السلام علیکم دوستو !کیسے مزاج ہیں؟فیس بک سے میرا رشتہ 2014 سے جڑا ۔میری فرینڈ لسٹ بہت چھوٹی سی رہی کیونکہ بہت کم لوگ ہی ساتھ چل پائے مگر جو ساتھ چلا اس سے دل کا رشتہ ۔خلوص کا رشتہ جوڑا آئیے کچھ دوستوں سے ملاقات ہوجائے ۔پوسٹ پڑھ کر لطف اٹھائیں دل میں بھانبڑ مت جلائیے گا کہ یہ کشت زعفران ہے۔
سب سے پہلے ذکر مرشد کا مرشد میرے استاد ۔رہنما اور بہت پیارے دوست بھی ہیں آپ ان سے واقف نہیں کیونکہ وہ میری کسی پوسٹ پر نہیں آتے نہ کمنٹ کرتے ہیں ۔ان سے تعلق تب سے ہے جب سے میں نے قلم بیانی شروع کی اور مجھے فخر ہے کہ یہ میرے استاد اور رہنما ٹھہرے۔ناؤ اے بگ ہینڈ فار انجم صحرائی ۔
دوسرے نمبر پر معظم شاہ جن کو سب شاہ جی کہتے ہیں ایک بڑا بھائی ایک مشورہ کار ایک مخلص انسان کیسا ہوتا میں نے ان سے سیکھا ۔یہ بھی شروع سے میرے ساتھ ہیں ۔انکی خاص خوبی کبھی خود یاد نہیں کرتے مہینوں بعد میں ہی پوچھتی ہوں شاہ جی زندہ او ؟ تو جواب آتا آہو ۔بھابھی سے بڑا ڈرتے ہیںجس طرح خواتین چھپکلی سے۔جب بھی کبھی فون پہ بات ہوئی موصوف کا سانس پھولا سنائی دیا ۔اور ہر دفعہ پوچھتی ہوں شاہ جی طبیعت تے ٹھیک اے۔جاب ملتا ہاں الحمد للہ اب قیاس قرین ہے کہ ہٹلر بھابھی کام لگائے رکھتی ہیں مذاق بر طرف بہت پیاری اور ادب نواز شخصیت ہیں ۔اللہ ان کو سلامت رکھے ۔
۔اویس احمد ۔برسوں پہلے ایک سیکیولر گروپ میں ان سے تعارف ہوا ہم نے بڑی جنگیں کیں (الفاظ کی توپ و تفنگ سے)اور پھر گروپ کو خیر باد کہہ دیا ۔بہت پیارا اور اپنے کام سے کام رکھنے والا انسان ہے اس کی طبیعت میں مزاح کا عنصر ہے جو اسکی پوسٹوں میں نظر آتا ۔
ضیا المصطفی بھکر کا رہنے والا استاد ہے اور مجھے چھوٹے بھائی کی طرح عزیز ہے بہت اچھا سادہ اور پر معنی لکھتا ہے نٹ کھٹ سی طبیعت کا مالک ہے ۔
ہارون ملک (اللہ خیر) بڑا گرم مزاج اور بلاکی دانشور مجھے ہمیشہ ان سے بہت ڈر لگتا ہے مسکرانے ہنسنے سے پرہیز کرتا ہے خیر میری پوسٹ پہ تو کبھی بھولے سے بھی نہیں آتا اب اگر غلطی سے آگیا تو میرا بلاک ہونا پکا۔معاشرتی ملکی معاملات پر گہری نظر رکھتا ہے اور ان پر پوسٹ کرتا رہتا ۔میں انکی سب پوسٹیں ضرور پڑھتی ہوں اختلاف ہو تو چپ چپیتے گزر جاتی ہوں اور متفق ہونے کی صورت میں دل والا اموجی لگا کر محتاط کمنٹ کرتی ہوں کہ مجھے اپنی جان پیاری ہے ۔
رومیو بھائی ایک جوشیلا انقلابی نوجوان جو انقلاب کے نعرے لگاتا ہے آج کل ڈاکٹری کی تعلیم کا بیڑا پار کرنے میں مصروف ہے اللہ رحم کرے حکمت پہ۔سادہ دل منڈا ہے ۔پتہ نہیں کتنی دفعہ آئی ڈی بلاک کروا چکا ہے ۔
ابوزر ایک اچھا لکھاری ہے اور با ادب بچہ ہے تعارفی تحریر بہت اچھی لکھتا گویا موتی پرونے کا ہنر جانتا ہے ۔
