لیہ(صبح پا کستان) منیجر ماڈل بازار کی مال بناؤ مہم، وزیر اعلیٰ پنجاب کا ماڈل بازار کا خواب چکنا چور، کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونیوالا ماڈل بازار سہولیات فراہم کرنے میں ناکام، ماڈل بازار کرپشن بازار میں تبدیل، اشیاء خوردونوش، سبزیاں پھلوں کی مہنگے داموں فروخت، جیب گرم کرنے پر ماڈل بازار کی آدھی دکانیں دو افراد کے حوالے، نئے کاروبار کیلئے آنے والوں کو دھکے، منیجر جواد ظہیر کا کرایہ کی مد میں خورد برد، متاثرین کا اعلیٰ حکام سے نوٹس لیکر سخت کارروائی کا مطالبہ، مجھ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، کوئی کرپشن نہیں کی: منیجر ماڈل بازار، تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب نے شہریوں کو معیاری اور سستی اشیاء ضروریہ کی فراہمی کیلئے کروڑوں روپے مالیت سے ماڈل بازار قائم کئے مگر ماڈل بازار لیہ میں تعینات نا اہل منیجر جواد ظہیر نے وزیراعلیٰ پنجاب کا خواب چکنا چور کر دیا، ماڈل بازار لیہ میں سہولیات کی عدم دستیابی، اشیاء ضروریہ غیر معیاری اور مہنگے داموں فروخت ہو رہی ہیں جبکہ منیجر ماڈل بازار کی جانب سے مبینہ رشوت وصولی کے بعد دکانداروں کو لوٹ مار کا لائسنس دے دیا گیا ہے۔ جبکہ ماڈل بازار کو ناکام بنانے کیلئے منیجر جواد ظہیر نے تقریباً آدھے بازار کی دکانیں دو دکانداروں کو الاٹ کر دی ہیں جبکہ نئے کاروبار کیلئے آنے والوں کو بھاری رشوت کی ڈیمانڈ کی جاتی ہے جس کے باعث کاروباری حضرات اور شہریوں نے ماڈل بازار کا رخ کرنا چھوڑ دیا ہے۔ منیجر ماڈل بازار کی بھتہ خوری و عدم دلچسپی کی وجہ سے ماڈل بازار لیہ سہولیات دینے میں ناکام ہے۔ دکانداروں کی جانب سے منیجر ماڈل بازار جواد ظہیر پر کرایوں کی مد میں غبن کے بھی الزامات عائد کئے جا رہے ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ ایماندار آفیسر سے انکوائری کرائی جائے تو بہت سے گھپلے سامنے آ سکتے ہیں۔ جبکہ متاثرین نے منیجر ماڈل بازار کیلئے اینٹی کرپشن سے رجوع کا بھی عندیہ دیا ہے۔ منیجر ماڈل بازار جواد ظہیر سے رابطہ پر انہوں نے کہا کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں، میں نے کسی قسم کی کوئی کرپشن نہ کی ہے۔
رپورٹ ۔ عبد الرحمن فریدی پریس رپورٹر