• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • سروسز
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • سروسز
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

نصرت عزیزاور”اک ذرا سی بات” شاہداقبال شامی

webmaster by webmaster
ستمبر 20, 2016
in کالم
0
نصرت عزیزاور”اک ذرا سی بات” شاہداقبال شامی

fb_img_1473563366572میں نے اپنی زندگی میں ایسے بہت سے لکھنے والے دیکھے ہیں وہ جو لکھتے ہیں کرتے اس کے برعکس ہیں،ان کے قول فعل میں تضاد واضح جھلکتا ہے ،لکھتے وہ رشوت کے خلاف ہیں لیکن کھل کر رشوت لیتے بھی ہیں اور دیتے بھی ہیں،قانون کی پاسداری کا درس دیتے ہیں لیکن خود کھل کر قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں،سرکاری اداروں میں مداخلت اور افسران بالا کو بلیک میل اور منت سماجت کر کے اپنا کام نکلوانا فرض سمجھتے ہیں،بات حق حلال کی کریں گے لیکن کمائیں گے کالا دھن،عظیم الشان محلات میں بیٹھ کر غربت کا رونا روتے ہیں،دوسریوں کی مدد کرنے کے ہزارہا طریقے بتائیں گے لیکن وقت ضروت مدد کرنا تو دور کی بات ہتک کرنااپنا منصب سمجھے گے۔لیکن میں جس مصنف کی بات کر رہا ہو وہ خوبیوں کا مجموعہ ہیں بطور انسان خامیاں تو ضرور ہو نگی لیکن اخلاص اور دوسروں کی خدمت کرنے کا جذبہ ان میں کوٹ کو ٹ کر بھرا ہوا ہے میری مراد”اک ذرا سی بات”کے مصنف نصرت عزیزسے ہیمعاشرے میں ایسے لوگ خال خال پائے جاتے ہیں جن کے قول اور فعل میں تضادنہ ہواسلام ان کے لیے راہ پاکستان ان کی جان اور انسانیت سے محبت ان کی پہچان ہے۔
غریب اور نادار بچوں کو مفت ٹیوشن پڑھاتے ہیں،یتیم بچوں کی فیس اپنے جیب سے ادا کرتے ہیں اور بیوگان اور غرباء کی مدد کے لیے ہر وقت کوشاں رہتے ہیں ہر ایک کے لیے اورہر وقت چہرے پر مسکراہٹ دیکھائی دے گی،ان کی محفل میں کوئی چھوٹا بڑا نہیں سب کو برابر سمجھتے ہیں اپنا چولہا مشکل سے جلتا ہے لیکن دوسروں کا چولہا جلانے کے لیے دن رات تیار ہیں ہر فلاحی کام میں آگے آگے ہوں گے مشہوری سے دور بھاگتے ہیں حب جاہ کے طالب نہیں سیاسی اور وڈیروں سے تعلقات کے شوقین نہیں خود تعلیم یافتہ ہیں لیکن ان پڑھ لوگوں سے نفرت نہیں کرتے خوبیاں لا تعداد ہیں جیسے لکھتے خوبصورت ہیں ویسے کردار کے بھی خوبصورت ہیں ایک بار ملیں گے بار بار ملنے کا جی کرے گا ان کی محفل کا حصہ بننے پر آپ کو خوشی اور فخر محسوس ہو گا۔ہر نئے لکھنے والی کی بڑی قدر کرتے ہیں اور بھرپور راہنمائی بھی کرتے ہیں نئے لکھنے والوں کے لیے ”حاشیہ”کااجراء بھی کیاہے۔
ان کے مضامین کا پہلا مجموعہ اس وقت میرے زیر مطالعہ ہے،کسی بھی کتاب پر تبصرہ لکھنا آسان نہیں ہوتا اومجھ جیسے کم علم کے لیے تو جوئے شیر لانے کے مترادف ہے اور پھر کتاب بھی ایسی جس میں ہر موضوع پر جامع گفتگو کی گئی ہے،آج کل ہمارے ہاں ایک بیماری سی پھیل چکی ہے ہر کوئی لکھ رہا ہے اور بغیر پڑھے لکھ رہا ہے۔لیکن آپ کو یہ کتاب”اک ذرا سی بات” پڑھ کر محسوس ہو گا کہ واقعی مصنف نے لکھنے کا حق ادا کیا ہے، کتاب کے تمام مضامین جامع ،پرمغز اور قابل تعریف ہیں۔اس کتاب کو پڑھ کر آپ کے اندر جہاں آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا ہو گاوہی دوسروں کی خدمت کرنے کی چاہ بھی بڑھے گی،اپنے آپ پر احساس ندامت بھی ہو گی اور ایک نئی امید بھی بیدار ہو گی ہر موضوع کے ساتھ انصاف کیا ہے جو بھی لکھا خوب لکھا ہے معلومات سے بھرپور مضامین ہیں ہرمضمون میں ایک نئی چاشنی ہے۔