منور حیات سرگانہ ۔کھیتوں سے محبت کرنے والا لکھاری جس کی حالات حاضرہ پر گہری نظر رہتی میری طرح مذہبی شوشوں سے نظر صرف کرتے نظر آتے سیاست پہ اچھا لکھتے ہیں تحریر میں پختگی اور جامیعت ہے ۔خوش مزاج بندہ ہے اور مزاح سمجھتا ہے ۔اس کا عکس ان کی تحریر اور کمنٹ میں نظر آتا۔
بابا جیونا نوید سرور میرے ملک کا محافظ اور ایک عمدہ نشتر گر ۔معاشرے کی بے انصافیوں پر نشتر لگاتا نظر آتا ہے ۔اتفاق ہے کہ اس کی صورت میرے ایک کلاس فیلو سے بہت ملتی ہے شروع میں مجھے گمان گزرا کہ یہ وہی ہے جو کالج میں میرے نوٹس لے کر پاس ہوا کرتا تھا ۔
عمر امین ۔ایک پیارا سا بچہ جو بڑوں کی محفل میں گھسنے پہ مجھ سے ڈانٹ کھاتا تھا میرا اصرار تھا کہ اسے اپنی اسٹڈی پر توجہ دینی چاہیے ۔اور اس کا اصرار کہ وہ بچہ نہیں بڑا ہے۔
نویدہ آپا ۔بے مثل شخصیت پیار ۔ خلوص اور مٹھاس کا امتزاج جن سے ہمیشہ اپنائیت کی خوشبو آئی۔
نرجس کاظمی ۔اففف بہت پیاری اور بہت باتونی ۔کال پرتو میں اس ریڈیو پاکستان کو سنتی ہوں تو کچھ بول ہی نہیں پاتی ۔بہت پیاری سہیلی ۔
راضیہ ابراہیم سادہ اور حساس ہرووقت دکھی رہتی اور پوسٹیں بھی ایسی ہی کرتی ۔لڑکی خوش رہا کرو ۔
ابوبکر ۔شرمیلا سا لڑکا ۔مگر پازیٹو مائنڈ اور سوچ بچار کرنے والا جب اس کی عمر میں ہم اتنے میچور نہیں تھے۔
خلیل بھائی ۔ایک اچھے استاد جو غلطیاں سدھارتے ہیں۔
آصف بھائی ہاہاہا شادی شدہ ۔اب اتفاقا میرے بھائی کا نام بھی آصف ہے اور وہ بھی شادی شدہ ہے ۔مزاح کے تڑکے میں بہت عمدگی سے نشتر زنی کرتے ہیں ان کی سب سے بڑی خوبی کہ اندازمتکلم ہے اور لوگ سمجھتے یہ اپنے کارنامے بیان کر رہے ۔حالانکہ یہ تو اس شعر کی تفسیر بنے ہوتے کہتحریر (اشعار)
کے پردے میں ہم جن سے مخاطب ہیں
وہ جان گئے ہونگے کیوں نام لیا جائے
بروشو ڈوڈک ۔مشکل نام والا آسان سا ڈاکٹر جو مسیحائی کے ساتھ ساتھ لکھتا بھی ہے چونکہ اس کی تحریر کی زبان مجھے سمجھ نہیں آتی اس لیے ان پر تبصرہ نہیں کر سکتی ۔کہ وہ کیا لکھتا ہے ۔مگر لگتا ہے کہ وہ بھی آزادی کی بات کرتا ہے حقوق کی بات کرتا ہے۔
مزمل۔فزکس کا لیکچرار ہے اور ہلکی پھلکی پوسٹیں لگاتا ہے سادہ مزاج نوجوان ہے اس کی پوسٹوں میں کبھی کنوارگی کا دکھ بھی نظر آتا حالانکہ اینوں پتہ ای نئیں ویاہ توں بعد کی مصیبت پئین والی اے ۔
کاشف فیصل ۔جو جاب تو پولیس میں کرتا مگر اس کا دل آثار قدیمہ میں اٹکا رہتا اور وہ اس شعبے میں آگے جانا چاہتا ۔سیدھا شریف بندہ ہے ۔اللہ اسے کامیاب کرے۔
سردار انیس ۔تسی ناں نہ سمجھو واری تے آوے ۔جی یہ محترم بھی بہت نیک فرمانبردار دوستوں کی صف میں محمود ایاز کی طرح کھڑے ہیں اچھا لکھتے ہیں پڑھ کر لطف آتا ہے ۔
نوٹ۔یہ پوسٹ یونہی لکھی گئی اور ان تمام پرخلوص دوستوں کے لیے جو میرے ہمقدم ہیں ۔خبردار کوئی ناراض نہ ہو کیونکہ دوستوں میں سب چلتا ہے ۔ویسے کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معذرت ۔
نئے دوستوں سے تعارف نہیں تو ان سے معذرت ورنہ وہ بھی اس چکی میں پستے ۔