ڈینگی بخار ایک قسم کے مادہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ یہ مچھر ڈینگی کے وائرس کو ڈینگی سے متاثرہ انسان کے خون سے حاصل کرکے صحت مند شخص کو کاٹنے سے داخل کردیتی ہے۔ مادہ مچھر ایک بیمار شخص کو کاٹنے کے بعد اپنی تمام عمر دوسرے انسانوں کو ڈینگی وائرس منتقل کرتی رہتی ہے۔ یہ مچھر اپنے انڈوں کے ذریعے ڈینگی وائرس کو اپنی اگلی نسل تک پہنچاتی ہے اور اپنے انڈوں میں وائرس منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ڈینگی بخار کی علامات مخصوص وائرس آلود مچھر کے کاٹنے کے 5 سے 7 دن بعد ظاہر ہوتی ہیں اور یہ وائرس انسانی خون میں 2 سے 7 دن تک موجود ریتا ہے۔ حالیہ برسوں میں ڈینگی بخار ملکی اور عالمی سطح پر صحت عامہ کا ایک بہت تشویشناک مسئلہ بن گیا ہے۔۔ ڈینگی بخار کی علامات:ڈینگی بخار کی علامات شدید فلو جیسی ہوتی ہیں۔ جس میں تیز بخار اور جسم میں شدید درد ہوتا ہے۔اس کے علاوہ درج ذیل علامات ہو سکتی ہیں۔بھوک نہ لگنا، آنکھوں کے پیچھے شدید درد ہونا، پٹھوں میں شدید درد، جسم پر دھبوں کا نمودار ہونا، سانس لینے میں دشواری ہونا، رنگت پیلی ہو جانا،پیٹ میں درد اور قے وغیرہ۔اکثر اوقات مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو جاتا ہے لیکن دوبارہ اس بیماری کے حملے کی صورت میں پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں جس میں درجہ حرارت 102F سے 106F تک جا سکتا ہے اور مریض کو جھٹکے لگنا شروع ہو جاتے ہیں اور اس کے ساتھ ناک یا جسم کے دوسرے حصوں سے خون بہنا شروع ہو سکتا ہے۔ اس کیفیت کو Dengue Haemorrhage Fever کہتے ہیں۔اس کیفیت میں بعض اوقات بخار کے چند دن بعد ہی مریض کی حالت بگڑ جاتی ہے اور بلڈ پریشر گرنے سے مریض صدمہ کی حالت میں چلا جاتا ہے۔بروقت مناسب طبی امداد ملنے کی صورت میں مریض کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ مریض کے خاندان کے لیے ہدایات۔مریض کا درجہ حرارت102F سے کم رکھیں۔مریض کو پیراسٹامول دیں لیکن 24 گھنٹے میں 4 مرتبہ سے زیادہ نہ دیں۔مریض کو پیراسٹامول درج ذیل ہدایات کے مطابق دیں۔ **عمر:ایک سال سے کم خوراک:پیراسٹامول سیرپ کا آدھا چمچہ دن میں 4 مرتبہ۔عمر:1تا 5 سال خوراک:پیراسیٹامول سیرپ کا ایک چمچہ دن میں 4 مرتبہ۔عمر:5 سال تا 12 سال خوراک:پیراسیٹامول سیرپ دو تا چار چمچے دن میں 4 مرتبہ۔عمر:بالغ (12 سال سے زائد عمر)خوراک:پیراسیٹامول کی ایک تا دو گولی دن میں 4 مرتبہ*۔مریض کو اسپرین یا بروفن مت دیں (ایسی کوئی بھی ادویات نہ دیں جس میں اسپرین یا بروفن کی معمولی مقدار شامل ہو).مریض کو نارمل خوراک کے ساتھ زیادہ مقدار میں پانی، جوس، سوپ اور دودھ دیں اور مریض کو زیادہ سے زیادہ آرام مہیاء کریں۔ یاد رکھیں!ڈینگی بخار کا بلڈ ٹیسٹ علامات شروع ہونے کے 4 تا 5 دن بعد کسی مستند ڈاکٹر کے مشورے سے کروائیں۔ اس سے پہلے ٹیسٹ کا نتیجہ حتمی تشخیص میں معاون ثابت نہیں ہو گا۔ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات:1۔ ہفتہ میں دو سے تین مرتبہ گھر، دفاتر اور دکانوں میں صفائی کر کے مچھر مار ادویات کا سپرے کریں اور دروازے ایک گھنٹے کے لیے بند رکھیں۔2۔صاف پانی جمع کرنے کے برتن مثلاً گھڑے، ڈرم اور ٹینکی وغیرہ کو صحیح طور پر ڈھانپ کر رکھیں۔3.روم کولر وغیرہ جب استعمال میں نہ ہوں تو ان میں سے پانی خارج کر دیں۔4.مچھروں سے بچاؤ کے لیے کوائل، میٹ، مچھر بھگاؤ لوشن اور مچھر دانی کا استعمال کریں۔5.گھروں کے اندر، اردگرد، چھتوں، پودوں، گملوں، پرانے برتنوں اور ٹائروں میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔6.بخاد کی صورت میں مفت تشخیص اور علاج کے لیے قریبی سرکاری ہسپتال سے رجوع کریں۔