• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

تین سال ، کارکردگی اور غریب عوام .. مظہر اقبال کھوکھر

webmaster by webmaster
ستمبر 1, 2021
in کالم
0
” میری زندگی میری مرضی۔۔۔” … مظہر اقبال کھوکھر

کارنامہ ، کامیابی اور کارکردگی وہ نہیں ہوتی جو بتانی پڑے بلکہ یہ تو خود بولتی ہے اور خودبخود نظر آتی ہے اور کسی بھی حکومت کی کارکردگی اس کے دعوؤں اور اشتہاروں سے نہیں بلکہ عوام کے چہروں سے عیاں ہوتی ہے۔ مگر عوام کے چہروں سے جو عیاں ہوتا ہے وہ حکومت کو نظر نہیں آتا اور جس کارکردگی کے حکومت دعوے کرتی ہے وہ عوام کو نظر نہیں آتی  کیونکہ اس طرح کی کارکردگی کو دیکھنے کے لیے ہمیشہ سرکاری دوربین کی ضرورت ہوتی جو ہر کسی کے پاس نہیں عوام کے پاس تو بالکل بھی نہیں۔ مگر اس کے باوجود حکومت اس بات پر مصر ہے کہ ہماری بہترین معاشی و اقتصادی پالیسوں کے نتیجے میں گزشتہ تین سال کے دوران ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے۔ اسی ترقی اور خوشحالی  سے آگاہ کرنے کے لیے گزشتہ دنوں حکومت نے کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ایک تقریب منعقد کی جس میں بھر پور تقاریر کی گئیں پارٹی ترانوں، نغموں اور خوبصورت دھنوں کے زریعے ایک جشن کا ماحول بنا کر عوام کو اپنی تین سال کی اس  کارکردگی کے بارے میں بتایا گیا جو ڈھونڈنے سے بھی دکھائی نہیں دیتی۔ شکر ہے حکومت نے صرف ایک تقریب منعقد کی ورنہ حکومت کی جس طرح کی کارکردگی ہے تقریبات کا دائرہ ملک بھر میں بھی تو بڑھایا جاسکتا تھا اور پھر تین سال کی کارکردگی بتانے کے لیے تین ماہ کی تقریبات بھی منعقد کی جاسکتی تھیں۔ حکومت میں ہونے کے یہی تو مزے ہیں کہ جو کارکردگی ہوتی بھی نہیں وہ بھی نظر آجاتی ہے اور پھر جب آپ حکومت میں ہوتے ہیں تو سب اچھا ہوتا ہے اور جب اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو پھر صرف بیانات اچھے ہوتے ہیں اپوزیشن کے دنوں میں جس طرح کے اچھے اچھے بیانات پی ٹی آئی والے دیتے تھے آج کل مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی والے دیتے نظر آتے ہیں۔ حالانکہ کسی جمہوری حکومت میں اپوزیشن کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے مگر خیر سے ہمارے ہاں نہ تو جمہوریت ہے نہ جمہوری حکومتیں اور نہ ہی اپوزیشن کا جمہوری کردار۔ ماضی کی طرح ان تین سالوں میں بھی حکومت اپوزیشن کو دیوار سے لگانے اور اپوزیشن حکومت کو گرانے میں مصروف رہی۔
جہاں تک حکومت کی کارکردگی کا تعلق ہے اگر ہم پاکستان تحریک انصاف کے منشور اور انتخابی وعدوں کو سامنے رکھ کر حکومت کی تین سالہ کارکردگی کو دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں تو پھر دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں کیونکہ کچھ دکھائی نہیں دیتا۔ ایک کروڑ نوکریاں ، پچاس لاکھ گھر ، جنوبی پنجاب صوبہ ، پسماندہ علاقوں کے احساس محرومی کا خاتمہ ، اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی ، مقامی حکومتوں کے انتخابات ، معیشت کی بحالی ، آئی ایم ایف اور بیرونی قرضوں سے نجات ، کرپشن کا خاتمہ اور بے رحمانہ احتساب کم از کم یہ سب اس حیثیت سے نظر نہیں آتی جس کی امید پر لوگوں نے تحریک انصاف پر اعتماد کرتے ہوئے اسے کامیاب کرایا تھا۔ تاہم وزیر اعظم نے اپنی تین سالہ کارکردگی پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا ہمیں مجبوراً آئی ایم کے پاس جانا پڑا آج زر مبادلہ کے زخائر 27 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔ غریب لوگوں کی بحالی کے لیے احساس پروگرام اور کامیاب جوان پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔ ملک کے کئی شہروں میں لنگر خانے کام کر رہے ہیں۔ صنعتی پیداوار میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ 10 سالوں  میں سب سے زیادہ اضافہ ہے تعمیرات کے شعبے میں سیمنٹ کی فروخت میں 42 فیصد اضافہ ہوا اسی طرح موٹر سائیکل ، ٹریکٹر کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ  اور گاڑیوں کی فروخت 85  فیصد تک بڑھ گئی ہے جبکہ پاکستان میں نئے ڈیموں کی تمیر کا کام جاری ہے جو اگلے دس سالوں میں مکمل ہوجائیں گے۔
یقیناً جب وزیر اعظم یہ اعداد و شمار بتا رہے ہیں تو پھر ایسا ہی ہوگا کیونکہ ان کے بقول یہ اعداد و شمار اسحٰق ڈار والے نہیں بلکہ اصلی ہیں تو پھر واقعی ملک معاشی طور پر مضبوط اور عام لوگوں کی حالت زار میں بہتری اور خوشحالی آچکی ہوگی ہم نے تو 2018 میں بھی ان پر اعتماد کر کے ووٹ دیا تھا آج بھی آنکھیں بند کر کے ان کی باتوں پر یقین کر لیں گے مگر ملک میں گندم کی ریکارڈ پیداوار کے باوجود چٹکی بھر آٹے کے لیے لائن لگنے والوں کو یہ بات کون سمجھائے گا ، گنے کی بہترین پیداوار کے باوجود 110 روپے کلو چینی خریدنے والوں کو یہ بات کیسے سمجھ آئے گی ، 310 روپے کلو گھی خریدنے والوں کو کون بتائے گا ملک کی معیشت مضبوط ہوچکی ہے ، مہنگی بجلی کے جھٹکوں سے تڑپنے والوں کو کیسے پتا چلے گا کہ برے دن گزر چکے ہیں ، مہنگی گیس کے ہاتھوں اپنے ارمانوں کو راکھ کر بیٹھنے والوں کو کیسے یقین آئے گا کہ ملک میں خوشحالی آچکی ہے ، مہنگی ادویات کی وجہ سے سسک سسک کر دن پورے کرنے والے مریضوں کو کیسے پتا چلے گا کہ اچھے دن آچکے ہیں، بیک جنبش قلم نوکریوں سے نکالے جانے والے ہزاروں لوگ  کیسے تسلیم کر لیں گے حکومت کروڑوں لوگوں کو نوکریاں دے رہی ہے ،یقیناً یہ عام اور غریب لوگ جنہیں نہ تو حکومت کے معاشی ماہرین کے پیش کردہ اعداد و شمار کی سمجھ آتی ہے اور نہ ہی حکومت کی بتائی گئی ترقی ، خوشحالی اور کارکردگی دکھائی دیتی ہے۔ تاہم پھر بھی ہم حکومت وقت سے گزارش کریں گے کیا ایسا نہیں ہوسکتا کہ آنے والے دنوں حکومت کچھ اس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ کرے کہ حکومت کو بتانے اور دکھانے کے لیے کسی تقریب کی ضرورت نہ پڑے بلکہ خودبخود نظر آئے اور ان عام ، غریب بے بس اور کسمپرسی کا شکار لوگوں کو بھی پتا چل جائے کہ تبدیلی آ نہیں رہی بلکہ تبدیلی آگئی ہے۔

Tags: colimn by mazhar khokhar
Previous Post

ہم بھولیں گے نہیں جو بھی امریکہ پر حملہ کرے گا , بدلہ لیا جائے گا۔ امریکی صدر جوبائیڈن