ان کی تحریر میں درد بھی اور احساس بھی ،نصیحت بھی اور وصیت بھی،طلب بھی اور تڑپ بھی،راہنمائی بھی ہے اور طریقہ کار بھی اسلامیت اور پاکستانیت کے ساتھ انسانیت کا درس بھی جابجا ملے گا۔اسلام سے محبت پاکستان سے پیار اور انسانیت سے ہمدردی ان کے اند رکوٹ کو ٹ کر بھری ہوئی ہے۔آپ کتاب پڑھتے جائیں گے اور حیران ہوتے جائیں گے اس کو پڑھ کر جہاں قاری کے اندرعمل کا جذبہ پیدا ہو گا وہی ایک نئی امید بھی جگے گی،نصرت عزیز نے اپنی کتاب میں الفاظ کا چورن بیچا ہے اور نہ ہی قاری کو اعداد شمار کے گورکھ دھندہ سے مرغوب کیا ہے،گھسے پٹے قصے سنائے ہیں اور نہ ہی قاری کو لبھانے کے لیے مشکل الفاظ کا کھیل کھیلا ہے آپ کو سب سے زیادہ حیرانی اس بات پر ہو گی کہ اپنی کتاب کے لیے کسی مشہورومعروف شخصیت سے تاثرات تک نہ لکھوائے بلکہ جنہوں نے بھی کچھ لکھا ہے وہ سرے سے لکھاری ہی نہیں اس بات کو دیکھ کر مجھ پر یہ آشکارہ ہوا کہ لکھنے کی تاثیر کسی بڑے نامی گرامی شخص سے لکھوانے سے نہیں بلکہ اپنے سچے اور کھرے کردار کی بدولت ملتی ہے اگر آپ جو لکھتے ہیں اور عملی زندگی میں بھی ویسے ہی ہیں تو آپ کے کم لکھے کو بڑی اہمیت ملے گی وگرنہ وقتی طور پر پیسے، سیاسی اور شخصی اثرورسوخ سے آپ کی کتاب تو بک جائے گی لیکن کچھ عرصہ کے بعدوہ لوگوں کے گھروں کے بجائے کباڑیوں کی دکانوں پر پڑے ہوئے ملے گی۔کئی مضامین نے مجھے گھنٹوں روکے رکھا ،ایک واقعہ جو صاحب کتاب کی خدمت کا منہ بولتا ثبوت ہے اس کو پڑھ کر تو میرے دماغ میں سنسنی سی دوڑ گئی اور کافی دیر تک میں اس سے آگے پڑھ ہی نہیں سکاجس میں مصنف بلوچستان کے سیلاب زدگان کے لیے امداد جمع کرنے ایک پسماندہ گاؤں کے سرکاری سکول مین گئے تو وہاں پر غریب بچوں نے جن کے پاس اپنے جیب خرچ کا صرف ایک روپیہ ہی تھا وہ دے دیا تو وہاں پرموجود ایک بچے کے پاس وہ بھی نہیں تھا اس نے دوسرے بچے سے ایک روپیہ ادھار مانگ کر امداد میں اپنا حصہ شامل کیا۔کتاب میں جابجا موتی بکھرے پڑے ہیں ان میں سے صرف ایک موتی قارئین کی نذر اس کو پڑھ کر آپ کو اس کتاب کی اہمیت کا اندازہ ہو جائے گایہی اقتباس ان کی کتاب اورزندگی کا مقصد بھی ہے۔
”مسائل بے پناہ ہیں اور ان گنت بھی۔۔۔۔مسائل کو گننے اور گنوانے والے بھی بے شمارہیں اور سننے والے بھی لاتعداد۔۔۔۔شاید کہ یہی وجہ ہے جو مسائل گننے،گنوانے والوں کے چہروں پر مایوسی ،دماغوں پر ناکامی اور دلوں میں انجانے خوف کا باعث ہے۔۔۔۔مسائل گننا،گنوانا اورسننا آسان بلکہ بہت آسان ہے مگر۔۔۔۔مگر ان مسائل کو گن کر،گنوا کر اور سن کر ان کا حل بتانا یا حل نکالنا مشکل ہے مگر ناممکن نہیں اور یہی چہروں پر رونق،دماغوں پرکامیابی اور دلوں پر نڈری کا باعث ہے۔۔۔۔حالات وواقعات کے تناظر میں مسائل کوگننا،گنوانا اور نمایاں کرنا اور پھر ان مسائل کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا اور ان کا حل بتانا یہی میری ”ایک ذرہ سی بات”ہے۔” یہ کتاب ہر گھر ہر فرد اور ہر لائیبریری کے لیے انتہائی ضروری ہے۔یہ کتاب 86 مضامین اور304صفحات پر مشتمل ہے اور قیمت ہے صرف300روپے اس کو جمالیات پبلی کیشنراٹک نے شائع کیا ہے۔
شاہد اقبال شامی اٹک
03126697071

