اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ریاستی پالیسی کا اعلان سوشل میڈیا پر پیغامات کے ذریعے نہیں بلکہ سرکاری دستاویزات یا ملاقاتوں کے ذریعے کیا جاتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹ کو امریکہ کی پالیسی نہیں سمجھتے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے امریکہ کے ساتھ ہمیشہ تعاون کیا ہے اور 10 لاکھ سے زائد امریکی طیارے پاکستان کی فضائی حدود سے پرواز کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ زمینی روٹ سے لاکھوں ٹن فوجی سامان بھیجا گیا، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ امریکا نے ٹھوس انٹیلی جنس اطلاع فراہم کی ہو اور ہم نے اس پر کارروائی نہ کی ہو۔امریکہ کی جانب سے پاکستان کی امداد بند کرنے کے سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کونسی امداد بند کرنے کی بات کی جارہی ہے جبکہ کوئی امداد تھی ہی نہیں؟ ایک کولیشن سپورٹ فنڈ ہے جس میں افغانستان کی جنگ میں پہلے سے کئے گئے اخراجات کی ادائیگی کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑ رہا ہے اور مغربی بارڈر پر 2 لاکھ فوجی لڑ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جس دشمن کو ساری دنیا افغانستان میں شکست دینے میں ناکام رہی، پاکستان نے اسے اپنے وسائل سے شکست دی۔
خیال رہے کہ رواں سال کے آغاز میں ہی امریکی صدر نے ٹوئٹ کرکے پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ گاہیں فراہم کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
source…
https://dailypakistan.com.pk/27-Jan-2018/721166