کوٹ سلطان (صبح پا کستان) سرائیکی لوک سانجھ کی طرف سے سرائیکی صوبہ یاد ڈیہاڑا ریلی میں سینکڑوں لوگوں کی شرکت، نعرہ بازی اور ڈھول کی تھاپ رقص کیا گیا.
تفصیل کے مطا بق سرائیکی لوک سانجھ اور سرائیکی شاگرد سانجھ کی طرف سے لیہ کے نواحی قصبہ کوٹ سلطان میں 100 دنوں کا حکومتی وعدہ سرائیکی صوبہ پورا نہ ہونے پر سینکڑوں افراد پر مشتمل ایک بھرپور ریلی نکالی گئی. ریلی میں شرکاء نے سرائیکی صوبہ کے حق میں نعرہ بازی کی اور ڈھول کی تھاپ پر روایتی رقص جھومر ڈالتے رہے. ریلی عید گاہ چوک سے شروع پیر جگی چوک پر اختتام پذیر ہوئی. ریلی میں شریک دانشور محمود نظامی نے کہا کہ سرائیکی صوبہ پاکستان کا دفاع ہے، اس کو ٹال مٹول کرنے کے حکومتی ہربے ریاستی ڈھانچہ کیلیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہے. سرائیکی دانشور مظہر نواز لاشاری نے کہا کہ سیکرٹیٹ نہیں صوبہ چاہیئے. سیاسی کارکن فضل رب لنڈ کا کہنا تھا کہ سرائیکی صوبہ کا قیام موجودہ حکومت کیلئے ناگزیر کیونکہ سرائیکی وسیب سے پی ٹی آئی نے صوبہ کے نعرہ پر کلیں سویپ کیا. اللہ نواز سرگانی نے کہا کہ سرائیکی صوبہ حکومت پر لوگوں کا قرض ہے. پروفیسر سبطین سرگانی، ملک اسلم منجوٹھہ، خالد میرانی، امیر زادہ ہوت، علی فرطاش، ناصر لنڈ، خادم کھر، نعمان کلاسرا، اللہ وسایا کلاسرا، صدام کلاسرا، وقار ملغانی، کامران منجوٹھہ، بلال منجوٹھہ سمیت طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی.