ڈیرہ غازی خان ( صبح پا کستان ) مقدمہ درج ہوئے چار روز گئے مگرنہ تو مغویہ نمرہ عائشہ کو بازیاب کراسکی نہ ہی نامزد کو گرفتار کیا گیا ڈی پی او ڈیرہ ، آر پی او اور چیف جسٹس آف پاکستان نوٹس لیتے ہوئے میری بیوی کو بازیاب کرائے اور ملزمان کے خلاف کاروائی کے احکامات صادر فرمائیں ان خیالات کا اظہار محمد عمر ولد طفیل احمد سکنہ وڈورنے یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے بتایا کہ اس نے مورخہ23نومبر2017کو مسماۃ نمرہ عائشہ سے کورٹ میرج کی جو حاملہ بھی ہے اور مورخہ3اکتوبر کو 2018کو میرے بھائی اویس طفیل اور والدہ نسیم بی بی کے ہمراہ لیڈی ڈاکٹر شاہینہ نجیب کو چیک اپ کرانے کے لیے انکے کلینک پر گئے تو کلینک کے باہر سے فدا حسین ، خورشید ، شاہانہ ، زاہرہ ، عابد حسین ، سبطین ، و دیگر 2/3نامعلوم افراد موٹر سائیکل پر مسلح آئے اور میرے بھائی پر تشدد کرتے ہوئے میری بیوی نمرہ عائشہ کو زبردستی اغواء کرکے لے گئے جس کا پولیس نے مقدمہ نمبر191/18درج کر لیا تاہم ملزمان کی گرفتاری اور میری بیوی کی بازیابی میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے انہوں نے ڈی پی او ڈیرہ ، آر پی او ڈیرہ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرتے ہوئے اپنی بیوی نمرہ عائشہ کی بازی کا مطالبہ کیا ہے ۔