئے باونڈری وال کو مکمل کیا جائے خواتین کے لئے الگ ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹوٹ بھی اسی جگہ قائم کیا جا سکتاہے تاکہ طالبات الگ سے با پردہ فنی تعلیم حاصل کر کے گھر کی چار دیواری میں رہتے ہوئے نا مساعد حالات میں روز گار کما کر اپنے بچوں نسل نو کی احسن انداز میں تربیت کر سکیں فنی تعلیم سے مستفید کرنے والے اداروں کی کمی کے سبب ہی نوجوان روز گار نہ ملنے کے سبب منشیات کے عادی اور کریمینل گرہوں میں شامل ہو کر جرائم پیشہ بن جاتے ہیں سرکاری سطح پر قائم ہونے والے ادارے میں مزید شعبہ جات قائم کر کے غریب اور متوسط طبقے کے افراد کو زیادہ سے زیادہ تعداد ہنر مند بنا کر باروز گار بنایا جا سکتاہے