Previous Post

لیہ ۔ انسداد پولیوکی تین روزہ قومی مہم کا آ غاز 26ستمبرسے ہو گا

Next Post

لیہ ۔ دریائی کٹاؤ روکنے کے لئے ڈیڑھ کروڑ کی لا گت سے سٹڈ بند تعمیر کیا جائے گا ۔صوبائی وزیر آب پاشی میاں یاور زمان

Next Post

لیہ ۔ دریائی کٹاؤ روکنے کے لئے ڈیڑھ کروڑ کی لا گت سے سٹڈ بند تعمیر کیا جائے گا ۔صوبائی وزیر آب پاشی میاں یاور زمان

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

نیشنل نیوز

پاکستان خوش آمدید کا بورڈ لگانے پر افغان حکام نے طورخم گزرگاہ بند کردی
First Page

پاکستان خوش آمدید کا بورڈ لگانے پر افغان حکام نے طورخم گزرگاہ بند کردی

by webmaster
دسمبر 6, 2023
0

خیبر: پاکستان خوش آمدید کا بورڈ لگانے پر افغان حکام کی جانب سے طورخم گزرگاہ بند کردی گئی۔ طورخم سرحدی...

Read more
پی ڈی ایم  کا پیر کو سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کا اعلان

پی ڈی ایم کا پیر کو سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کا اعلان

مئی 12, 2023
قوم ملک کو ہرسال اوپر جاتا دیکھے گی، وزیراعظم عمران خان

عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں دو ہفتوں کیلئے عبوری ضمانت منظور

مئی 12, 2023
ریاست کے خلاف منظم دہشت گردی کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے , وفاقی کابینہ

ریاست کے خلاف منظم دہشت گردی کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے , وفاقی کابینہ

مئی 12, 2023
توشہ خانہ فوجداری کیس ,اسلام آباد ہائیکورٹ نے کارروائی روکنے کا حکم دے دیا۔

توشہ خانہ فوجداری کیس ,اسلام آباد ہائیکورٹ نے کارروائی روکنے کا حکم دے دیا۔

مئی 12, 2023
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2023
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • سروسز
  • وڈیوز

© 2023 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.