ڈیرہ غازی خان (صبح پا کستان) عدالتی حکم امتناعی کے قیمتی اراضی پر قبضہ کی کوشش،فصل کی کٹائی کے دوران ملزمان کی سوٹوں اور کسیوں سے زدوکوب کرتے ہوئے گردن تن سے جدا کرنے کی دھمکی 15پر اطلاع دینے پر پولیس نے قبضہ تو چھڑوا دیا مگر انصاف دلوانے میں تاخیری حربے اختیار کیے یہ بات محمد نواز ولد حیات محمد نے ڈی پی او ڈیرہ کو دی جانیوالے تحریری درخواست میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہی
محمد نواز نے بتایا کہ چار در والا موضع دبہ دری تحصیل کوٹ چھٹہ میں 16کینال 18مرلے پر جائیداد وراثت کا عدالت نے حکم امتناعی جاری کیا ہوا ہے جس پر فصل گندم کی کٹائی ہورہی تھی اس دوران اسکا بڑا بھائی مختیار احمد ولد حیات محمد اپنے چاروں بیٹوں محمد عارف، محمد ناصر، محمد عامر، محمد یاسر کے ہمراہ مسلح سوٹا، کسی آگئے اور فصل کٹائی کرنیوالوں محمد نواز، اسد نواز و دیگر خواتین کو زدوکوب کیا اور اسد نواز کی گردن پر کسی رکھ کر اسکی گردن تن سے جدا کرنے کی دھمکی دیں اور محمد نواز کو کاروائی نہ کرنے کے پیش نظر قریبی بیٹھک میں بند کر دیا اور خواتین سمیت پورے خاندان کو قتل کرنے کی دھمکیاں دیں بعد ازاں خواتین نے محمد نواز کو آزاد کرایا اور پھر محمد نواز نے فوراً 15پر داد رسی کے لیے کال کی پولیس نے موقع پر پہنچ کر معاملہ رفع دفع کروا تو دیا مگر حملہ آوار ان کے ساتھ ساتھ سائل کو بھی تھانہ میں بند کر دیا کیونکہ حملہ آوار مالی حیثیت سے مجھ سے زیادہ ہیں اور اثر و رسوخ رکھتے ہیں اس بنا پر پولیس نے بھی انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی بجائے مجھ پر دباؤ ڈالا کہ میں کاروائی سے انکار کر دوں اور حملہ آواروں پر حملہ کی رپورٹ کروانے سے باز رہنے کو کہا معزز عدالت سے رجوع کرکے میڈیکل بنا مگر پھر بھی کوئی شنوائی نہ ہو سکی محمد نواز نے ڈی پی او سے مطالبہ کیا کہ وہ معاملہ کی انکوائری اعلیٰ افسران سے کرواکے انصاف فراہم کریں۔