ڈیرہ غازیخان (صبح پا کستان)سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید نے کہا ہے کہ کپاس کامقررکردہ پیداواری ہدف حاصل کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات پر عملدرآمد جاری ہیں ۔ کپاس کی فصل سے اچھی پیداوار کے حصول کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں ۔ کپاس کی موجودہ مرحلہ پر نگہداشت کیلئیاعلیٰ افسران کی سربراہی میں کیمپس کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے ۔ ان کیمپس کی نگرانی ایڈیشنل سیکرٹری ٹاسک فورس پنجاب رانا علی ارشدکو سونپی گئی ہے ۔ جبکہ ڈویژن کی سطح پرڈائریکٹر جنرلز زراعت کو ان کیمپس کا انچارج مقرر کیا گیا ہے ۔ یہ کیمپس فوری طور پر فنکشنل ہوچکے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہورسے کپاس کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لینے کیلئے وڈیولنک اجلاس کے دوران شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ٹاسک فورس پنجاب رانا علی ارشد،ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر محمد انجم علی،ڈائریکٹر جنرل پیسٹ وارننگ سید ظفریاب حیدر،ڈائریکٹر ززراعت توسیع عبدالغفورغفاری،جمشید خالد سندھو،فیض محمد کندی،اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات نوید عصمت کاہلوں بھی موجود تھے ۔ سیکرٹری زراعت پنجاب نے کہا کہ کپاس کی فصل پر سفید مکھی اور ملی بگ کے حملہ کی شدت میں اضافہ تشویش ناک صورت حال اختیار کررہا ہے جس سے فی ایکڑ پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے ۔ لہٰذا فیلڈ ٹی میں موجودہ موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کاشتکاروں کو رہنمائی کی فراہمی کے عمل میں مزید تیزی لائیں اوریہ سلسلہ آئندہ چار ہفتوں تک جاری رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسی علاقہ میں کپاس کی فصل کی خرابی کی صورت میں متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹرزراعت توسیع اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ ذمہ دار ہونگے ۔ ڈویژن میں فصل کی خرابی اور پیداوار میں کمی کی ذمہ داری متعلقہ ڈائریکٹر زراعت توسیع اور ڈپٹی ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ پر عائد ہوگی ۔ انہوں نے ڈی جی خان اور راجن پور کے مختلف علاقوں میں سفید مکھی کے حملے کی وجہ سے فصل کے سیاہ ہونے کا سخت نوٹس لیا اور برہمی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ سفید مکھی کے شدید حملہ کی وجہ سے کپاس کی فصل کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے متاثرہ علاقوں کا تفصیلی سروے کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کپاس کی فصل کی نگہداشت بارے رہنمائی میں کسی قسم کی غفلت اور سستی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سفید مکھی ودیگر کیڑوں کے کنٹرول کیلئے مارکیٹ میں دستیاب زرعی زہروں کے غیر موثرہونے کی وجوہات معلوم کی جائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ معیاری زرعی ادویات وکھادوں کی مقررکردہ نرخوں پرفراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اس سلسلہ میں متعدد عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں ۔ زرعی ادویات میں ملاوٹ کی شرح کو صفر فیصد پر لانے کیلئے سخت مانیٹرنگ کی جائے ۔