Next Post

لاہور ۔ پی ایم ڈی اے ایک کالا قانون ہے، ہر فورم پر روکیں گے ۔شہباز شریف

Next Post
لاہور ۔  پی ایم ڈی اے ایک کالا قانون ہے، ہر فورم پر روکیں گے ۔شہباز شریف

لاہور ۔ پی ایم ڈی اے ایک کالا قانون ہے، ہر فورم پر روکیں گے ۔شہباز شریف

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
کارنامہ ، کامیابی اور کارکردگی وہ نہیں ہوتی جو بتانی پڑے بلکہ یہ تو خود بولتی ہے اور خودبخود نظر آتی ہے اور کسی بھی حکومت کی کارکردگی اس کے دعوؤں اور اشتہاروں سے نہیں بلکہ عوام کے چہروں سے عیاں ہوتی ہے۔ مگر عوام کے چہروں سے جو عیاں ہوتا ہے وہ حکومت کو نظر نہیں آتا اور جس کارکردگی کے حکومت دعوے کرتی ہے وہ عوام کو نظر نہیں آتی  کیونکہ اس طرح کی کارکردگی کو دیکھنے کے لیے ہمیشہ سرکاری دوربین کی ضرورت ہوتی جو ہر کسی کے پاس نہیں عوام کے پاس تو بالکل بھی نہیں۔ مگر اس کے باوجود حکومت اس بات پر مصر ہے کہ ہماری بہترین معاشی و اقتصادی پالیسوں کے نتیجے میں گزشتہ تین سال کے دوران ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے۔ اسی ترقی اور خوشحالی  سے آگاہ کرنے کے لیے گزشتہ دنوں حکومت نے کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ایک تقریب منعقد کی جس میں بھر پور تقاریر کی گئیں پارٹی ترانوں، نغموں اور خوبصورت دھنوں کے زریعے ایک جشن کا ماحول بنا کر عوام کو اپنی تین سال کی اس  کارکردگی کے بارے میں بتایا گیا جو ڈھونڈنے سے بھی دکھائی نہیں دیتی۔ شکر ہے حکومت نے صرف ایک تقریب منعقد کی ورنہ حکومت کی جس طرح کی کارکردگی ہے تقریبات کا دائرہ ملک بھر میں بھی تو بڑھایا جاسکتا تھا اور پھر تین سال کی کارکردگی بتانے کے لیے تین ماہ کی تقریبات بھی منعقد کی جاسکتی تھیں۔ حکومت میں ہونے کے یہی تو مزے ہیں کہ جو کارکردگی ہوتی بھی نہیں وہ بھی نظر آجاتی ہے اور پھر جب آپ حکومت میں ہوتے ہیں تو سب اچھا ہوتا ہے اور جب اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو پھر صرف بیانات اچھے ہوتے ہیں اپوزیشن کے دنوں میں جس طرح کے اچھے اچھے بیانات پی ٹی آئی والے دیتے تھے آج کل مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی والے دیتے نظر آتے ہیں۔ حالانکہ کسی جمہوری حکومت میں اپوزیشن کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے مگر خیر سے ہمارے ہاں نہ تو جمہوریت ہے نہ جمہوری حکومتیں اور نہ ہی اپوزیشن کا جمہوری کردار۔ ماضی کی طرح ان تین سالوں میں بھی حکومت اپوزیشن کو دیوار سے لگانے اور اپوزیشن حکومت کو گرانے میں مصروف رہی۔ جہاں تک حکومت کی کارکردگی کا تعلق ہے اگر ہم پاکستان تحریک انصاف کے منشور اور انتخابی وعدوں کو سامنے رکھ کر حکومت کی تین سالہ کارکردگی کو دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں تو پھر دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں کیونکہ کچھ دکھائی نہیں دیتا۔ ایک کروڑ نوکریاں ، پچاس لاکھ گھر ، جنوبی پنجاب صوبہ ، پسماندہ علاقوں کے احساس محرومی کا خاتمہ ، اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی ، مقامی حکومتوں کے انتخابات ، معیشت کی بحالی ، آئی ایم ایف اور بیرونی قرضوں سے نجات ، کرپشن کا خاتمہ اور بے رحمانہ احتساب کم از کم یہ سب اس حیثیت سے نظر نہیں آتی جس کی امید پر لوگوں نے تحریک انصاف پر اعتماد کرتے ہوئے اسے کامیاب کرایا تھا۔ تاہم وزیر اعظم نے اپنی تین سالہ کارکردگی پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا ہمیں مجبوراً آئی ایم کے پاس جانا پڑا آج زر مبادلہ کے زخائر 27 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔ غریب لوگوں کی بحالی کے لیے احساس پروگرام اور کامیاب جوان پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔ ملک کے کئی شہروں میں لنگر خانے کام کر رہے ہیں۔ صنعتی پیداوار میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ 10 سالوں  میں سب سے زیادہ اضافہ ہے تعمیرات کے شعبے میں سیمنٹ کی فروخت میں 42 فیصد اضافہ ہوا اسی طرح موٹر سائیکل ، ٹریکٹر کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ  اور گاڑیوں کی فروخت 85  فیصد تک بڑھ گئی ہے جبکہ پاکستان میں نئے ڈیموں کی تمیر کا کام جاری ہے جو اگلے دس سالوں میں مکمل ہوجائیں گے۔ یقیناً جب وزیر اعظم یہ اعداد و شمار بتا رہے ہیں تو پھر ایسا ہی ہوگا کیونکہ ان کے بقول یہ اعداد و شمار اسحٰق ڈار والے نہیں بلکہ اصلی ہیں تو پھر واقعی ملک معاشی طور پر مضبوط اور عام لوگوں کی حالت زار میں بہتری اور خوشحالی آچکی ہوگی ہم نے تو 2018 میں بھی ان پر اعتماد کر کے ووٹ دیا تھا آج بھی آنکھیں بند کر کے ان کی باتوں پر یقین کر لیں گے مگر ملک میں گندم کی ریکارڈ پیداوار کے باوجود چٹکی بھر آٹے کے لیے لائن لگنے والوں کو یہ بات کون سمجھائے گا ، گنے کی بہترین پیداوار کے باوجود 110 روپے کلو چینی خریدنے والوں کو یہ بات کیسے سمجھ آئے گی ، 310 روپے کلو گھی خریدنے والوں کو کون بتائے گا ملک کی معیشت مضبوط ہوچکی ہے ، مہنگی بجلی کے جھٹکوں سے تڑپنے والوں کو کیسے پتا چلے گا کہ برے دن گزر چکے ہیں ، مہنگی گیس کے ہاتھوں اپنے ارمانوں کو راکھ کر بیٹھنے والوں کو کیسے یقین آئے گا کہ ملک میں خوشحالی آچکی ہے ، مہنگی ادویات کی وجہ سے سسک سسک کر دن پورے کرنے والے مریضوں کو کیسے پتا چلے گا کہ اچھے دن آچکے ہیں، بیک جنبش قلم نوکریوں سے نکالے جانے والے ہزاروں لوگ  کیسے تسلیم کر لیں گے حکومت کروڑوں لوگوں کو نوکریاں دے رہی ہے ،یقیناً یہ عام اور غریب لوگ جنہیں نہ تو حکومت کے معاشی ماہرین کے پیش کردہ اعداد و شمار کی سمجھ آتی ہے اور نہ ہی حکومت کی بتائی گئی ترقی ، خوشحالی اور کارکردگی دکھائی دیتی ہے۔ تاہم پھر بھی ہم حکومت وقت سے گزارش کریں گے کیا ایسا نہیں ہوسکتا کہ آنے والے دنوں حکومت کچھ اس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ کرے کہ حکومت کو بتانے اور دکھانے کے لیے کسی تقریب کی ضرورت نہ پڑے بلکہ خودبخود نظر آئے اور ان عام ، غریب بے بس اور کسمپرسی کا شکار لوگوں کو بھی پتا چل جائے کہ تبدیلی آ نہیں رہی بلکہ تبدیلی آگئی ہے۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.