اسلام آباد / کراچی: ملک بھر میں مزید 520 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 6505 تک پہنچ گئی ہے جب کہ جاں بحق افراد کی تعداد 124 ہوگئی ہے۔
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا کے وار جاری ہیں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 520 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد ملک بھر میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 6505 ہوگئی ہے۔ ملک میں کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد 4736 ہے جب کہ 1645 مریض صحت یاب اور 124 جاں بحق ہوئے ہیں۔
پنجاب میں سب سے زیادہ مریض
اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں سب سے زیادہ 3217 اور سندھ میں 1668 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے علاوہ خیبر پختونخوا میں 912، بلوچستان میں 280 ،گلگت بلتستان میں 237، آزاد کشمیر 46 جب کہ اسلام آباد سے 145 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ایک دن میں سب سے زیادہ اموات
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کا شکار 17 افراد دم توڑ گئے جو ملک میں ایک دن میں اس وائرس سے ہونے والا سب سے بڑا جانی نقصان ہے۔ سندھ 41، پنجاب 34، خیبر پختونخوا 42، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں ،3،3 جب کہ اسلام آباد ایک مریض جاں بحق ہوا۔
ایدھی سرد خانے میں معمول سے دگنی میتیں
ایدھی فاؤنڈیشن نے کراچی کے مختلف سرکاری و نجی اسپتالوں میں جاں بحق افراد کی میتیں ایدھی سرد خانے لائی جانے کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ 15 مارچ سے 2 اپریل تک 18 روز میں ایدھی سرد خانوں میں مجموعی طور پر 401 میتیں کو لایا گیا جس میں 220 مرد جبکہ 181 خواتین کی میتیں شامل تھیں۔
پاکستان کے لیے 15 دن انتہائی خطرناک
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کراچی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کو 50 دن مکمل ہوچکے ہیں امریکا سمیت یورپ میں اس وائرس کی تباہ کاریاں 50 سے 60 دن کے دوران سامنے آئی تھیں۔
پاکستان کورونا پر تحقیق میں سب سے آگے
حکومتی ترجمان، طبی ماہرین اور محققین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کیلیے موثر ادویات کے حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی تحقیق یہاں ہو رہی ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی نے کورونا وائرس کی ویکسین تیار کر لی،65 کروڑ روپے سے پنجاب کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں BSL3 لیول کی لیبارٹریاں قائم کی جارہی ہیں جس کے بعد کورونا وائرس کے تشخیصی ٹیسٹ کی صلاحیت 3200 روزانہ سے بڑھ کر 7 ہزار ہوجائیگی۔
کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر اُبھری ہوئی پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