اولپنڈی: ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے ٹیکسلا میں مبینہ طور پر 2 لڑکیوں کی آپس میں شادی کے مشہورکیس میں مبینہ دلہا علی آکاش کا میڈیکل بورڈ بنا کر جینڈر ٹیسٹ کرانے کا حکم دے دیا۔
ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس صداقت علی خان نے ٹیکسلا میں مبینہ طور پر 2 لڑکیوں کی آپس میں شادی کے مشہورکیس میں مبینہ دلہا علی آکاش کا میڈیکل بورڈ بنا کر جینڈر ٹیسٹ کرانے کا حکم دے دیا جب کہ میڈیکل رپورٹ21 جولائی کو عدالت پیش کرنے کی بھی ہدایت کر دی۔
عدالت نے ایم ایس کو کہا اگر یہ میڈیکل کی سہولت سرکاری ہسپتال میں نہ ہوتو وہ خود اپنی نگرانی میں کسی اچھی لیبارٹری سے کرائیں۔دلہن نیہا علی نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ وہ شادی سے مکمل خوش ہے ،اس کے شوہر اس کے تمام حقوق پورے کر رہے ہیں اور علی آکاش کے ساتھ ہی رہنا چاہتی ہوں۔ڈپٹی اٹارنی جنرلنے تجویز دی کہ میڈیکل ٹیسٹ کرایا جائے، رپورٹ سے کیس سلجھانے میں آسانی اور مدد ملے گی۔
عدالت نے د لہا سے استفسار کیا کہ آپ پر الزام ہے دونوں لڑکیوں نے آپس میں شادی کی ہے،علی آکاش نیکہا وہ قدرتی طور پر مرد بن چکا ،ڈاکٹرز کی رپورٹس بھی موجود ہیں،عدالت نے دلہن اور دلہا کو تحریری جواب جمع کرانے اور جو بھی مناسب ہو وہ دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیا۔