لاہور(خالد شہزاد فاروقی)معروف خطیب اور سوشل میڈیا پر اپنے منفرد لب و لہجے سے شہرت کی بلندیاں چھونے والے عالم دین مولانامحمد ناصر مدنی اور پیر آف بلاوڑہ شریف حق خطیب حسین علی بادشاہ کے درمیان صلح ہو گئی،مولانا ناصر مدنی نے حق خطیب حسین کو اپنا بھائی قرار دیتے ہوئے ماضی میں ان پر لگائے جانے والے الزامات سے بھی دستبردار ہو گئے۔یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل چند افراد نے مولانا ناصر مدنی کو کھاریاں میں اغوا کرنے کے بعد برہنہ کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا ،مولانا ناصر مدنی نے تشدد کرنے والے ملزمان کو پیر آف بلاوڑہ شریف کے مرید قرار دیتے ہوئے تشدد کی ذمہ داری حق خطیب حسین پر عائد کی تھی ۔
تفصیلات کے مطابق پیر آف بلاوڑہ شریف حق خطیب حسین علی بادشاہ اور معروف خطیب مولانا محمد ناصر مدنی کے درمیان صلح ہو گئی ہے،حق خطیب حسین علی بادشاہ مولانا ناصر مدنی سے صلح کے لئے رات گئے اُن کے گھر پہنچ گئے جہاں مولانا ناصر مدنی اور حق خطیب کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں ،ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں مذہبی شخصیات کے درمیان صلح کا معاملہ گذشتہ کئی دنوں سے چل رہا تھا اور چند اہم شخصیات اس معاملے کو حل کرنے کے لئے معاملات کو حتمی شکل دینے میں مصروف تھیں۔ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا ناصر مدنی نے حق خطیب حسین علی بادشاہ سے صلح کے بدلے بھاری رقم بھی وصول کی ہے تاہم اس بارے مولانا ناصر مدنی کا موقف لینے کے لئے ان سے رابطے کی کئی بار کوشش کی گئی تاہم ان سے رابطہ ممکن نا ہو سکا ۔یاد رہے کہ تشدد سے چند روز قبل مولانا ناصر مدنی نے اپنی ایک تقریر میں پیر آف بلاوڑہ شریف حق خطیب کا مذاق اڑاتے ہوئےاِنہیں "”پھونکوں والی سرکار”” کہہ کر مخاطب کیا تھا اور کہا تھا کہ کرونا وائرس چین میں پھیلا ہے، چین جاکر پھونکیں مارو اب تمہاری پھونکیں اب کام نہیں آئیں گی تو کب آئیں گی؟مولانا ناصر مدنی اپنے اوپر ہونے والے تشدد کو اسی ویڈیو کی کڑی قرار دیتے تھے جبکہ سوشل میدیا صارفین کی اکثریت کے مطابق بھی مولانا ناصر مدنی پر تشدد کی وجہ یہی ویڈیو بنی تھی ۔